مچی ہے دھوم تحمید و ثنا کی
مچی ہے دھوم تحمید و ثنا کی
صدائیں آتی ہیں صل علیٰ کی
مچی ہے دھوم تحمید و ثنا کی
صدائیں آتی ہیں صل علیٰ کی
آج کی رات ضیاؤں کی ہے بارات کی رات
فضلِ نوشاہِ دو عالم کے بیانات کی رات
مِلکِ خاصِ کبریا ہو
مالکِ ہر ما سوا ہو
یا خدا ہر دم نگہ میں ان کا کا شانہ رہے
دونوں عالم میں خیال روئے جانا نہ رہے
عزت عرش و فلک پائے رسول عربی
عرش رحمٰن بنا جائے رسول عربی
آؤ محفل میں غلامان رسول عربی
آج ہی جو ش پہ فیضان رسول عربی
حبیب خدا عرش پر جانے والے
وہ اک آن میں جاکے پھرآنےوالے
نبی آج پیدا ہوا چاہتا ہے
یہ کعبہ گھر اس کا ہوا چاہتا ہے
مومنو وقت ادب ہے آمد محبوب رب ہے
جائے آداب و طرف ہے آمد شاہ عرب ہے
مچی ہے دھوم پیمبر کی آمد آمد ہے
حبیب خالق اکبر کی آمد آمد ہے