علمائے احناف  

محمد قطوانی

           محمد بن محمد بن ایوب قطوانی: امام جلیل القدر،شیخ کبیر،مفتی،واعظ، مفسر تھے،ابومحمد کنیت تھی، ۵۰۶؁ھ کو جب جمعہ کی نماز پڑھ کر گھر کو آتے تھے تو گھوڑے سے گر کر مر گئے۔’’علامۂ عصر‘‘ تاریخ وفات ہے۔قطوان ایک بڑا قطبہ ہے جو سمر قند سے پاچن سفرسنگ پر واقع ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

ظہیر الدین علی مر غینانی

          علی بن عبد العزیزی عبد الرزاق مر غینانی: ظہیر الدین کبیر لقب تھا، بڑے عالم فاضل اور صاحب خلاصہ کے نانا تھے،فقہ اپنے باپ عبد العزیزی اور سید ابی شجاع محمد بن احمد بن حمزہ اور برہان الدین کبیر عبد العزیز وغیرہم سے اخذ کی اور آپ سےآپ کے بیتے ابو المحاسن حسن بن علی اور قوام الدین احمد بن عبد الرشید والد صاحب خلاصہ نے تفقہ کیا۔کتاب اقفیۃ الرسول تصنیف کی اور ۵۰۶؁ھ میں وفات پائی، اور وہ جو بعض مؤرخ...

ابراہیم دہستانی  

           ابراہیم بن محمد اسحٰق دہتانی: امام فاضل فقیہ کامل اور شہر و بستان کے رہنے والے تھے جو ماژ ندران کے پاس واقع ہے اور جس کو عبداللہ طاہر نے بنایا تھا،کچھ اوپر ۴۶۰؁ھ میں نیشا پور میں آئے اور فقہ کو علی بن حسین صندلی شاگرد حسین صمیری تلمیذ ابی بکر محمد کوارزمی شاگرد جصاص رازی سے پڑھا اور آپ سے عبد الملک بن ابراہیم ہمدانی صاحب طبقات حنفیہ و شافعیہ تفقہ کیا اور ۵۰۳؁ھ میں وفات پائی۔ ’’دہرافروز‘&l...

عطاء سغدی

           عطاء بن حمزہ سغدی: فروع واصول میں امام کامل اور معرفت مذہب میں عارف فاضل بڑے متجر تھے،آپ کے وقت میں اطراف و اکناف سے آپ ہی کے پاس فتاویٰ آیا کرتے تھے،آپ سے ایک جماعت نے جن میں سے ایک نجم الدین عمر نسفی متوفی ۵۳۷؁ھ میں علم اخذ کیا۔ (حدائق الحنفیہ)...

شرف الرؤ سا خوارز می  

              محمد بن محمد بن احمد بن یوسف بن اسمٰعیل الملقب بہ شرف الرؤ سا خوارزمی، فقہ حدیث اور ادب کے امام اور شہر بخارا کے قاضی تھے،بہت لوگ آپ سے فیضیاب ہوئے۔از انجملہ برہان الدین کبیر عبد العزیزی عمر بن مازہ نے آپ سے فقہ پڑھی۔ (حدائق الحنفیہ)...

محمد بن علی زنجری

          محمد بن علی بن فضل بن حسن بن احمد بن ابراہیم اسحٰق بن عثمان بن جعفر بن عبد اللہ زرنجری: بڑے عالم فاضل بے بدل تھے۔فقہ شمس الائمہ عبد العزیزی صلوائی سے پڑھی اور آپ کے بیٹے بکر زرنجری کے سوائے اور کسی نے آپ سے تفقہ نہیں کیا جس کا سبب برہان الاسلام زرنوجی نے اپنی کتاب تعلیم المتعلم کے فصل رعایۃ الاستاذ میں یہ تحریر کیا ہے کہ ایک دفعہ آپ کے استاذ شمس الائمہ حلوائی بخارا سے نکل کر بعض دیہات میں سکو...

احمد بن اسحٰق

          احمد بن اسحٰق بن شیث [1] صفار: ابو نصر کنیت تھی،اصل میں بخارا سے آکر مکہ معظمہ میں سکونت اختیار کی چنانچہ آپ کی تصانیف اور علم نیے کثرت سے شیوع پایا،بخارا میں آپ جیسا حفظ فقہ و حدیث و ادب میں اور کوئی عالم نہ تھا،حافظ ابو عبد اللہ حاکم نے تاریخ نیشا پور میں لکھا ہے کہ آپ حج ک ے لی ے ہماری طرف آئے اور حدیث کو ہر ایک قسم کے علم میں جستجو کیا اور مکہ معظمہ میں سکونت اختیار کی جہاں آپ کی تصانیف ا...

اسماعیل بن عبد الصادق

           اسمٰعیل بن عبد الصادق بن عبد اللہ الخطیب [1]البناری: بڑے فقیہ پرہیز گار تے،اور قومس کےعلاقہ میں بسطام سے لے کر سمنان تک کا ردار تھے،علوم عبد الکریم بن موسیٰ بزدوی جد فخر الاسلام بزدوی حاصل کیے اور آپ سے صدر الااسلام ابو الیسیر محمد بن عبد اکریم بزدوی نے تفقہ کیا۔   1۔البیاری وفات ذی الحج ۴۱۴؁ھ ’’جواہر المضیۃ‘‘  (حدائق الحنفیہ)...

اسحٰق بن شیث

           اسحٰق بن شیث المعروف [1] بالصفار: بڑے عالم فاضل ثقہ تھے،۴۰۵؁ھ میں حج کے ارادہ سے بغداد میں آئے جہاں  نصر بن احمد بن اسمٰعیل کیسانی سے حدیث کو سُنا اور روایت کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے ابو نصر احمد بن اسحٰق نے علم حاصل کیا، آپ وجہ معیشت کے لیے کانسی کے برتنوں کی تجارت کیا کرتے تھے اس لیے صفار کی نسبت سے معروف ہوئے۔     1۔ اسحٰق بن احمد بن شیث بن نصر بن شبیب بن الحکم الصفار ب...

علی بن محمد واسطی  

              علی بن محمد واسطی: عالم فاضل اور فقیہ مقبول مخالف و موافق تھے،مدت تک ابی عبداللہ بصری تلمیذ امام ابی الحسن کرخی کی صحبت میں رہے اور ان سے علوم حاصل کیے اور آپ سےعبد اللہ حسین بن علی صمیری نے پڑھا اور روایت کی۔ واسطی شہر واسط کی طرف منسوب ہے جو ماہ بین بصرہ و بغداد کے واقع ہے جس کے صحرا میں خوب قلمیں پیدا ہوتی ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)   ...