پسندیدہ شخصیات  

قاضی دولت شاہ حسینی بسوی بخاری قدس  سرہٗ

  آپ روس کے علاقہ بسرام میں پیدا ہوئے بخارا میں نشو و نما پائی۔ سید محمد شریف بخاری قدس سرہ کی خدمت میں رہ کر روحانی تربیت پائی ظاہری و باطنی علوم پر دسترس حاصل کی۔ کمالات علمی و معنوی پر فائز ہوئے سالہا سال ماؤرالہنر اور شمالی ترکستان کے علاقوں میں لوگوں میں فیض پھیلاتے رہے عمر کے آخرین حصہ میں حرمین الشرفین کی زیارت کو گئے دوران سفر کاشخر سے ہوتے ہوئے وادیٔ کشمیر میں پہنچے تین سال سے زیادہ کشمیر میں قیام پذیر رہے ایک کثیر مخلوق کو خدا رسید...

میر ابوالفتح قادری سہروردی قدس سرہ

  آپ کی والدہ ماجدہ میر محمد علی سہروردی کی بیٹی تھیں چونکہ میر محمد علی قدس سرہ کی اپنی نرینہ اولاد نہیں تھی۔ آپ نے اپنے نواسے کی تربیت اور تعلیم میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ رحلت کے وقت انہیں مسند ارشاد پر بٹھایا حضرت میر کے بعد میرابوالفتح نے بڑی محنت اور جانفشانی سے اس سلسلہ طریقت کو جاری رکھا اور مخلوق خدا کو بڑی تن دہی سے راہ  ہدایت دکھاتے رہے۔ آپ کی وفات ۱۱۲۵ھ میں ہوئی تواریخ اعظی نے خلیفہ شاہ جیلانی سے تاریخ وفات لی ہے۔ ...

سلطان میر جو کشمیری قدس سرہ

  آپ خلیفہ نور محمد پروانہ کے برادر زادہ تھے۔ آپ نے ظاہری اور باطنی تربیت خلیفہ نور محمد سے پائی دنیاوی مصروفیتوں کے باوجود ریاضت اور عبادت میں وقت گزارتے شیخ محمد امین ڈار اپنے ملفوظات میں فرماتے ہیں کہ سلطان میر بزرگان دین میں سے تھے۔ اور چاروں سلسلوں سے فیض یافتہ تھے نسبت قادریہ اور نقشبندیہ آپ کی وفات پر غالب تھی۔ ۱۱۲۵ھ میں انتقال فرمایا۔ چو سلطان میر از جہاں رفت بست شد از دل بتاریخ ترحیل او   بجنت شد آن جلوہ گر ماہ و دین م...

شیخ عنایت اللہ کافی کشمیری قدس سرہ

  آپ کشمیر کے مشہور طبیب حافظ محمد شریف کے فرزند ارجمند تھے۔ آپ ظاہری اور باطنی علوم میں یکتائے روزگار ہونے کے باوجود علم طب میں یدعیسیٰ کے مالک تھے۔ تاریخ دومری کے مولّف نے لکھا ہے ایک بار شیخ عنایت اللہ کافی اپنے احباب کے ساتھ ایک تقریب میں کشمیر کے خوبصورت علاقوں کی سیر کے لیے نکلے۔ آپ نے فرمایا۔ اگرچہ میرا مصمم ارادہ تھا۔ کہ چند روز مزید سیر و سیاحت میں صرف کرتا۔ مگر میرا دل کہتا ہے کہ مجھے جلدی سے  شہر کی طرف واپس جانا چاہیئےاسی دن...

مولانا عنایت اللہ شال کشمیری قد سرہٗ

  آپ کشمیر کے متاخرین مشائخ اور جیّد علماء میں سے تھے۔ مولانا ابوالفتح کلو مولانا عبدالرشید زرگر۔ اور خواجہ حیدر چرخی رحمۃ اللہ علیہم کے بیٹوں سے تحصیل علم کیا۔ تھوڑے ہی عرصہ میں اپنے عہد کے علما کرام میں چمکے آپ نے صحاح ستّہ کو حفظ کرلیا۔ احادیث کی ترجمانی اور  شرح میں یکتائے زمانہ ہے مولانا روم کی مثنوی بڑے ذوق سے پڑھتے اور اس کے اسرار و رموز کی وضاحت فرماتے ظاہری علوم میں کامل و اکمل ہوگئے تو طریقت کی راہ پر قدم زن ہوئے۔ شیخ صنبعتہ ا...

