متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا محمود بن لبید رضی اللہ عنہ

بن رافع بن امروُالقیس بن زید بن عبد الاشہل الانصاری اوسی اشہلی: یہ حضور اکرم کے عہد میں پیدا ہوئے مدینے میں سکونت اختیار کی اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث روایت کیں۔ ان میں وہ حدیث بھی ہے جو عمارہ بن غزیہ نےعاصم بن عمر سے اُنہوں نے محمود بن لبید سے روایت کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کی دنیا میں حفاظت کرنا چاہتا ہے تو اس کی اس طرح حفاظت فرماتا ہے۔ جس طرح تم اپنے مریض کی حفاظت کرتے...

سیّدنا محمود بن مسلمہ الانصاری رضی اللہ عنہ

ہم نے ان کا نسب ان کے بھائی محمد کے ترجمے میں بیان کردیا ہے۔ جناب محمود غزوۂ احد، خندق اور خیبر میں موجود تھے۔ اور اسی غزوے میں ان کی شہادت ہوئی۔ خیبر کے قلعہ جات میں سے ’’ناعم‘‘ سب سے پہلے فتح ہوا اور اسی قلعے کے پاس جناب محمود شہید ہُوئے۔ ان کے سر پر چکّی کا پتھر لڑھکایا گیا تھا۔ جس سے وہ مر گئے تھے۔ ہمیں یونس بن بکیر نے حسین بن واقد المروزی سے، انہوں نے عبد اللہ بن بریدہ سے روایت کی کہ خیبر کے دن سب سے پہلے عَلم حضرت عمر ر...

سیّدنا محمول رضی اللہ عنہ

یہ انصاری ہیں۔ اس کی تخریج ابو موسیٰ نے کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جعفر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ صفوان بن سلیم نے محمول الانصاری سے روایت کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جس نے شرک کی قسم کھائی اور پھر گناہ کا ارتکاب کیا۔ گویا اس نے شرک کیا۔ اسی طرح جس نے کفر کی قسم کھائی اورپھر مرتکب گناہ ہوا۔ گویا اس نے کفر کیا ...

سیّدنا محمیہ بن جزء رضی اللہ عنہ

بن عبد یغوث بن حویج بن عمر و بن زبید الاصغر الزبیدی: کلبی لکھتے ہیں کہ وہ بنو جمح کے حلیف تھے۔ ایک روایت ہے کہ بنو سہم کے حلیف تھے۔ ابو نعیم لکھتے ہیں کہ جناب محمیہ، عبد اللہ بن حارث بن جزء الزبیدی کے چچا تھے قدیم الاسلام ہیں اور جن لوگوں نے حبشہ میں ہجرت کی تھی۔ ان میں شامل تھے اور عرصے تک وہاں مقیم رہے اور مریسیع پہلی جنگ ہے، جس میں وہ شریک ہوئے تھے۔ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں خمس کا عامل مقرر فرمایا تھا۔ عبد ...

سیّدنا محیصہ بن مسعود رضی اللہ عنہ

بن کعب بن عامر بن عدی بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمر بن مالک بن ادس الانصاری، الاوسی، حارثی: ان کی کنیت ابو سعد تھی۔ مدنی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فدک کے پاس اشاعتِ اسلام کے لیے روانہ کیا۔ غزوہ اُحد، خندق اور بعد کے غزوات میں شامل رہے۔ وہ حویصہ بن مسعود کے بھائی تھے، اور بھائی سے عمر میں چھوٹے تھے اور اپنے بھائی حویصہ سے پہلے ایمان لائے تھے۔ کیونکہ وہ ہجرت سے پہلے مسلمان ہوئے تھے۔ اور حویصہ نے ان کے ہاتھ پ...

سیّدنا مخارق بن عبد اللہ البجلی رضی اللہ عنہ

وہ مغیرہ بن زیاد بن مخارق الموصلی کے دادا تھے۔ ہمیں ابی منصور بن مکارم بن احمد الموصل المودب نے باسنادہ ابو زکریا زید بن ایاس سے روایت کی کہ ہمیں مغیرہ بن خضر بن زیاد بن مغیرہ بن زیاد البجلی نے اپنے والد سے، انہوں نے اپنے بزرگوں سے بتایا کہ مخارق بن عبد اللہ، جریر بن عبد اللہ البجلی کے ساتھ فتح ذی الخلصہ میں موجود تھے ابو زکریا کہتے ہیں کہ مغیرہ بن خضر بن زیاد نے اپنے بزرگوں سے روایت کی ہے کہ یہ لوگ ان لوگوں کی معیت میں جو بجیلہ سے آ...

سیّدنا مخارق بن عبد اللہ شیبانی رضی اللہ عنہ

ابو احمد عسکری نے جو قابوس کے والد ہیں بتایا کہ مخارق کا شمار کوفیوں میں ہوتا ہے۔ اِن سے ان کے والد کے بغیر اور کسی نے کوئی روایت بیان نہیں کی۔ سمال بن حرب نے قابوس بن مخارق سے اور انہوں نے اپنے والد سے بیان کیا کہ ام الفضل جناب حسن کو اُٹھائے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائیں۔ انہوں نے حضور کے کپڑوں پر پیشاب کردیا۔ ام الفضل نے حضور کے کپڑوں کو دھونا چاہا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لڑکی کا پیشاب دھو دینا چاہیے م...

سیّدنا مخارق الہلالی رضی اللہ عنہ

عسکری نے ان کا ذکر کیا ہے۔ حرب بن قبیصہ بن مخارق الہلالی نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے کہ ایک بار حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے۔ انہوں نے اپنی ران ننگی کی ہوئی تھی۔ آپ نے فرمایا۔ اسے ڈھانپ لو کہ یہ بھی شرمگاہ کا حکم رکھتی ہے۔ ابو موسیٰ نے اس کا تذکرہ کیا ہے۔ ...

سیّدنا مخبر بن معاویہ رضی اللہ عنہ

جعفر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ہشام بن عمار نے اسماعیل بن عیاش سے، انہوں نے یحییٰ بن جابر الخصرمی سے انہوں نے اپنے چچا مخبر بن معاویہ سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ کو فرماتے سنا کہ نحوست کوئی چیز نہیں۔ ہاں البتہ کبھی کوئی گھوڑا، عورت اور مکان مبارک نکل آتا ہے۔ علی بن حجر اور حسن بن عرفہ نے اسماعیل سے روایت کی اور انہوں نے اپنے چچا حکیم بن معاویہ نمیری سے نقل کی۔ ابو موسیٰ نے اس کا تذکرہ کیا ہے۔ ...

سیدنا محمّد بن خطاب رضی اللہ عنہ

بن حارث بن معمر حجمی: یہ صحابی بن حاطب کے عمزاد تھے ان کی پیدائش حبشہ میں ہوئی بقولِ ابو عمر وہ اپنے عمزاد سے عمر میں بڑے تھے اگر یہ درست ہے تو بلاشبہ وہ پہلے آدمی ہیں جن کا نام محمّد رکھا گیا، اور حبشہ سے لائے گئے تھے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...