متفرق  

مولانا شعیب قدس سرہ

  آپ ظاہر و باطن میں عالم اور واعظ تقریر میں بے نظیر تھے آپ مجالس وعظ میں قرآن پڑھتے تو لوگ بے قرار ہوجایا کرتے تھے۔ اگر کوئی شخص سر پر بھاری بوجھ اٹھائے ہوتا۔ یا اسے ضروری کام کے لیے جانا ہوتا۔ تو آپ کی تقریر سن کر رک جاتا اور اسے اپنے بوجھ اور سفر کا احساس تک نہ رہتا۔ وقت کے اکابر علماء صلحاء کی مجلس وعظ میں حاضری دیتے۔ آپ لاہور میں پیدا ہوئے آپ کے والد ماجد منہاج الدین لاہور سے دہلی آئے اور بڑی محنت سے علم دین حاصل کیا۔ اور دہلی کے مفتی م...

ملک زین الدین وزیرالدّین قدس سرھم العزیز

  ملک زین الدین اور ملک وزیرالدین دونوں بھائی تھے جو اپنے زمانے کے نیک اور سخّی مرد تھے۔ تقوی اور ورع عبادت و ریاضت میں بے مثال تھے۔ اخبار الاخیار کے مصنف لکھتے ہیں۔ ملک زین الدین ہمیشہ کھڑے ہوکر تلاوت قرآن پاک کیا کرتے آپ نے قرآن پاک کے لیے اونچی سی رِحل بنوائی ہوئی تھی۔ جو آپ کے سینے تک آتی۔ اگر انہیں نیند کا غلبہ ہوتا تو چھت سے ایک بندھا ہوا رسا گردن میں ڈال دیتے جھٹکا لگتا تو بیدار ہوجاتے آپ کے اہل خانہ اور ملازمین بھی آدھی رات کے وقت اٹ...

شاہ احمد شرعی قدس سرہٗ

  آپ عظماء مشائخ اور کبریٰ علماء میں سے شمار ہوتے تھے چندیری کے نواح میں رہتے تھے۔ دعوت آیات قرآنی اور اسمائے الہیّہ میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ چنانچہ جمعہ کے دن اسی علم کی قوت سے بادشاہ وقت کو اپنی طرف متوجہ کیا کرتے تھے۔ اور اپنے پاس بٹھا کر مسلمانوں کے مسائل حل فرماتے آپ کے پاس ایک ایسی تسبیح تھی۔ اس کا ایک دانہ ہلاتے تو بادشاہ حرکت میں آجاتا۔ دوسرا دانہ گراتے تو بادشاہ سواری کا حکم دیتا۔ تیسرا دانہ گراتے تو بادشاہ سوار ہوجاتا۔ ہردانہ ...

شیخ جلال بن عبدالرحمٰن سیوطی﷫

 شیخ جلال بن عبدالرحمٰن سیوطی﷫ اپنے وقت کے بڑے عالم دین بلند پایہ فقہیہ فاضل محدث اور بہترین مفسر قرآن تھے۔ آپ کے ہمعصر فضلاء سے ایک بھی ایسا نہ تھا جسے آپ سے مناظرہ کرنے کی ہمت ہوتی آپ نے ہی جلالین کا نصف حصّہ اوّل تالیف کیا اور تفسیر دارلمنثور مکمل لکھی۔ آپ کی تصانیف کی تعداد چار سو سے بھی زیادہ ہے آپ نے اپنی تفسیر کے دیباچے میں لکھا ہے۔ قرآن پاک میں دو آیات ایسی ہیں جو حروف تہجی پر حاوی ہیں ایک تو اَنزَل عَلَیکُم الغمام۔ اور دوسری مُحمَ...

مولانا حسین واعظ کاشفی قدس سرہٗ

  آپ علوم ظاہری اور باطنی میں بڑے بلند مقامات پر فائز تھے علوم شریعت و طریقت میں یگانہ روزگار تھے۔ آپ کی ولایٔت پر تمام مخلوق اتفاق رکھتی تھی۔ دل میں ذوق تھا اور صاحبِ حال بزرگ تھے۔ قرآن پاک پڑھتے وقت حالت وجد میں رہتے۔ اور خود رفتہ ہوکر قرآن سناتے آپ بڑے صاحب تصنیف ہیں۔ اخلاق محسنی تفسیر حسینی جیسی کتابیں اب تک یاد گار زمانہ ہیں۔ یہ کتابیں علماء و مشائخ کی نگاہ میں ہمیشہ مقبول و مرغوب رہی ہیں۔ آپ ۹۱۰ھ میں واصل بحق ہوئے۔ آپ حضرت مولانا عبدال...

