ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن امیہ رضی اللہ عنہ

  ۔ دوسی۔جعفرمستغفری نے ان کاتذکرہ لکھاہے۔زیادبکائی نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے زہری سےروایت کی ہے کہ عمروبن امیہ دوسی نے کہامیں کعبہ مکرمہ میں داخل ہواتومجھے قریش کے کچھ لوگ ملےاورانھوں نے کہاکہ خبردارمحمد (صلی اللہ علیہ وسلم)سے نہ ملنااوران کی بات نہ سننا ورنہ تم ان کے فریب میں آجاؤگےاس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکرکی۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہےاورکہاہے کہ یہ قصہ عمروبن طفیل کےنام سے مشہورہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن امیہ رضی اللہ عنہ

   بن خویلہ بن عبداللہ بن ایاس بن عبیدبن ناشرہ بن کعب بن جدی بن ضمرہ بن بکربن عبدمناہ بن کہنانہ یاکنانی ضمری۔کنیت ان کی ابوامیہ ہے۔ان کونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے(ایک مرتبہ)تنہاکفارقریش کے پاس جاسوس بناکربھیجاتھاچنانچہ یہ وہاں سے حضرت حبیب کی نعش مبارک بھی اس لکڑی سے اتارکرلے آئےتھے جس پر انھیں صلیب دی گئی تھی اور(ایک مرتبہ) آپ نے انھیں نجاشی کے ہاں وکیل بناکربھیجاتھاچنانچہ انھوں نے وہاں آپ کانکاح ام حبیبہ بنت ابی سفیان کےساتھ کردیاتھ...

سیّدنا عمرو ابن امیہ رضی اللہ عنہ

   بن حارث بن اسد بن عبدالعزیزبن قصی بن کلاب قریشی اسدی۔والدہ ان کی زینب بنت خالدبن عبدمناف بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ تھیں۔یہ زبیرکاقول ہے انھوں نے سرزمین حبش کی طرف ہجرت کی تھی اوروہیں وفات پائی۔ان کاتذکرہ ابوعمرنے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن اقیش رضی اللہ عنہ

   نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوئےتھےان سے حضرت ابوہریرہ نے روایت کی ہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئےتھےاورآپ سے کچھ پوچھاتھاہمیں ابواحمد یعنی عبدالوہاب بن علی نے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے حماد نے بیان کیاوہ کہتےتھےہمیں محمد بن عمرونے ابوسلمہ سے انھوں نے حضرت ابوہریرہ سے روایت کرکے خبردی کہ عمروبن اقیش رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم...

سیّدنا عمرو ابن اسود رضی اللہ عنہ

  سعیدقریشی نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہے۔شریح بن عبیدحضرمی نے حارث بن حارث سے انھوں نے عمروبن اسودابوامامہ سے انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایاقریش کے پیشواؤں میں سے جولوگ اچھے ہوں گے وہ تمام دنیاکے پیشواؤں سے بہترہوں گے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔میں کہتاہوں کہ یہ تینوں تذکرہ میں لکھ چکاہوں مگر میں نہیں کہہ سکتاکہ یہ تینوں ایک ہیں یاجدانداان تینوں تذکروں کوابونعیم نے ذکرکیاہے لیکن نہ انھوں نے کوئی ن...

سیّدنا عمرو ابن اسود رضی اللہ عنہ

  ۔عنسی۔ابن ابی عاصم۔ہمیں عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکےخبردی وہ کہتےتھےمجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے ابوالیمان نے ابوبکربن ابی مریم سے انھوں نے حکیم بن عمیراورضمرہ بن حبیب سے روایت کرکے بیان کیاوہ دونوں حضرت عمربن خطاب سے روایت کرتے تھےکہ انھوں نے فرمایاجس شخص کواس بات کی خواہش ہو کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے روش اپنی آنکھوں سے دیکھےاس کو چاہیے کہ عمروبن اسود کی روش کو دیکھ لے ان ...

سیّدنا عمرو ابن اسود رضی اللہ عنہ

  ۔عنسی۔ابن ابی عاصم۔ہمیں عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکےخبردی وہ کہتےتھےمجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے ابوالیمان نے ابوبکربن ابی مریم سے انھوں نے حکیم بن عمیراورضمرہ بن حبیب سے روایت کرکے بیان کیاوہ دونوں حضرت عمربن خطاب سے روایت کرتے تھےکہ انھوں نے فرمایاجس شخص کواس بات کی خواہش ہو کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے روش اپنی آنکھوں سے دیکھےاس کو چاہیے کہ عمروبن اسود کی روش کو دیکھ لے ان ...

سیّدنا عمرو ابن ابی الاسد رضی اللہ عنہ

   حسن بن سفیان اوربغوی وغیرہمانےان کاتذکرہ لکھاہے۔ہمیں ابوموسیٰ نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے محمد بن حرب مروزی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوعلی نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے ابوعمروبن حمدان نےبیان کیاوہ کہتےتھےہم سے حسن بن سفیان نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے محمد بن حرب مروزی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم ے محمد بن بشرعبدی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبیداللہ بن عمرنے ابن شہاب انھوں نے عمروبن ابی الاسدسے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے میں نےنبی صلی ال...

سیّدنا عمرو ابن اراکہ رضی اللہ عنہ

  ۔بعض لوگ ان کوابن ابی اراکہ کہتےہیں۔بصرہ میں رہتےتھے۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے حسن بصری نے روایت کی ہے کہ عمروبن اراکہ زیادکے ساتھ تخت پر بیٹھے ہوئےتھے ایک شخص اس کے سامنے آیاجس نے جھوٹی گواہی  دی تھی زیاد نے کہااللہ کی قسم میں تیری زبان کاٹ ڈالوں گاعمرونے کہامیں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو مثلہ کی ممانعت کرتے ہوئے اورصدقہ کاحکم دیتےہوئے سناان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...