پسندیدہ شخصیات  

میر عبدالوہاب منور آبادی  

              میر عبد الوہاب منور آبادی ابن میر ہاشم: عالم فاضل،فقیہ کامل،متورع و متقی تھے،شغل آیت و حدیث میں عمر بسر کر کے اسی سال سے زیادہ کی عمر میں ۱۱۵۳؁ھ[1]میں وفات پائی۔   1۔ ۱۱۵۲۔(تذکرہ العلماء)(مرتب) (حدائق الحنفیہ)   ...

ابراہیم بن سفر غزی 

              ابراہیم بن محمد سفر المعروف بہ ابن سفر غزی: عالم فاضل،فقیہ کامل، شیخ صوفی تھے،قصبۂ غزۂ میں پیدا ہوئے،قاہرہ میں جاکر سید علی الضریر وغیرہ سے فقہ پڑھی اور پندرہ سال کی عمر میں بڑا ملکہ حاصل کیا پھر غزہ میں مراجعت کی اور یہاں شیخ مصطفیٰ بن کمال الدین صدیقی دمشقی کی صحبت میں رہ کر علوم ظاہری و باطنی کی تکمیل کی اور تدریس وافادہ مخلوق میں مشغول رہ کر استسقاء کے مرض سے ۱۱۵۲؁ھ میں وفات...

شیخ محمد فاضل

                شیخ[1]محمد فاضل قادری مجددی بٹالوی:پنجاب کے علمائے اجلہ اور فضلائے کبریٰ میں سے شریعت و طریقت میں ایسا قدم راسخ رکھتے تھے کہ کسی کو علمائے عہد اور مشائخ وقت سے آپ کے قول و فعل پر جائے نکتہ چینی نہ تھی،تمام عمر تدریس اور تعلیم طالبان علم اور حق میں بسر کی اور ہزار ہا خلقت آپ کے وسیلہ سے کمالات ظاہری و باطنی کو پہنچی۔یہ بات ثبوت کو پہنچی ہے کہ جب آپ بٹالہ میں خانقاہ کی عمار...

مولوی امان اللہ شہید  

            شیخ الاسلام مولوی[1] امان اللہ بن مولوی خیر الدین: عالمِ فاضل،متورع کامل،خلیق شفیق تھے۔صغر سنی میں تحصیل علوم میں مشغول ہوئے اور تھوری مدت میں علوم معقول و منقول میں مہارت کامل حاصل کر کے محسودِ اقران و معاصرین ہوئے۔تصانیف رائقہ اور تعلیقات فائفہ کیں،باوجود ان اوصاف کے ورع و تقوےٰ کی طرف میل کلی رکھتے اور حسن اخلاق اور عموم اشفاق سے آشنا بیگانہ کو قید کرلیتے تھے،عین گرمی ہنگامہ تدریس م...

  سیّد طفیل محمد بلگرامی

              سید طفیل محمد بن سید شرک اللہ حسینی اترولی بلگرامی: عالمِ فاضل،عارف کامل،فقیہ،ادیب،جامع علوم درسیہ نقلیہ وعقلیہ تھے،ساتویں ماہ ذی الحجہ ۱۰۷۳؁ھ میں قصبہ اترولی توابع آگرہ میں پیدا ہوئے اور اپنے چچا سید احسن اللہ کے ساتھ دہلی کو تشریف لے گئے جہاں آپ نے سید حسین الملقب بہ رسول نما سے میزان الصرف پڑھنا شروع کی پھر شرح ملا جامی تک اپنے چچامذکور سے پڑھا پھر بلگرام میں آکر سید مربی متو...

مولانا ابو الفتح کانی  

              مولانا ابو الفتح کانی: عالمِ  عامل،عارف کامل،متبع السنۃ،قامع  البدعۃ، مرید شیخ محمد چشتی و شیخ محمد مراد منو نقشبندی کے تھے،عمر نہایت افادہ و افاضہ اور احتیاط وحسن سلوک میں بسر کر کے ۱۱۴۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

سیّد جان محمد بلگرامی

                سید جان محمد سید معین الدین بلگرامی: عالم فاضل،حاوئ فروع واصول، جامع منقول و معقول تھے۔۱۰۸۳؁ھ میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد عالمگیر کے عہد میں ملتان میں صاحب دار العدالت تھے۔آپ نے ساتھ قراءت کے ساتھ قرآن کو حفظ کیا اور علوم و فنون کو اپنے چچا علامہ سید عبد الجلیل واسطی سے حاصل کیا،عربی کے خوشنویس بھی اعلیٰ درجہ کے تھے اور نہایت فصاحت کے ساتھ فارسی میں گفتگو کیا کرتے تھے،پھر حج...

شیخ ابراہیم تشبیلی  

            شیخ ابراہیم بن اسمٰعیل رملی تشبیلی: فقہاء السیار میں سے فقیہ فاضل،عالم بالفرائض،ادیب،خلیق متواضع تھے۔رملہ میں پیدا ہوئے اور ہوش سنبھالنے پر قاہرہ کو تشریف لے گئے جہاں امام رئیس حنفیہ وغیرہ فضلائے سےعلوم حاصل کیے اور اپنے شہر میں واپس آکر درس اور افادہ خلائق میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ علمائے کثیر نے آپ سے اخذ کیا۔وفاتآپ کی رملہ میں ۱۱۴۹؁ھ میں ہوئی۔ ’’زیب خلقت‘‘ تا...

شیخ تاج الدین قلعی  

              شیخ تاج الدین قلعی بن قاضی عبد الحسن،فقیہ فاضل،محدث کامل،مفتی مکہ مکرمہ تھے،بہت سے مشائخ حدیث سے صحبت کی اور ان سے علوم کو اخذ کیا اور سب نے آپ کو اجازت دی لیکن اکثر علم حدیث کا آپ نے شیخ عبداللہ بن سالم بصری سے حاصل کیا۔آپ کا قول ہے کہ میں نے کتب حدیث کو بحث اور تنقیح کے طور پر انہیں سنایا اور صحیحین کو عجمی سے پڑھا اور سب کی انہوں نے مجھے اجازت دی۔آپ نے شیخ صالح زنجانی کی بھی ...

احمد بن بکر علی  

              احمد بن بکر بن احمد بن محمد بطیحش العکی: ۱۰۶۵؁ھ میں شہر عکا میں پیدا ہوئے،آپ نے اپنے زمانہ کے امام اجل،علامہ فاضل،عالم متجر،فقیہ ماہر،مؤلف نحریر،مفتی عکا تھے۔آپ کی تصنیفات سے فتاوی عکی و شرح ملتقی الابحر و شرح منظومہ ابن شحنہ وغیرہ یادگار ہیں۔وفات آپ کی ۱۱۴۷؁ھ میں ہوئی’’فاضل عالی فہم‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...