پسندیدہ شخصیات  

  سیّدنا قیس ابن  سلع رضی اللہ عنہ

   اوربعض لوگ کہتےہیں قیس بن اسلع مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہے یہ انصاری ہیں مدینہ کے رہنے والے ان سے نافع مولی حمنہ نے روایت کی ہے کہ ان کے بھائیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی شکایت کی اورکہاکہ انھوں نے فضول خرچی بہت شروع کی ہے اوراپنے مال کو بہت خرچ کرتے ہیں رسو ل خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھاکہ اے قیس یہ کیامعاملہ ہے تمھارے بھائی تمھاری فضول خرچی کی شکایت کرتے ہیں یہ کہتےتھے میں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں اپنے حصہ کے ...

سیّدنا قیس ابن  سکن رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن زعورأ بن حوام بن جندب بن عامربن غنم بن عدی بن نجار کنیت ان کی ابوزید ہے۔انصاری ہیں خزرجی ہیں۔انکی کنیت ہی زیادہ مشہورہے۔غزوۂ بدرمیں شریک تھے۔ان کے نام میں اختلاف ہےبعض لوگ سعد بن عمیرکہتے ہیں اوربعض ثابت اوربعض قیس بن سکن ان کی کوئی اولاد نہ تھی۔حضرت انس بن مالک نے بیان کیاہے کہ میرے ایک چچاان لوگوں میں سے تھے جنھوں نےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں قرآن کو حفظ کیاتھااوریہ چار آدمی انصار کے تھے ۱)زیدبن ثابت۲)معاذ...

سیّدنا کعب ابن  سوربن بکر رضی اللہ عنہ

  بن عبدبن ثعلبہ بن سلیم بن ذہل بن لقیط بن حارث بن مالک بن فہم بن غنم بن دوس بن عدنان ابن عبداللہ بن زہران بن کعب بن حارث بن کعب بن عبداللہ بن نصر بن ازدازدی۔ بیان کیاگیاہےکہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھایہ بصرہ کے قاضی تھےحضرت عمربن خطاب نے ان کوبصرہ کا قاضی مقررکیاتھا۔محمد بن سیرین نے ان کے بہت سے احکام اوراحادیث نقل کی ہیں۔شعبی نے روایت کی ہے کہ کعب بن سورایک روزحضرت عمرکے پاس بیٹھے ہوئےتھے ایک عورت آئی اوراس نےکہامیں ن...

سیّدنا کعب بن سلیم رضی اللہ عنہ

  ۔قرظی۔ثم الاوسی۔بنی قریظہ قبیلہ اوس کے حلیف ہیں۔یہ قریظہ کے ان قیدیوں میں سے ہیں جو نابالغ ہونے کے باعث قتل نہ کیےگئےتھے۔ان کی کوئی روایت معلوم نہیں ۔یہ محمد بن کعب قرظی کے والد ہیں۔یہ ابوعمرکاقول ہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ کعب بن سلیم قرظی جو محمد کے والد ہیں ان کی حدیث حاتم بن اسمعیل نے جعید بن عبدالرحمن  سےانھوں نے موسی بن عبدالرحمن سے انھوں نے محمد بن کعب سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے ابونعیم نے ابن مندہ کایہ کلام نقل کرکے ...

سیّدنا کعب رضی اللہ عنہ

  ابن  زید بن قیس ۔انصاری۔بنی دینار بن نجارسے ہیں۔بدرمیں شریک تھےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث کی روایت کی ہے۔یہ ابونعیم کاقول ہے اورابوعمرنے کہاہے کہ کعب بن زید کو بعض لوگ زید بن کعب کہتےہیں انھوں نے قبیلہ غفارکی اس عورت کا قصہ روایت کیاہے جس کے جسم پررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے داغ دیکھاتھااورفرمایاتھاکہ تواپنے کپڑے پہن لے اوراپنے عزیزوں سے جاکےمل جا۔(اس عورت سے حضرت نے نکاح کیاتھا)ان سے جمیل بن قیس نے روایت کی ہے مگراس...

سیّدنا کعب ابن  زید رضی اللہ عنہ

  بن قیس بن مالک بن کعب بن حارثہ بن دیناربن نجار۔انصاری بخاری۔بدرمیں شریک تھے۔ یہ ابن شہاب اورابن اسحاق اورابن کلبی کاقول ہے۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ان کی شہادت غزوۂ خندق میں ہوئی واقدی نے بیان کیاہے کہ غزوہ خندق میں ان کو ضراربن خطاب نے قتل کیاتھا اورابن اسحاق نے کہاہے کہ غزوۂ خندق میں ایک نامعلوم تیر ان کے لگ گیاتھااسی سے یہ شہید ہوگئےاوربعض لوگوں کابیان ہے کہ نامعلوم تیرجس کےلگاتھاوہ امیہ بن ربیعہ بن صخردولی تھے جو بیرمعونہ کے واقعہ میں بچ...

سیّدنا کعب ابن  زہیر رضی اللہ عنہ

  بن ابی اسلمی۔ابوسلمی کا نام ربیعہ بن قرط بن حارث بن مازن بن حلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن ہدمہ بن لاطم ابن عثمان بن عمروبن اذبن بن طابخہ تھا۔مزنی ہیں۔صحابی ہیں۔کعب اور ان کے بھائی بجیرجوزبیرکے بیٹے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئےتھےجب مقام ابرق الغرف میں پہنچےتوبجیر نے کعب سے کہاکہ تم اسی مقام میں ہماری بکریوں کو دیکھتے رہو تاک میں اس شخص سے یعنی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے مل آؤں اورسنوں کہ وہ کیاکہتےہیں چنانچہ  کعب وہ...

سیّدنا کعب ابن  خزرج رضی اللہ عنہ

   انصاری۔بنی حارث سے ہیں۔بخاری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔محمد بن میمون بن کعب بن خزرج نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے حکم بن ابی الحکم غزوۂ تبوک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میرے ہم سفرتھے اوروہ کیاعمدہ ہم سفرتھے۔ ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا کعب انصاری رضی اللہ عنہ

۔ابن شاہین نےان کاتذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ عبداللہ بن سلیمان نے بیان کیاہےکہ یہ کعب بن مالک نہیں ہیں اورانھوں نے ابن نمیرسے انھوں نے حجاج سے انھوں نے نافع سے انھوں نے کعب انصاری سےروایت کی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاکہ ایک لونڈی نےپتھر۱؎سے کسی جانورکوذبح کردی آپ نے فرمایاکچھ حرج نہیں۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ ۱؎بعض پتھروں کے کنارہ پتلے ہوتے ہیں وہ بالکل چاقو چھری کاکام دیتے ہیں۱۲۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...