پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا عویم ابن ساعدہ رضی اللہ عنہ

   بن عائش بن قیس بن نعمان بن زید بن امیہ بن مالک بن عوف بن عمروبن عوف بن مالک بن اوس۔انصاری اوسی۔ابن اسحاق نے کہاہے کہ ان کانسب یوں ہے عویم بن ساعدہ بن صلعجہ یہ قبیلۂ بنی عمروبن الحاف۔بن قضاعہ سے ہیں بنی امیہ ابن زید کے حلیف تھے۔واقدی وغیرہ نے بیان کیاہےکہ یہ منجملہ ان سترآدمیوں کے تھےجوبیعت عقبہ ثانیہ میں شریک تھےاورعدوی نے ابن قداح سے نقل کیاہے کہ یہ تینوں عقبوں میں شریک تھے۔ابن قداح نے بیان کیاہے کہ پہلے عقبہ میں آٹھ آدمی تھےاور...

سیّدنا عویم ابوتمیم رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوتمیم تھی۔قبیلۂ بنی سعد بن ہذیل سے تھے۔ان کی حدیث عمروبن تمیم بن عویم نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میری بہن ملیکہ اورہمارے قبیلہ کی ایک عورت جس کو لوگ ام عفیف کہتےتھےمسروح کی لڑکی تھی اورہمارے قبیلہ میں ایک شخص حمل بن مالک بن نابغہ کے نکاح میں تھی ایک ساتھ رہتی تھیں ام عفیف نے میری بہن ملیکہ کو اپنے گھر کے ایک ستون سے مارامیری بہن حاملہ تھیں وہ بھی مرگئیں اوران کے پیٹ کا بچہ بھی مرگیا رسول خ...

سیّدنا عویف ابن اضبط۔ رضی اللہ عنہ

  اضبط کانام ربیعہ بن ابیربن نہیک بن خزیمہ بن عدی بن ویل بن عبدمناہ بن کنانہ تھادیلی ہیں حدیبیہ کے سال میں اسلام لائےتھے۔یہ ابن کلبی کاقول ہے اوربعض لوگ ان کوعویف بن ربیعہ بن اضبط بن ابیرکہتےہیں مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہےان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں خلیفہ بنایاتھاجبکہ آپ حدیبیہ کی طرف تشریف لے گئےتھے۔ابن ماکولانے بیان کیاہے کہ یہی ہیں جن سے خزاعہ نے کہاتھاجبکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئےتھے کہ کیاایسے گھر کی تلاش ...

سیّدنا عون ابن جعفربن ابی طالب رضی اللہ عنہ

   بن عبدالمطلب۔قریشی ہاشمی۔ان کے والد حضرت جعفرطیارتھےجن کا لقب ذوالجناحین ہے یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمیں پیداہوچکے تھے۔ان کی والدہ اور ان کےدونوں بھائیوں عبداللہ اورمحمدکی والدہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ تھیں۔تسترمیں شہیدہوئے تھے۔ان کی کوئی اولاد نہ تھی۔عبداللہ بن جعفر نے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عون سے فرمایاتھاکہ تم سیرت وصورت دونوںمیں میرے مشابہ ہومگردراصل یہ کلمہ آپ نے جعفر بن ابی طالب سے فرمایاتھا۔ان کا ...

 سیّدنا فاتک ابوخزیم رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوخزیم تھی بشرطیکہ صحیح ہو۔حجاج بن حمزہ نے حسین جعفی سے انھوں نے زائد ہ سے انھوں  نے رکین بن ربیع سے انھوں نے اپنے والد سے انھون نے یسیر بن عمیلہ بن خزیم بن فاتک اسدی سے انھوں نے اپنے والدسے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایاآدمی چارقسم کے ہوتےہیں ایک وہ کہ دنیاوآخرت دونوں میں ان کو وسعت دی گئی ہو دوسرے یہ کہ صرف دنیا میں ان کووسعت دی گئی ہواورآخرت میں ان پر تنگی کی گئی ہو تیسرے وہ کہ دنیامی...

سیّدنا غیلان رضی اللہ عنہ

  رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے مولیٰ تھے۔ابن سکن نے کہاہےکہ ان سے صرف ایک حدیث مروی ہےجس کومقام رقہ کے رہنے والوں نے ان سے نقل کیا ہے۔ان کا تذکرہ ابن دباغ نے ابوعمر پر استدراک کرنے کے لیے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا غیلان ابن عمرو رضی اللہ عنہ

  ۔ان کا ذکرابوالملیح ہزلی کی حدیث میں ہے جو انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےیہ تحریرہے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کی بنام نجران اوراس پرابوسفیان بن حرف اور غیلان بن عمروکی گواہی درج تھی۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا غیلان ابن سلمہ رضی اللہ عنہ

   بن معتب بن مالک بن کعب بن عمروبن سعد بن عوف بن ثقیف بن منبہ بن بکر بن ہوازن۔فتح طائف کے بعداسلام لائے تھےزمانہ جاہلیت میں دس عورتیں ان کے نکاح میں تھیں انھیں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاکہ ان میں سے چارعورتیں منتخب کرلو۔ہمیں ابراہیم بن محمد اوراسمعیل وغیرہما نے اپنی سند کےساتھ ابوعیسیٰ سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے ہناد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدہ نے سعید بن ابی عروبہ سے انھوں نے معمرسے انھوں نے سالم بن عبیداللہ ب...

سیّدنا غنیم ابن قیس مازنی رضی اللہ عنہ

  ۔ان سے ان کے بیٹے جناح نے روایت کی ہے۔مگرنہ ان کی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ہے اورنہ ان کاصحابی ہوناثابت ہےیہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصرلکھاہےاورابوموسیٰ نے بھی ان کا تذکر ہ لکھاہےاورکہاہے کہ ابن مندہ نے بھی ان کا تذکرہ لکھاہےمگرنہ انھوں نے ان کی کوئی حدیث بیان کی نہ ابونعیم نے۔ابوبکر بن ابی علی نے ان کوذکرکیاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ صدقہ بن عبداللہ مازنی سے انھوں نے جناح بن غنیم بن قی...