شیخ حسین بکلی کبروی کشمیری قدس سرہ

  آپ میر محمد کبروی کے خلفائے عظام میں سے تھے۔ بڑی ریاضتیں کیں۔ بڑے مجاہدوں میں سے گزرے۔ دنیا کے مختلف خطوں کے سفر کئے عجیب و غریب حالات سے گزرے حرمین الشریفین میں حاضری دی واپسی پردکن میں قیام کیا۔ سینکڑوں لوگوں کو سلسلہ کبرویہ میں داخل کیا شاہ عالم اورنگ زیب بہاءالدین ان دنوں دکن میں ناظم تھے۔ وہ آپ کے معتقد ہوگئے بڑے اخلاص سے پیش آئے حضرت شیخ حسین نے آپ کو بلایا اور کہا کہ آپ اپنے والد شاہجہان کی وفات کے بعد سارے ہندوستان کے حکمران نبوگے۔...

شیخ عبدالرحیم کشمیری قدس سرہ

  آپ کشمیری ہندووں میں سے تھے حضرت شیخ نجم الدین المعروف بہ بابا سخی کی مجلس میں پہنچے تو دولت اسلام سے مشرف ہوگئے زیر تربیت رہے۔ تلقین و تکمیل کی راہین کھلیں۔ اور اہل اللہ سے ہوگئے اور اسی راہ میں عمر عزیز وقف کردی۔ صاحب تواریخ اعظمی فرماتے ہیں کہ شیخ عبدالرحیم نے شیخ نجم الدین کے علاوہ شمس الدین کبروی سے بھی فیضان پایا شوال کے مہینہ میں ۱۱۲۰ھ میں وفات پائی۔ ز دنیائے دون شد بحنت رواں بتاریخِ ترحیل اوگفت دل   چوں آں صاحبِ حال ع...

حضرت شاہ محمد قادری سہروردی کبروی کشمیری قدس سرہ

  آپ حسینی سادات کرام میں سے تھے۔ آپ کو حضرت غوث الاعظم سے نسبت سادات تھی۔ سید شاہ محمد بن سید عبداللہ۔ بن سید محمود بن عبدالقادر گیلانی۔ بن سید عبدالباسط۔ بن سید حسین بن سید حسن بن سید احمد بن سید شرف الدین قاسم بن سید شرف الدین علی۔ بن سیّد حسن ثانی بن سید علی۔ بن شمس الدین۔ بن سیّد محمد بن سید شرف الدین یحییٰ۔ بن شہاب الدین احمد۔ بن سید عمادالدین۔ بن سید ابی صالح نصر بن قطب آلافاق سید عبدالرزاق بن حضرت غوث العالمین قطب المتتقین محی الدین ...

میرنا جو کشمیری قدس سرہ

  فاضل اکبر اور عالم متجر تھے۔ ظاہری اور باطنی علوم میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ حضرت خواجہ حیدر چرخی کے شاگرد تھے۔ خواجہ محمد سے بھی استفادہ کیا۔ ساری عمر درس و تدریس میں گذاری اور متوکلانہ زندگی گذاردی ۱۱۱۱ھ میں وصال ہوا۔ تواریخ اعظمی نے آپ کی تاریخ وفات شیخ عالمین سے نکالی ہے۔ چو از دنیا بفردوس بریں رفت شہنشاہ محبت گو وصالش ۱۱۱۱ھ   جناب شیخ تا جو پیر حق باز دوبارہ پیر کامل تاج ابرار ۱۱۱۱ھ (خذینۃ الاصفیاء)...

مولانا محمد امین کانی بلدیری کشمیری قدس سرہ

  آپ عمدہ علماء مدققین اور فقہائے محققین میں سے تھے۔ آپ نے بہت سے علوم میں مفید کتابیں تصنیف کیں اور بہت سی کتابوں پر قابل قدر حواشی لکھے۔ بعض کتابوں کی شرحیں لکھیں علم فرائض میں نظم و نثر میں رسالے لکھے۔ موخبر آپ ہی کی تصنیف ہے آپ اپنے اوقات کو توکل اور جد سے بسر کیا کرتے تھے۔ علماء کشمیر میں سے اکثر علماء آپ کے شاگرد تھے۔مولانا عنایٔت اللہ شال اور ملامحسن وغیرہ نے آپ سے ہی اکتساب علوم کیا۔ اپنی جوان سال بیٹیوں کے جہیز کی خاطر ہندوستان گئے ...