ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا قیس ابن  عاصم رضی اللہ عنہ

   بن سنان بن خالدبن منقربن عبید بن مقاعس ۔مقاعس کانام حارث بن عمروبن کعب بن سعد بن زیدمناہ بن تمیم تھا۔تمیمی منقری ہیں۔حارث کانام مقاعس اس وجہ سے رکھاگیاکہ انھوں نے بنی سعد بن زیدکے حلیف بننے سے تقاعص (یعنی انکار)کیاتھا۔کنیت ان کی ابوعلی ہےاوربعض لوگ کہتے ہیں ابوطلحہ اوربعض لوگ کہتےہیں ابوقبیصہ مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہے۔ان کی والدہ ام اسفربنت خلیفہ تھیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں بنی تمیم کے وفد کے ساتھ حاضرہوئے تھےاور۹ھ؁ ہجری...

سیّدنا قیس ابن  عاصم رضی اللہ عنہ

   بن سنان بن خالدبن منقربن عبید بن مقاعس ۔مقاعس کانام حارث بن عمروبن کعب بن سعد بن زیدمناہ بن تمیم تھا۔تمیمی منقری ہیں۔حارث کانام مقاعس اس وجہ سے رکھاگیاکہ انھوں نے بنی سعد بن زیدکے حلیف بننے سے تقاعص (یعنی انکار)کیاتھا۔کنیت ان کی ابوعلی ہےاوربعض لوگ کہتے ہیں ابوطلحہ اوربعض لوگ کہتےہیں ابوقبیصہ مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہے۔ان کی والدہ ام اسفربنت خلیفہ تھیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں بنی تمیم کے وفد کے ساتھ حاضرہوئے تھےاور۹ھ؁ ہجری...

سیّدنا قیس ابن  عاصم رضی اللہ عنہ

   بن اسد بن جعونہ بن حارث بن نمیر بن عامربن صعصعہ نمیری۔ابن کلبی نے بیان کیاہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھے اورآپ نے ان کے منہ پرہاتھ پھیراتھا اوردعادی تھی کہ یااللہ اس پراوراس کے ساتھیوں پربرکت نازل فرماانھیں کے متعلق شاعرنے یہ شعرکہاہے؂ ۱؎الیک ابن خیرالناس قیس بن عاصم         حشمت من الامرالعظیم المجاشما ۱؎ترجمہ۔اے بہترین شخص کے بیٹے اے قیس بن عاصم۔میں ایک سخت ضرورت سے ...

سیّدنا قیس ابن  ابی العاص رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔فتح مصرمیں شریک تھےاورایک گھروہاں انھوں نے بنالیاتھااورحضرت عمربن خطاب کی طرف سے مصرکے قاضی تھے۔اس کو ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیاہے ۔یہ ابن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  ابی العاص رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔فتح مصرمیں شریک تھےاورایک گھروہاں انھوں نے بنالیاتھااورحضرت عمربن خطاب کی طرف سے مصرکے قاضی تھے۔اس کو ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیاہے ۔یہ ابن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  طلق رضی اللہ عنہ

  ۔عبدان اورجعفروغیرہمانے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہے۔عبداللہ بن بدرنے قیس بن طلق سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ طلق بن علی کونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں ایک بچھو نے کاٹ کھایاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زخم پر کچھ پھوک دیااوراس پر ہاتھ پھیردیا۔ان کی حدیث وفد عبدالقیس کے متعلق مروی ہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  طہفہ رضی اللہ عنہ

  ۔کنیت ان کی ابویعیش غفاری تھی اورابوجعفرمستغفری نے کہاہے کہ یہ قیس بن طہفہ ہندی ہیں اوران کی روایت سے انھوں نے ایک طویل حدیث بھی لکھی ہے۔ان کا مشہورنام طہفہ ہے اور ان  کےاصلی نام میں بہت اختلاف ہے بعض لوگوں کابیان ہے کہ وہ اصحاب صفہ سے تھے۔یحییٰ بن ابی کثیرنےابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت کی ہے کہ یعیش بن قیس بن طہفہ نے ان سے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن اصحاب صفہ کواپنے اصحاب پر ت...

  سیّدنا قیس ابن  ضحاک رضی اللہ عنہ

   بن خلیفہ بن ثعلبہ۔ابوحاتم بستی نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوجبیرہ تھی۔انصاری ہیں جعفر نے کہاہے کہ حافظ احمد کابیان ہے کہ یہ ثابت بن ضحاک اشہلی کے بھائی ہیں اوربعض لوگوں نے ان کوکلابی بیان کیاہے بعض لوگ ان کو صحابی کہتے ہیں۔ابوجبیرہ کہتےتھے کہ یہ آیت ہمیں لوگوں کے حق میں نازل ہوئی تھیولاتنابزوابالالقاب۔ان کی حدیث میں بہت اضطراب ہے۔ ان کاتذکرہ انشأ اللہ تعالی کنیت کے باب میں آئے گا۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ابوجبیرہ کا نام قیس تھا۔ان کا تذک...

  سیّدنا قیسابن  ضحاک رضی اللہ عنہ

   بن خلیفہ بن ثعلبہ۔ابوحاتم بستی نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوجبیرہ تھی۔انصاری ہیں جعفر نے کہاہے کہ حافظ احمد کابیان ہے کہ یہ ثابت بن ضحاک اشہلی کے بھائی ہیں اوربعض لوگوں نے ان کوکلابی بیان کیاہے بعض لوگ ان کو صحابی کہتے ہیں۔ابوجبیرہ کہتےتھے کہ یہ آیت ہمیں لوگوں کے حق میں نازل ہوئی تھیولاتنابزوابالالقاب۔ان کی حدیث میں بہت اضطراب ہے۔ ان کاتذکرہ انشأ اللہ تعالی کنیت کے باب میں آئے گا۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ابوجبیرہ کا نام قیس تھا۔ان کا تذک...

سیّدنا قیس ابن  صیفی رضی اللہ عنہ

   بن سلت انصاری۔یہی ہیں جن کے والد کی منکوحہ ان کے والد کی وفات کے بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئی تھیں اورعرض کیاتھاکہ یارسول اللہ قیس کے والد کا انتقال ہوگیااورقیس جو قبیلہ کے ایک اچھے آدمی ہیں انھوں نے مجھے پیغام نکاح کا دیاہے لہذامیں کیاکروں اس پر یہ آیت نازل ہوئی    ولاتنکحوا مانکح ابأ کم من النسأ          الایہ۔ابن دباغ اندلسی نے ان کاتذکرہ لکھاہے...