ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) اسود (رضی اللہ عنہ)

 عامر بن اود کے والدین ہشیم نے اور ابو عوانہ نے یعلی بن عطاء سے انھوںنے عامر بن اسود سے انھوںنے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خدا ﷺ کے ساتھ مسجد خیف میں صبح کی نماز میں شریک تھے پھر جب حضرت نے نماز ختم کی تو آپ نے سب لوگوں کے پیچھے دو آدمیوں کو دیکھا جنھوںنے جماعت میں نماز نہ پڑھی تھی وہ دونوں آدمی (حسب الحکم) آپ کے سامنے لائے گئے ان دونوں کے بدن پر لرزہ پڑا ہوا تھا حضرت نے فرمایا کہ تم دونوں نے ہمارے ہمراہ نماز کیوں نہیں پڑھی الی آخر ...

 (سیدنا) احمری (رضی اللہ عنہ)        

                                                                  بعض لوگوں کا بیان ہے کہ انھوں نے نبیﷺ کو دیکھا ہے۔ ان کا شمر مدینہ والوں میں ہے۔ ان کی حدیث اسماعیل بن ابراہیم بن ابی حبیبہ نے عبداللہ بن ابی سفیان سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت احمری سے نقل کی ہے کہ انھوں نے ک...

(سیدنا) جنادہ (رضی اللہ عنہ)

  یہ جنادہ بیٹے ہیں ابو امیہ کے ازدی ہیں بعد کو زہرانی ہوئے۔ ابو امیہ کا نام ملاک ہے۔ یہ ابوعمر نے خلیفہ وغیرہ سے نقل کیا ہے اور بخارینے کہا ہے کہ ابو امیہ کانام کثیر ہے اور ابن ابی حاتم نے اپنے والد سے انوں نے جنادہ بن ابی امیہ دوسی سے (ایک روایت نقل کی ہے اور) کہا ہے کہ نام ابو امیہ کا ثیر ہے۔ جنادہ کے والد بھی صحابی یں۔ شامی ہیں۔ فتح مصر میں شریک تھے ان کی اولاد کوفہ میں ہے۔ محمد بن سعد کاتب واقدی نے کہا ہے کہ جنادہ بن ابی امیہ جنادہ بن م...

(سیدنا) ثور (رضی اللہ عنہ)

  ابن تلیدہ اسدی۔ اسد بن خزیمہ کے قبیلہس ے ہیں۔ ابو عثمان سراج نے ان کا تذکرہ افراد میں کیا ہے اور اپنی اسناد سے عاصم بن بہدلہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ہم یعنی قبیلہ بنی اسد کے لوگ بدر کے دن مہاجرین کے ساتویں حصہ کے برابر تھے اور ہم میں ایک شخص تھے جن کا نام ثور بن تلیدہ تھا ان کیعمر ایک سو بیس برس کی ہوئی تھی حضرت معویہ کا زمانہ بھی انھوںنے پایا تھا۔ حضرت معاویہ نے ایک مرتبہ ان سے پوچھ بھیجا کہ آپنے میرے ابا اجداء میں کس کو کس کو دیکھ...

حضرت ابوخزیمہ بن اوس

حضرت ابوخزیمہ بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوخزیمہ بن اوس بن زید بن احرم بن ثعلبہ بن غنم بن مالک بن نجار،انصاری ،خزرجی،نجاری،بدر اوربعد کے غزوات میں شریک رہے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ شہدائے بدر روایت کی ہے اور ابوخزیمہ کا بانداز ذیل بیان کیا ہے،ابوخزیمہ بن اوس بن زید بن اصرم ازبنو زید بن ثعلبہ،اول الذکر نسب کا قائل ابوعمرہے،لیکن ابن اسحاق نے زید کو ابن ثعلبہ لکھا ہے،عبدالملک بن ہشام نے ان کا نسب یوں بی...

سیّدنا مخشی بن حُمَیرَّ الاشجعی رضی اللہ عنہ

انصار میں سے بنو سلمہ کے حلیف تھے۔ منافق تھے اور اُن لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مسجد ضرار تعمیر کرائی تھی۔ یہ اس اسلامی لشکر میں جو تبوک گیا تھا۔ شامل تھے اور خود حُضور اکرم اور مسلمانوں کے بدترین مخالف تھے۔ بعد میں تائب ہوگئے اور بڑے اچھے طریقے سے تلافی مافات کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ان کا نام بدل دیا جائے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ بن عبد الرحمٰن کردیا۔ خود انہوں نے اللہ سے دعا کی، کہ...

سیّدنا مخشی بن حُمَیرَّ الاشجعی رضی اللہ عنہ

انصار میں سے بنو سلمہ کے حلیف تھے۔ منافق تھے اور اُن لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مسجد ضرار تعمیر کرائی تھی۔ یہ اس اسلامی لشکر میں جو تبوک گیا تھا۔ شامل تھے اور خود حُضور اکرم اور مسلمانوں کے بدترین مخالف تھے۔ بعد میں تائب ہوگئے اور بڑے اچھے طریقے سے تلافی مافات کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ان کا نام بدل دیا جائے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ بن عبد الرحمٰن کردیا۔ خود انہوں نے اللہ سے دعا کی، کہ...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن مندر۔ عبدان نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن ہے۔ یہ وہی ہیں جنھوں نے اپنے غلام کو خصی کیا تھا۔ ان کا شمار اہل مصر میں ہے۔ عبدان نے ان کا نام یہی بتایا ہے یہ ابن مندر کی لفظ سے مشہور ہیں سب لوگوں نے ابن مندر کے نام میں ان کو ذکر کیا ہے اور اسی نام سے ان کی ایک حدیث بھی مشہور ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...