متفرق صحابہ کرام  

(سیدنا) جابر ابن حمیل (رضی اللہ عنہ)

     بن حمیل بن بسبہ بن قرط بن مرہ بن نصر بن دہمان ابن بصار بن سبع بن بکر بن اشجع اشجعی اسلام لائے اور نبی ﷺ کی صحبت سے اٹھائی۔ طبری نے ان کا ذکر لکھا ہے یہ ابو عمر کا قول ہے اور ابو موسینے کہا ہے کہ دارقطنی نے اور ابن ماکولا نے ابن جریر سے ان کا تذکرہ نقل کیا ہے اور ہشام بن کلبی نے کہا ہے کہ بدر میں نبی ﷺ کے ہمراہ شریک تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جاریہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن اصرم کلبی اجداری۔ (اجدار) اک قبیلہ ہے کلب کا اجدار کا نام عامر بن عوف بن کنانہ بن عوف بن عذر میں زہد لات بن رفیدہ بن ثور بن کلب بن وبرہ ہے۔ کلبی نے کہا ہے ہ ان کو لوگ اجدار اس وجہ سے کہتے ہیں کہ دیوار کے نیچے بیٹھے رہا کرتے تھے ( ایک مرتبہ) ایک شخص عامر بن عوف بن بکر کو پوچھتا ہوا آیا ایک شخص نے کہا کہ کس عامر کو پوچھوتے ہو عامر بن عوف بن بکر کو یا عامر اجدار کو چنانچہ یہ لقب ان کا مشہور ہوگیا بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کی گردن میں جدرہ یع...

(سیدنا) جارود (رضی اللہ عنہ)

  ابن منذر۔ ان سے حسن اور ابن سیرین نے روایت کی ہے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے انھوں نے اس تذکرہ کو علاوہ تذکرہ سابقہ کے لکھا ہے اور کہا ہے کہ محمد بن اسمعیل بخاری نے کتاب الواحدان میں لکھا ہے کہ یہ دو شخص تھے اور انھوںنے ان دونوں کے درمیان میں فرق بیان کیا ہے۔ ان کی حدیث ابن مسہر نے اشعث سے انھوں نے ابن سیرین سے انھوںنے جارود سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ھ ے حضور میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا کہ میں ایک دوسرے دین پر ہوں کیا اگر ...

  (سیدنا) جارود (رضی اللہ عنہ)

  ابن معلی۔ اور بعض لوگ ان کو ابن علاء کہتے ہیں اور بعض لوگ ان کو جارود بن عمرو بن معلی عبدی ہیں۔ قبیلہ عبد القیس سے کنیت ان کی ابو المنذر ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو غیاث اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عتاب مجھے خیال ہوتا ہے کہ امیں سے کوئی ایک تصحیف ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام بشر ہے۔ ان کا ذکر پہلے ہوچکا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام جارود ابن معلی بن علاء ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں جارود بن عمرو بن علائہے اور بعض لوگ کہتے ہیں جارود بن علی بن ...

(سیدنا) جاحل (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو مسلم صدفی ہے۔ ان سے ان کے بیٹے مسلم نے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا میری امت کے منافق (بھی) اس قرآن کو خوب (٭مطلب یہ ہے کہ بعض منافق ایسے ہوں گے جو قرآن کے الفاظ کو یاد کر لیں گے اور اس کے معانی کو پس پشت ڈال دیں گے اس حدیث کا مشاہدہ برائے العین آج کل فرق باطلہ میں ہو رہا ہے) یاد کر لیں گے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ بعض لوگوں نے یعنی ابن مندہ نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے اور...

(سیدنا) جابر (رضی اللہ عنہ)

  ابن یاسر بن عویص بن فدک بن ذی ایوان بن عمرو بن قیس بن سلمہ بن شراحیل بن حارث بن معاویہ بن مرتع بن قتبان بن مصبح بن وائل بن رعین رعینی قتبانی۔ فتح مصر میں شریک تھے ان لوگوں میں ہیں جن کا ذکر صحابہ میں کیا جاتا ہے۔ ابو سعید بن یونس نے بیان کیا ہے کہ جو ہوشیار لوگ فتح مصر میں شریک تھے ان میں جابر بن یاسر بن عویص قتبانی بھی تھے جو دادا ہیں عیاش اور جابر کے جو دونوں بیٹِ ہیں عباس بن جابر کے۔ ان کی کوئی حدیث معلوم نہیں۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم ...

(سیدنا) جابر (رضی اللہ عنہ)

  ابن نعمان بن عمیر بن مالک بن قمیر بن مالک بن سواد بن مری بن اراشہ بن عامر بن عمیلہ بن قمیل بن فران بن بلی بلوی سوادی۔ قبیلہ بنی سواد سے ہیں ان کا صحابی ہونا ثابت ہے یہ انصار کے حلیف ہیں کعب بن عجرہ کے گروہ سے ہیں جن کی عمر بہت ہوئی تھی اور انھوں نے یہ شعر کہے تھے۔ تہدلت العینان بعد ظلالہ  و بعد رضا فاحسب الشخص راکہا و ابعد ما انکرت کنی استبینہ   فاعرفہ و انکر التقاء با (٭ترجمہ۔ دونوں آنکھیں بعد آرام اور عیش کے سست ہوگئی ہیں۔...

(سیدنا) جابر (رضی اللہ عنہ)

  ابن ماجد صدفی۔ نبی ﷺ کے حضور یں وفد بن کے حاضر ہوئے ھے۔ فتح مصر میں شریک تھے یہ ابو سعید ابن یونس کا قول ہے۔ ان کی حدیث میں اختلاف ہے۔ اوزاعی نے قیس بن جابر صدفی سے انھوںنے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے انھوںنے رسول خدا ﷺ سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا میرے بعد خلفا ہوں گے اور خلفاء کیبعد امراء ہوں گے اور امرائکے بعد ظالم بادشاہ ہوں گے پھر ایکشخص میرے اہلبیت میں سے ظاہر ہوگا جو دنیا کو عدل سے بھر دے گا جس طرح (اس سے پہلے) ظلم...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن ابی ضرار۔ ابو ضرار کا نام حارث بن عائذ بن مالک بن جذیمہ جذیمہ کا نام مصطلق بن سعد بن کعب بن عمرو بن ربیعہ خزاعی ہیں مصطلقی ہیں والد ہیں جویریہ زوجہ نبی ﷺ بنت حارث کے۔ ابن اسحاق نے لکھا ہیک ہ رسول خدا ﷺ نے جویریہ بنت حارث بن ابی ضرار سے نکاح کیا وہ قبیلہ خزاعہ کی شاخ بنی مصطلق کی قیدیوں میں تمہیں اور ثابت بن قیس ابن شماس کے حصہ میں آئی تھیں پھر انھوں نے پورا قصہ بیان کیا بعد اس کے کہا کہ ان کے والد حارث بن ابی ضرار اپنی بیٹی کی ط...