متفرق  

شیخ موسیٰ بلدیمری کبروی کشمیری قدس سرہ

  آپ کشمیر جنت نظیر کے اولیاء کبار میں سے تھے۔ ظاہری علوم کی تحصیل کے بعد طلب خدا وندی میں نکلے سفر کیے۔ حرمین الشریفین پہنچے۔ حج کیا۔ زیارت روضہ منورہ کی واپس  کشمیر آئے۔ اور شیخ بابا ولی قدس سرہ کی خدمت میں حاضر ہوکر مرید ہوئے۔ ابھی تکمیل حاصل نہ ہوئی تھی۔ کہ حضرت مرشد کا انتقال ہوگیا۔ خواب میں حضرت مرشد نے حکم دیا کہ وہ شیخ خلیل اللہ جو حضرت شیخ حسنی خوارزمی کے خلیفہ تھے۔ کی خدمت میں جائیں۔ شیخ موسیٰ کشمیر سے بلخ پہنچے۔ مگر وہاں پہنچ...

شیخ حبیب اللہ نوشہری کاشمیری قدس سرہ

  آپ کشمیر میں شال کے تاجر تھے۔ اللہ کی تلاش دامن گیر ہوئی تو حضرت شیخ یعقوب علی کشمیری کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ مرید ہوگئے تارک الدنیا ہوگئے۔ عبادت و ریاضت میں مشغول رہنے لگے۔ آپ پر ظاہری اور باطنی فتوحات کے دروازے کھل گئے خرقۂ خلافت حاصل کیا۔ جذب و سُکر میں استغراق پایا۔ دنیا اور اہل دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ سماع اور وجد کو اپناتے۔ غلبۂ شوق میں عاشقانہ اشعار ترنم سے پڑھتے۔ یہ شعر انہی کی زبان سے نکلا۔ اے کہ بہشت بریں بے تو عذابم عذ...

مولانا شاہ گداء کاشمیری قدس سرہ

  ابتدائی عمر میں خطۂ کشمیر میں سکونت رکھتے تھے اور کاروبار دنیا میں بڑے کامیاب تھے۔ ایک بار شیخ احمد نادری کی خانقاہ کے سامنے سے گزرے اور شیخِ مخدوم موسیٰ نے آپ پر توجہ فرمائی اور آپ کو دنیا کے کاموں سے اللہ کی تلاش کے لیے وقف کردیا۔ آپ کے مرید ہوئے اور تھوڑے عرصہ میں سلوک کے مراحل طے کر کے تکمیل کو پہنچے زہدو ریاضت طاعت و عبادت کشف و کرامت میں شہرت پائی۔ خلق خدا جوق در جوق آنے لگی اور راہ ہدایت پانے لگی۔ تواریخ اعظمی نے آپ کی وفات کا ذکر ک...

مولانا محمد کمال کشمیری قدس سرہ

  عالم۔ عامل شیخ کامل۔ دقایٔق علمیہ کو حاصل کرنے والا حقائق کی وضاحت والا جس پر علمی نسبت غالب تھی۔ ان کے بھائی ملّا جمال (قدس سرہ) بھی علوم ظاہریہ اور باطنیہ میں یکتائے زمانہ تھے یہ دونوں بھی دنیائے علم میں اپنے جمال و کمال کے ساتھ آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے۔ آپ بابا فتح اللہ کشمیری کے مرید تھے۔ حضرت خواجہ عبداللہ احرار کی خدمت میں بھی حاضری دی۔ لاہور اور سیالکوٹ میں مسندِ علم و ارشاد کے جامے نشین ہوئے۔ ہرجوان اور بوڑھا آپ کے علم سے مستفیض ہ...

سید یوسف محمد باتخبی کشمیری قدس سرہ

  ابتدائی عمر میں کشمیر کے مشہور تاجروں میں سے تھے جاذب حقیقی نے آپ کو اپنی طرف کھینچا۔ تو آپ تارک الدّنیا ہوگئے۔ شیخ یعقوب صوفی سے بیعت ہوئے۔ اور درجۂ کمال کو پہنچے۔ پیر روشن ضمیر کی اجازت سے حرمین الشریفین کی زیارت کو گئے اور اپنے وقت کے مشائخ سے روحانی فیض حاصل کرتے رہے۔ واپسی پر کشمیر میں آئے تو قصبہ بارہ مولیٰ میں قیام کیا۔ اور وہاں ہی ۱۰۱۱ھ میں واصل بحق ہوئے۔ آپ کی تاریخ وفات ۱۰۱۱ھ امجد مشائخ سے برآمد ہوتی ہے۔ اور تواریخ اعظمی نے اس تا...