شیخ علی صوفی قدس سرہٗ

  بڑے جلیل القدر بزرگ تھے وجام کے رہنے والے اور مولانا شیخ زین الدین خوانی قدس سرہٗ کے مرید تھے۔ ان کی توبہ کا واقعہ یوں لکھا ہے۔ کہ ایک دن لوگ کسی بزرگ کی زیارت کو جارہے تھے۔ آپ اس وقت کھیتی باڑی کے کام میں مصروف تھے۔ لوگوں کو جاتے دیکھا تو ان کے دل میں بھی خیال آیا کہ میں بھی زیارت کے لیے جاؤں ساتھ ہولئے۔ ان نیک لوگوں کی صحبت اور اس بزرگ کی زیارت کا یہ اثر ہوا۔ کہ دنیائے کے علائق سے دل اٹھ گیا اور اس دن سے یاد خدا وندی میں مشغول ہوگئے اورپ...

شیخ محمد میرک قدس سرہٗ

  آپ سید عالی نسب تھےا ور سیّد شریف جرجانی قدس سرہٗ کی اولاد میں سے تھے۔ آپ علوم شریعت طریقت میں کامل تھے۔ عالم و عامل تھے شیخ عبدالحی اسم گرامی تھا۔ آپ کی وفات ۸۸۳ھ میں ہوئی تھی لیکن بعض تذکرہ نگاروں نے ۸۸۹ھ لکھی ہے ہمارے نزدیک پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔ اخبار الاخیار کے مولّف نے یہ قطعہ تاریخ لکھا ہے۔ نادر العصر شیخ عبدالحی وقت مزعت بسر رسیدم من سالِ تاریخ خویش خود فرما گفت تاریخ من بود نامم   کہ بوصفش مرازباں بنود گفتم اے چوں ت...

سیّد محمد امین المشہوریہ بابا امیر ریشی اویسی قدس سرہٗ

  آپ سید حَسن تقی کشمیری کے فرزند ارجمند تھے۔ آپ نے بابا جلال کشمیری سے فیض پایا تھا۔ آپ ظاہری علوم اور تربیت سے فارغ ہوئے اور جوانی میں قدم رکھا۔ کہ والی کشمیر سلطان زین العابدین نے اپنی بیٹی کی شادی آپ نے کرنا چاہی۔ مگر آپ تارک الدنیا ہوکر وہاں سے چلے گئے اور پہاڑ کی ایک غار میں گوشہ نشین ہوکر یاد خدا وندی میں مشغول ہوگئے اور اس طرح آپ ظاہری اور باطنی کمالات پر پہنچے۔ جس وقت سلطان زین العابدین نے جھیل وُلر کے درمیان بمقام لنک پر ایک بلند ع...

مولانا علی توشیخی قدس سرہٗ

  آپ کے والد کا اسم گرامی محمد تھا۔ تو شیخ میں سکونت رکھتے علاءالدین کے لقب سے مشہور تھے۔ آپ نے تفسیر کشاف پر حاشیہ لکھا۔ جو مقبول عوام و خواض ہوا۔ آپ کا وصال ۸۸۷ھ میں ہوا۔ پر تو افگن شد بخلد جاوداں جنّت عالی قدر تاریخ او ۸۷۸ھ   چوں علی اعلیٰ وحی مہتاب حسن ہم علاء الدین علی مہتاب حسن ۸۷۸ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

مولانا جلال الدین محلی قدس سرہٗ

  آپ بلند پایۂ محدثین اور معروف مفسرین میں شمار ہوتے تھے نصف جلالین شریف آپ کی تالیف ہے(یاد رہے کہ تفسیر جلالین دو بزرگوں جن کے نام جلال الدین تھے تالیف کی تھی) آپ کی وفات ۸۶۴ھ میں ہوئی۔ چوں جلال الدین شہِ اہل جلال آفتاب نقر تاریخش بگو   کرد رحلت ازفنائے سوئے بقا ہم جلال الدین امیر مجتبیٰ (خزینۃ الاصفیاء)...