ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عمر ابن سراقہ رضی اللہ عنہ

   بن معمربن انس قریشی عذدی۔غزوہ بدرمیں  یہ اوران کے بھائی عبداللہ بن سراقہ دونوں شریک تھے اورمصعب نے بیان کیاہے کہ ان کانام عمروبن سراقہ ہے ان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے میں کہتاہوں کہ ابن اسحاق وغیرہ نے بہت سندوں کے ساتھ ان کا نام عمربیان کیاہے اوریہی صحیح ہے اورابن مندہ اورابونعیم نے عمرہی کے نام میں ان کا تذکرہ لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمر ۱بن سالم رضی اللہ عنہ

   خزاعی اوربعض لوگ ان کانام عمربتاتےہیں یہ قبیلہ خزاعہ کی طرف سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔حکم بن عتبہ نے مقسم سے انھوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے کہ عمرابن سالم خزاعی جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تویہ شعرآپ کے سامنے پڑھا۔ ۱؎        لاہم انی ناشد محمدا                 &n...

سیّدنا عمر ابن حکم رضی اللہ عنہ

   سلمی۔امام مالک بن انس نے ہلال ابن اسامہ سے انھوں نے عطاء بن یسارسے انھوں نے عمر بن حکم سلمی سےروایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں(ایک مرتبہ)رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوااورمیں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ میری ایک لونڈی میری بکریاں چرایا کرتی  تھی میں ایک روز چراگاہ توایک بکری میں نے کم پائی اس سے پوچھا تواس نے کہاکہ اے بھیڑیا لے گیامجھے بہت رنج ہوااورآخرمیں بھی آدمی تھا میں نے اس لونڈی کو ایک طمانچہ ماردیا اور میں نے ...

سیّدنا عمر جمعی رضی اللہ عنہ

۔ان کا نام ابن مندہ اورابونعیم نے اسی طرح لکھاہےاوردونوں نے کہاہے کہ یہ غلط ہے صحیح نام ان کاعمروبن حمق ہے۔بقیہ بن ولید نے بحیرا بن سعدسے انھوں نے خالد بن معدان سےانھوں نے جبیربن نفیرسے انھوں نے عمرجمعی سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندہ کے ساتھ بھلائی کرناچاہتاہے تواس سے کچھ کام لیتاہے تم لوگ جانتےہوکہ کیونکرکام لیتاہےسنواس کوکسی نیک عمل کی توفیق دیتاہے قبل اس کے کہ وہ مرے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اور نعیم ن...

سیّدنا عمراسلمی رضی اللہ عنہ

  اوربعضوں نے کہاجہنی بدون نسبت کے ان کاذکرحضرمی نے وحدان میں کیاہے۔محمد بن عثمان بن ابی شیبہ نے اپنے چچاقاسم سے روایت کی انھوں نے وکیع سے انھوں نے اپنے چچامبارک سے انھوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے انھوں نے یزیدبن نعیم سے انھوں نے جہنیہ کے ایک شخص سے جس کو عمر کہاجاتاتھاروایت کی کہ وہ اسلام لانے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوسناآپ فرماتے تھے جس نے ایام جاہلیت کے اپنے بیٹے کوپہچاناتواس کےمعاوضہ میں ایک غ...

سیّدنا عمارہ ابومدرک رضی اللہ عنہ

بن عمارہ۔ان سے ان کے بیٹے مدرکے کے سواء کسی نے خلوت والی حدیث نہیں روایت کی جس میں یہ ذکرہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےان سے بیعت نہیں لی یہاں تک کہ انھوں نے اپنے ہاتھ نہ دھوڈالےان کاشمار اہل بصرہ میں ہے۔ان کاتذکرہ ابوعمر نے لکھاہے میں کہتاہوں ابوعمرو کواس میں وہم ہوگیاہے اس لیے کہ مدرک  بیٹے ہیں عمارہ بن عقبہ بن ابی معیط کے۔نیز ان کا تذکرہ ابوعمرنے عمارہ بن عقبہ کے ذکرمیں لکھاہے مگرانھوں نے یہاں کوئی حدیث ان سے نہیں روایت کی اورنہ ان...

سیّدنا عمارہ بن معاذ رضی اللہ عنہ

  بن زرارہ انصاری ابونملہ۔بعضوں نے کہاکہ ان کا نام ہے صحابی تھے۔یہ ذکرابوحاتم بستی نے کیا۔اورابن ابن خثیمہ نے کہاکہ ان کا نام عمارہے۔اوران کا ذکرہم کرچکے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عکرمہ ابن عامر رضی اللہ عنہ

  بن ہاشم بن عبدمناف بن عبدالداربن قصی قریشی عبدری۔یہی ہیں جنھوں نے دارالندوہ (نامی مکان کو)حضرت معاویہ کے ہاتھ ایک لاکھ روپیہ کے عوض میں فروخت کیاتھا۔ان کا شمار مولفتہ القلوب میں تھاان کا تذکرہ ابوعمرنے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عکرمہ ابن ابی جہل رضی اللہ عنہ

   بن ہشام بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمربن مخزوم قریشی مخزومی۔ان کی والدہ ام مجالد خاندان بنی ہلال بن عامرکی ایک خاتون تھیں ابوجہل کانام عمروتھااورکنیت اس کی ابوالحکم تھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اورمسلمانوں اس کوابوجہل کہناشروع کیا اس طرح یہی کنیت اس کی مشہور ہوئی اوراس کانام عکرمہ اورپہلی کنیت ابوعثمان تھی فتح مکہ کےتھوڑے ہی دنوں بعد اسلام لےآئے تھے۔زمانہ جاہلیت میں یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سخت دشمن تھےاورجو شخص اپنے باپ ...