پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )ام انس( رضی اللہ عنہا)

ام انس جو موسیٰ بن عمران بن ابوانس انصاری کی دادی تھیں،ا ن سے موسیٰ بن عمران نے روایت کی،کہ ام انس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی،یا رسول اللہ ،میر ی تمنّا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اعلیٰ علیین میں مقام عطاکرے اور میں آپ کے ساتھ ہوں،آپ نے فرمایا آمین ، نیز فرمایا،تو نماز کی پابندی کر اور گناہوں کو چھوڑدے کہ یہ عمل جہاد سے بھی بہتر ہے،ابوعمر اور ابوموسیٰ ہردو نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابوعمر نے یونس بن ابوانس کی دادی...

(سیّدہ ) ام عصمہ( رضی اللہ عنہا)

ام عصمہ عوصیہ،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی،اور ان سے ام الشعشاء نے روایت کی، حضورِاکرم نے فرمایا،جب کسی مسلمان سے کوئی گناہ سرزد ہوتا ہے تو وہ فرشتہ جو اس کے گناہوں کا شمار کرنے کے لئے مقرر ہے،وہ تین ساعت تک کھڑا انتظار کرتا ہے،کہ آیا وہ توبہ کرتا ہے یا نہیں،اگر توبہ کرے تو یہ گناہ قیامت کے دن اس کے خلاف پیش نہیں کیا جائے گا۔ سعید بن سنان نے اس حدیث کو ام الشعشاء سے اسی طرح روایت کیا ہے،باقی لوگوں نے ان کا نام ام...

(سیّدہ ) ام عطاء( رضی اللہ عنہا)

ام عطاء،زبیر بن عوام کی کنیز تھیں،انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور روایت بھی ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے ،انہوں نے والد سے،انہوں نے یعقوب سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن عطاء بن ابراہیم سے،انہوں نے اپنی والدہ سے،انہوں نے دادی سے روایت کی،بخدا میں اب بھی زبیر بن عوام کو سفید خچر پر سوار ہماری طرف آتا دیکھ رہی ہوں،مجھے انہوں نے مخاطب ہو کر کہا،اے ام عطاء،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے م...

(سیّدہ ) ام عطیہ( رضی اللہ عنہا)

ام عطیہ انصاریہ،ان کا نام نسیبہ دختر حارث یا نسیبہ دختر کعب تھا،احمد بن زہیر سے مروی ہے،کہ انہوں نے یحییٰ بن معین اور احمد حنبل سے سُنا،کہ انہوں نے ان کا نسب ام عطیہ انصاریہ نسیبہ دختر کعب لکھا ہے،ابوعمر کہتے ہیں،کہ یہ امر مشکوک ہے،کیونکہ ام عمارہ نسیبہ دختر کعب کو اہل ِبصرہ ام عطیہ کہتے تھے،جو جلیل القدر صحابیات میں سے تھیں،مردوں کو غسل دیتی اور غزوات میں شریک ہوتیں،محمد بن سیرین ،ان کی ہمشیرہ حفصہ،عبدالملک بن عمیر اور علی بن اقمر ن...

(سیّدہ ) ام عطیہ( رضی اللہ عنہا)

ام عطیہ انصاریہ خافضہ (عورتوں کا ختنہ کرنے والی)جعفر نے ان کا ذکر کیا ہے،بقول ابو موسیٰ ان ام عطیہ کانام نسیبہ تھا،جس کا ذکر آگے آتا ہے،اورابوموسیٰ نے باسنادہ ولید بن صالح سے،انہوں نے عبیداللہ بن عمرو بن عبدالملک بن عمر سے،انہوں نے عطیہ قرظی سے روایت کی،کہ مدینے میں ایک ختانہ ام عطیہ نامی تھی،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،تھوڑا سا کاٹو،اور ذیادہ نہ،تاکہ ظاہر درست رہے اور خاوندکو لذت ،ابوموسیٰ کہتے ہیں کہ یہ حدیث اس اسناد ...

(سیّدہ )ام اوس( رضی اللہ عنہا)

ام اوس بہزیہ،خلف بن خلیفہ نے ابوہاشم رومانی سے،انہوں نے اوس بن خالد بہزی سے،انہوں نے ام اوس بہزیہ سے روایت کی،کہ انہوں نے اپنے لئے کچھ گھی کا انتظام کیا اور پھر اسے ایک کپی میں ڈال کر حضور نبی کریم کی خدمت میں بطور تحفہ کے روانہ کیا،آپ نے ہدیہ قبول فرمالیا،گھی نکال لیا،اور ام اوس کے لئے دعائے برکت فرمائی،کپی واپس کردی لیکن گھی سے لبالب بھری ہو ئی تھی، ام اوس کو خیال آیا،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے تحفہ قبول نہیں کیا ...

(سیّدہ )ام ایوب( رضی اللہ عنہا)

ام ایوب انصاریہ جو ابو ایوب کی زوجہ تھیں،ان کے والد کا نام قیس بن عمرو بن امراءالقیس تھا،جو بنو خزرج سے تھے،کئی راویوں نے باسنادہم محمد بن عیسیٰ سے،انہوں نے حسن بن صباح سے،انہوں نے ابن عینیہ سے،انہوں نے عبیداللہ بن یزید سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ،کہ انہیں ام ایوب نے بتایا کہ ہم نے حضورِ اکرم کے لئے کھانا تیارکیا،اور اس میں یہ سبزیاں(پیازاور تھوم وغیرہ)ڈال دیں،جسے آپ نے ناپسند فرمایا،خود نہ کھایا اور باقی احباب کو کھانے کی اج...