شیخ عبدالحق جامی قدس سرہ السامی

  آپ شیخ الاسلام احمد جام﷫ کی اولاد میں سے تھے ہرات کے علاقہ میں موضع زندجان میں پیدا ہوئے صاحب مقامات بلند اور مدارج ارجمند تھے۔ صاحب سفینۃ الاولیاء فرماتے ہیں کہ عارف حق ملا شاہ فرماتے ہیں کہ جب عبداللہ خاں اوزبک نے ماؤالنہر سے اٹھ کر خراساں پر حملہ کیا۔ تو زند جان میں حضرت کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اور قلعہ فتح کرنے کے لیے دعا چاہی آپ نے فرمایا۔ آج سے نو ماہ تو دن اور نو ساعت بعد یہ قلعہ فتح ہوگا۔ اس سلسلہ میں جتنی جلدی کی جائے گی۔ بیکار ہوگی...

سید محمد غوث بن سید فتح محمد بن سید ابوبکر بن سیّد عبدالقادر ثانی گیلانی قدس سرہ

  آپ اولیاء عظام لاہور میں شمار ہوتے تھے۔ والد محترم کے وصال کے بعد مسندِ ارشاد پر بیٹھے۔ اور ایک کثیر مخلوق آپ کے حلقۂ ارادت میں آئی ۱۰۰۴ھ کے آخر میں فوت ہوئے۔ اور اپنے والد کے مزار کے پہلو میں دفن ہوئے۔ نواب محمد زمان خان نے جو امرائے مغلیہ میں بڑے جلیل القدر امیر تھے۔ آپ کے مزار پر گنبد بنایا۔ چوں محمد غوث از دار فنا جامع فیض است تاریخش بگو ۱۰۰۴ھ   کرد رحلت رفت در دارجناں تاج کامل سید الابرار خوان ۱۰۰۴ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

بابا ولی کشمیری قدس سرہ

  آپ شیخ حسین خوارزی کے خلفاء میں سے تھے۔ شیخ محمد شریف کبروی سے خرقۂ خلافت حاصل کیا۔ ۹۹۹ھ میں خوارزم سے کشمیر آئے اور حضرت امیر کبیر ہمدانی قدس سرہ کی خانقاہ میں قیام پذیر ہوئے۔ اور مرجع خاص و عام بن گئے آپ  کا جذب و استغراق اس حد تک تھا کہ نماز کے دَوران رکعتوں کی تعداد یاد نہ رہتی تھی۔ جس وقت مرزا یاد گار ایک بہت بڑا ہجوم لےکر بادشاہ اکبر سے مقابلہ کے لیے نکلا تو خطۂ کشمیر میں بڑی خونریز جنگیں شروع ہوگئیں تھیں۔ حضرت شیخ بابا ولی نے م...

حضرت شیخ وجیہہ الدین گجراتی

حضرت شیخ وجیہہ الدین گجراتی  علیہ الرحمۃ آپ علوی بزرگ تھے مشائخ متاخرین میں بلند مقام رکھتے تھے۔ ظاہری علوم میں اتنی استعداد رکھتے تھے۔ کہ بہت سی درسی کتابوں پر حواشی لکھے گئے اور شرحیں لکھیں اگرچہ آپ کی نسبت دوسرے سلاسل سے بھی تھی لیکن تربیت و تکمیل اجازت و خلافت طریقہ شطاریہ سے حاصل کی اور سید محمد غوث گوالیاری سے روحانی فیض پایا۔ کہتے ہیں کہ جب شیر شاہ سوری نے سید محمد غوث گوالیاری پر اس بنا پر سختی کرنا شروع کی کہ بادشاہ ہمایوں آپ کا عقی...

مولانا درویش واعظ قدس سرہ

  آپ صاحب ریاضت عبادت تھے اور سالک عارف تھے۔ صورت و  سیرت میں درویش تھے۔ ساری  عمر ریاضت اور مجاہدہ میں گذار دی۔ بڑے صاحب ذوق و شوق اور عشق خداوندی میں ثابت قدم تھے بعض اوقات صحراء کے پرندوں کے آواز یا کسی بانسری کی لے پر وجد میں آجایا کرتے تھے۔ اور حق و ھو کے نعرے بلند کرتے۔ آپ ماورالہنر کے رہنے والے تھے۔ کئی سال تک حرمین الشریفین کے مجاور رہے افغانوں کے آخری دنوں ہندوستان میں آئے اور برصغیر کے مشائخ کی مجالس میں رہے۔ ۹۹۷ھ میں واص...