پسندیدہ شخصیات  

  اخوند ملّا ابو الوفاء

              اخوند ملّا ابو الوفاء کاشمیری: عالم فاضل،فقیہ کامل،استخراج مسائل میں یگانۂ زمانہ تھے۔علوم مولانا محمد اشرف چرخی اور شیخ الاسلام علامۂ شہید سے حاصل کیے اور ابتداء جوانی میں شاہی لشکر میں پہنچ کر جاگیر حاصل کی اور کاشمیر کے مفتی ہوئے۔بڑی تحقیقات سے مسائل فرعیہ فقہیہ کو چار جلدوں میں جمع کیا اور ایک رسالہ خصائص آنحضرت میں انوار النبوۃ کے نام سے تصنیف کیا اور ۱۱۷۹؁ھ میں وفات پائی۔&r...

مولانا رستم علی  

              مولانا رستم بن علامہ علی اصغر قنوجی: ہندوستان کے علمائے کبار میں سے فقہ،حدیث،تفسیر،منقول و معقول میں ید طولیٰ رکھتے تھے اور فقہائے ہند اور علمائے ولایت میں سے کسی کو آپ کے قول و فعل پر جائے انگشت نہ تھی،باوجود شریف علمی اور جو ہر ذاتی کے آپ اپنے آپ کو کمترین درویشوں بارگاہ الٰہی سے شمار کرتے تھے،۱۱۱۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔علوم متدوالہ اپنے بااپ سے اخذ کیے اور ان کی وفات کے بعد ملا،نظا...

ابو بکر بن منصور حلبی

                ابو بکر بن منصور حلبی المعرو بہ ابن قنصہ: عالم فاضل،فقیہ کامل تھے۔ حلب میں ۱۰۸۴؁ھ کو پیدا ہوئے اور وہاں کے علماء و فضلاء سے علوم تحصیل کر کے درس و تدریس میں مشغول ہوئے اور چور انوے سال کی عمر میں ہفتہ کے روز ماہ جمادی الاخریٰ ۱۱۷۷؁ھ میں وفات پائی اور دروازہ قنسرین کے باہر تربت امنیہ میں دفن کیے گئے۔قنصہ آپ کی دادی کا نام ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مقیم السنہ

                اخوند محمد عبداللہ یسوی بن خواجہ محمد فاضل ٹوپیگرو: مقیم السنہ لقب تھا، اپنے زمانہ کے عالمِ محقق،فاضل مدقق تھے۔علم ملا محمد محسن اور شیخ الاسلام علامہ شہید مولوی معز الدین امان اللہ سے تحصیل کیا یہاں تک کہ فحول علماء اور کمل فضلاء کے درجہ میں مترقی ہوکر مسندِ افادت پر جلوس فرماہوئے اور جب حضرت قاضی شاہ دولت کاشمیر میں وارد ہوئے تو ان کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوکر تھوڑی سی م...

حاجی عبد الولی طرخانی

                حاجی عبد الولی طرخانی: عالم فاضل،محدثِ کامل تھے۔اپنے وطن طرخان واقع بلاد ترکستان سے مکہ معظمہ میں گئے اور بعد ادائے حج کے مدینہ منورہ میں پہنچے اور وہاں مدرسہ دار الشفاء میں حلقہ درس شیخ ابو الحسن سندی میں داخل ہوکر روایت کتب حدیث و تفسیر کی اجازت حاصل کی اور وہاں سے مراجعت فرماکر کاشمیر میں آئے اور تتمۃ الحواشی ملا یوسف کو سچ کو بطور تحفہ کے شیخ الاسلام مولاناقوام الدین ...

یحییٰ رومی

یحییٰ بن علی بن رومان[1]رومی: نجم الدین لقب تھا۔عالم،فاضل، صالح، امام جامع دمشق تھے۔دور دور سے لو گ اکر آپ سے فیض یاب ہوتے اور فائدہ اٹھاتے تھے،وفات آپ کی ۷۱۰؁ھ میں ہوئی۔   1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)  حدائق الحنفیہ...

ملا نظام الدین سہالوی

                ملا نظام[1]الدین بن ملا قطب الدین سہالوی: فاضلِ جید،عارف فنون رسمیہ،ماہر علوم نقلیہ و عقلیہ،فقیہ اصولی تھے،علوم شیخ غلام نقشبند لکھنوی وغیرہ سے حاصل کیے اور لکھنؤ میں اقامت اختیار کر کے تدریس و تالیف میں مشغل ہوئے یہاں تک کہ  پورب میں ریاست علم کی آپ پر منتہیٰ ہوئی۔شیخ عبد الرزاق بانسوی متوفی ۱۱۲۶؁ھ سے بیعت کی اور سید اسمٰعیل بلگرامی متوفی ۱۱۶۴؁ھ سے نصوصِ کثیرہ اخذ ک...

  نور الدین بن شیخ محمد صالح

              نور الدین بن شیخ محمد صالح احمد آبادی: فقیہ،محدث،مفسر،علامۂ زمانہ، فہامۂ یگانہ،وحید العصر،فرید الدہر،جامع منقول ومعقول،حاوی فروع واصول، بحرِ ذخار علوم،صاحبِ تصانیف کثیرہ تھے،احمد آباد میں ۱۰۶۴؁ھ[1]میں پیدا ہوئے۔ ملا احمد سلیمانی اور ملّا فرید الدین احمد آبادی سے تلمذ کیا یہاں تک کہ سر آمد باب دانش ہوئے۔۱۱۴۳؁ھ میں حرمین شریفین کی زیارت حاصل کی اور دوسرے مراجعت کر کے حضرتِ محبوب ع...

اسحٰق بن علی

اسحٰق بن علی بن یحییٰ: ابو طاہر کنیت اور نجم الدین لقب تھا۔علوم شرعیہ و دینیہ میں آپ کو پرلے درجے کی دسترس اور مہارت حاصل تھی۔ہدایہ پر آپ نے بہت مفید اور نفیس حواشی تحریر کیے اور ۷۱۱؁ھ میں شہر قاہرہ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ...

مولوی محمد زین الدین رانیوری

                مولوی محمد زین الدین رانیونی[1]ابن خواجہ عبد اللطیف: عالم فاضل،مدقق کامل،ذکی فہیم،سخی تھے،علاوہ فضیلت علمی کے عالی نسب و حسب اور صلاح و تقوی میں آراستگی تمام اور شعروسخن و فصاحت میں اقران سے گوئے سبقت لے گئے تھے،امور معاش میں بڑے محتاط تھے،باون سال کی عمر میں ۱۱۵۵؁ھ میں وفات پائی۔ آپ کی نماز جنازہ پر تقریباًبیس ہزار آدمی جمع ہوئے تھے۔مزار فائض الانوار آپ کا محلہ رانیواری ...