پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا قیس ابن  عبدالمنذر رضی اللہ عنہ

  ۔انصاری۔ان کا نسب ان کے بھائی رفاعہ کے نام میں بیان ہوچکاہے۔غزوۂ بدرمیں شہید ہوئےتھے ان کے اوران کے ساتھیوں کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی ولاتقولو لمن یقتل فی سبیل اللہ امواتالخ اس  غزوہ میں مہاجرین کے چھ آدمی شہید ہوئے تھے۱)عبیدہ بن حارث۲)عمیربن ابی وقاص ۳) ذوالشمالین بن عمرو۴)عاقل بن بکیر۵) مہجع غلام عمربن خطاب رضی اللہ عنہ صفوان اورانصارکے آٹھ آدمی شہید ہوئے تھے۱) سعد بن خثیمہ ۲)قیس بن عبدالمنذر۳)زیدبن حارث۴)تمیم بن حمام ۵)را...

سیّدنا قیس ابن  عبدالعزی رضی اللہ عنہ

  ۔ان سے انس بن  مالک نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لاالہ الااللہہمیشہ غضب الٰہی کو دفع کرتارہے گایہاں تک کہ لوگ زبان سے تواس کلمہ کو کہیں گے مگراپنے دین کو دنیا کے لیے خراب کرنے لگیں گےاس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گاکہ تم جھوٹے ہو۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  عبداللہ رضی اللہ عنہ

   اسدی۔قبیلۂ بنی اسد بن خزیمہ سے ہیں کنیت ان کی ابوآمنہ ہے یہ آمنہ وہی ہیں جو حضرت  ام حبیبہ کے ساتھ تھیں۔قیس نے حبش کی طرف اپنی بی بی برکہ بنت یسارکنیزابوسفیان کے ساتھ ہجرت کی تھی موسیٰ بن عقبہ نے کہاہے کہ یہ عبیداللہ بن حجش اورام حبیبہ کے رضاعی باپ تھے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ اورابونعیم نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  عباد رضی اللہ عنہ

  ۔ان کا شماراہل شام میں ہے۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خود کشی کرنے والے کے متعلق ایک حدیث روایت کی ہے مگران کا دیکھنایاصحابی ہوناثابت نہیں ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  عائذ رضی اللہ عنہ

  ۔کنیت ان کی ابوکاہل تھی۔۱حمسی ہیں ۔اپنی کنیت ہی سے زیادہ مشہورہیں ان کے نام میں اختلاف ہے بعض نے عبداللہ بن مالک کہاہے یہ بخاری کاقول ہے مگرقیس زیادہ مشہورہے ہم ان کا حال کنیت کے باب میں یہاں سے زیادہ انشأ اللہ تعالیٰ لکھیں  گے۔ان سے اسماعیل بن خالد نے روایت کی ہےانھوں نے کہاکہ یہ اپنے قبیلے کے امام تھے۔ہمیں ابن ابی حبہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے محمد ...

سیّدنا قیس ابن  عاصم رضی اللہ عنہ

   بن سنان بن خالدبن منقربن عبید بن مقاعس ۔مقاعس کانام حارث بن عمروبن کعب بن سعد بن زیدمناہ بن تمیم تھا۔تمیمی منقری ہیں۔حارث کانام مقاعس اس وجہ سے رکھاگیاکہ انھوں نے بنی سعد بن زیدکے حلیف بننے سے تقاعص (یعنی انکار)کیاتھا۔کنیت ان کی ابوعلی ہےاوربعض لوگ کہتے ہیں ابوطلحہ اوربعض لوگ کہتےہیں ابوقبیصہ مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہے۔ان کی والدہ ام اسفربنت خلیفہ تھیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں بنی تمیم کے وفد کے ساتھ حاضرہوئے تھےاور۹ھ؁ ہجری...

سیّدنا قیس ابن  عاصم رضی اللہ عنہ

   بن اسد بن جعونہ بن حارث بن نمیر بن عامربن صعصعہ نمیری۔ابن کلبی نے بیان کیاہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھے اورآپ نے ان کے منہ پرہاتھ پھیراتھا اوردعادی تھی کہ یااللہ اس پراوراس کے ساتھیوں پربرکت نازل فرماانھیں کے متعلق شاعرنے یہ شعرکہاہے؂ ۱؎الیک ابن خیرالناس قیس بن عاصم         حشمت من الامرالعظیم المجاشما ۱؎ترجمہ۔اے بہترین شخص کے بیٹے اے قیس بن عاصم۔میں ایک سخت ضرورت سے ...

سیّدنا قیس ابن  ابی العاص رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔فتح مصرمیں شریک تھےاورایک گھروہاں انھوں نے بنالیاتھااورحضرت عمربن خطاب کی طرف سے مصرکے قاضی تھے۔اس کو ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیاہے ۔یہ ابن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...