ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ

   بن وہب بن عدی بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار۔کنیت ان کی ابوحکیم ہے انصاری خزرجی ہیں پھربنی عدی بن نجارسے ہوئےابن شہاب نے ذکرکیاہے کہ یہ بدر میں شریک  تھے۔ہمیں عبیداللہ  بن احمد نے اپنی سندکےساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے بدرکے ناموں میں لکھاہےکہ عمروبن ثعلبہ بھی تھے۔ان کے کوئی اولاد نہ تھی ۔غزوۂ احد میں بھی یہ شریک تھے۔یہ ابونعیم اورابوعمرکاقول ہےاورابن مندہ نے کہاہے کہ عمروبن ثعلبہ انصاری ب...

سیّدنا عمرو ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ

  ۔جہنی ان کا شمار اہل حجاز میں ہے یعقوب بن محمد زہری نے وہب بن عطاءبن یزید جہنی سے انھوں نے وضاح بن سلمہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے عمروبن ثعلبہ جہنی سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خداصلی اللہ  علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئے حضرت نے انھیں اسلام کی ترغیب دی وہ اسلام  لائے پس حضرت نے ان کے سرپر ہاتھ پھیراان کی عمرسو برس سے زیادہ مگر جس مقام پرحضرت نے ہاتھ پھیراتھااس مقام کے بال سفید نہ ہوئے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغاب...

سیّدنا عمرو ابن ثبی رضی اللہ عنہ

   ۔سیف بن عمرنے اپنے راویوں سے نقل کیاہےکہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے نعمان بن مقرن کو جب کہ انھوں نے اہل الرائےسے مشورہ  لیاتھااہل نہاوندپرلشکرکشی کی رائے دی تھی۔ عمروبن ثبی اس وقت عمرمیں سب سےزیادہ تھے ان کاتذکرہ ابوعمرنے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن تغلب رضی اللہ عنہ

  ۔عنبری۔قبیلۂ عبدالقیس سے ہیں اوربعض لوگوں کابیان ہے کہ بکربن وائل سے اور بعض لوگ کہتےہیں کہ عمربن قاسط بن مہنب بن اقصی بن دعمی بن جدیلہ بن اسد بن ربیعہ بن نزارسے ان کے نسب میں جوکچھ بیان کیاگیاہے سب کامنتہی اسد بن ربیعہ پر ہوتاہے پس یہ بہرحال ربعی ہیں بصرہ میں رہتےتھے ان سے حسن بصری نے روای کی ہے ہمیں خطیب ابوالفضل بن ابی نصر نے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد طیالسی تک خبردی وہ کہتےتھےہمیں مبارک بن فضالہ نے حسن بن عمروبن تغلب سے نقل کرکے خبردی ...

سیّدنا عمرو ابن بکر رضی اللہ عنہ

  ۔جعفرنے بیان کیاہے کہ یہ نام ابوالجعد صمری کاہے قبیلۂ بنی ضعمرہ بن بکربن عبدمناہ بن کنانہ بن قبیلہ بنی صمرہ میں ان کا ایک گھرتھاخلیفہ نے بھی ان کا نام اورنسب اسی طرح لکھاہے ابوحاتم بن حبان نے ان کانام اورع بیان کیاہےابواحمد عسکری نے ان کاتذکرہ صحابہ میں کیاہے اورکہاہے کہ یہ ابوالجعد بیٹے ہیں جنادہ بن مراد بن عبدکعب بن ضمرہ بن بکربن عبدمناہ کے ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو بکائی رضی اللہ عنہ

صحابی ہیں شماران کا اہل شام میں ہے۔بنی بکال بن وعمی بن سعد بن عوف بن عدی بن مالک بن زید؟بن کہلان سے ہیں۔خلیفہ نے صحابہ میں ان کا تذکرہ اسی نسب کے ساتھ کیاہےکنیت ان کی ابو عثمان تھی۔ان سے ابوتمیمہ ہجیمی نے روایت کی ہے ۔ابوتیمیمہ کہتےتھے کہ میں شام کی طرف گیاتو دیکھاکہ جوق درجوق لوگ ایک شخص کی زیارت کے لیے جارہے ہیں میں نے پوچھا کہ یہ کون شخص ہیں لوگوں نے کہاجوصحابہ اب باقی رہ گئے ہیں یہ ان سب سے زیادہ علم رکھتےہیں ان کانام عمروبکائی ہے(چنانچہ میں ...

سیّدنا عمرو ابن بداح رضی اللہ عنہ

   قیسی۔ان کا ذکرمشمرخ بن خالد کی حدیث میں ہے۔علی بن حجرسعدی نے روایت کی ہے وہ کہتےتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاکہ میرےدادامشمرخ بن خالد کہتےتھے ہم قبیلۂ عبدالقیس کے وفد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضر ہوئے تومجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چادرعنایت فرمائی اور ایک کنواں جوجنگل  میں تھادیاعلی بن حجر کہتےہیں کہ میں نے قبیلۂ بنی عوف کی ایک بڑھیاسے سناوہ کہتی تھےکہ  مشمرخ وہاں سے ہجرت کرگئے اوروہ کنواں اپنے چچ...