متفرق صحابہ کرام  

(سیدنا) جنادہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن ابی امیہ۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ (ان) ابو امیہ کانام کثیر ہے انھوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا مگر ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں انھوں نے کہا ہے کہ محمد بن اسماعیل بخاری نے بیان کیا ہے کہ ابو امیہ کانام کثیر ہے۔ ان کی وفات سن۶۷ھ میں ہوئی۔ ابو عبداللہ صنابحی نے روایت کی ہے کہ جنادہ بن ابی امیہ کچھ لوگوں کے امام بنے جب نماز پڑھنے کھڑے ہوئے تو (نیت باندھنے سے پہلے) اپنی داہنی جانب مڑ کر دیکھا اور پوچھا کہ تم لوگ (میری امامت پر) راضی ہو ان لوگو...

(سیدنا) جناب (رضی اللہ عنہ)

  کلبی۔ فتح مکہ کے دن اسلام لائے انھوںنے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے آپ کو ایک میانہ قد آدمی سے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جبریل خیر سے داہنی جانب ہیں اور میکائیل میری بائیں جانب ہیں اور فرشتوں نے میرے لشکر پر سایہ یا ہے پس (اب کوئی خوف نہیں ہے) تم اپنے کچھ شعر سنائو اس شخص ین تھوڑی دیر سر جھکانے کے بعد کہا اشعار یارکن معتمد و عصمۃ لائذ     وملاذ منتجع و جار مجاور       یامن تخیرہ الا لہ نخلق...

(سیدنا) جناب (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیظی انصاری۔ جنگ احد میں شہید ہوئے یہ ابن اسحاق کا قول ہے مروزی نے ابو ایوب سے انھوںنے ابن سعد سے انھوںنے ابن اسحاق سے اس کو روایت کیا ہے اور لوگوں نے کہا ہے کہ (ان کا نام) حباب بن قظبی (ہے) بضم حاء و باء موحدہ اور بعض لوگ کہتے ہیں حباب بخاے معجمہ مگر حاے مہملہ کے ساتھ صحیح ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جناب (رضی اللہ عنہ)

    کنیت ان کی ابو خالد کنانی ان کی حدیث سعید بن مسیب نے غابط بن جناب سے انھوں نے اپنے والد جناب سے روایت کی یہ کہ وہ کہتے تھے میں ایک روز جنگل میں تھا کہ اس طرف سے ایک بہت بڑا لشکر نکلا تو کسی نے کہا کہ یہ رسول خدا ﷺ ہیں (اور یہ ان کا لشکر ہے) ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جمیل (رضی اللہ عنہ)

    بحزانی۔ محکم بن صالح ضبی نے اسماعیل بن رجاء زبیدی سے رویت کی ہے وہ کہتے تھے مجھے جمیل بحزانی کہتے تھے کہ میں رسول خدا ﷺ کے حضور آپ کی وفات سے ایک سال پہلے حاضر ہوا تھا آپ فرماتے تھے کہ میں ہر دوست کی دوستی سے علیحدہ نہ ہوں اور اگر میں کبھی کو دوست بناتا تو ابوبکر کو دوست بناتا مگر وہ میرے دینی بھائی اور میرے رفیق غار ہیں۔ انکا تذکرہ ابن دباغ اندسلی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جمیل (رضی اللہ عنہ)

    ابن معمر بن حبیب بن وہب بن حذافہ بن جمح قرشی جمحی بھائی ہیں سفیان بن معمر کے اور چچا ہیں حاطب اور حطاب فرزندان حارث ابن معمر کے۔ زبیر نے کہا ہے کہ جمیل اور سفیان کی کوئی اولاد نہیں ہے ہاں ان کے بھائی حارث کے بستہ اور لاٹھی یہ کوئی راز جو ان سے بیان کیا جائے چھپاتے نہ تھے اس بارے میں ان کا واقعہ عمر بن خطاب کے ساتھ مشہور ہے اسی وجہ سے ان کا نام ذو قلبین (٭یعنی وہ دل کا آدمی) رکھ گیا تھا اور انھیں کے حق میں یہ یت نازل ہوئی تھی ما جعل ...

(سیدنا) جمیل (رضی اللہ عنہ)

  ابن عامر بن حذیم بن سلامان بن ربیعہ بن عریج بن سعد بن جمح قرشی جمحی۔ سید بن عامر کے بھائی ہیں اور دادا ہیں نافع بن عمر بن عبداللہ بن جمیل جمحی مکی محدث کے۔ انکا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ مجھے ان کی کوئی روایت معلوم نہیں (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جمیل (رضی اللہ عنہ)

    ابن رہ ام عذری۔ انھیں نبی ﷺ نے مقام رمداء معافی میں دیا تھا عمرو بن حزم نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خد اھ نے جمیل بن ردام کو یہ تحریر لکھ کے دی تھی ہذا ما اعطی محمد رسول اللہ جمیل بن دوم العذری اعطاء الرمداء لایحاقہ فیہ احد (٭ترجمہ یہ (سند ہے اس) عطیہ (کی) جو محمد رسول اللہ نے جمیل بن ردام عذری کو دیا میں نے انھیں مقام (مداء دے دیا کوئی اس میں ان کا شریک نہیں ہے) یہ تحری علی بن ابی طالب کے ہاتھ کی لکھی ہوئی تھی۔ ان کا تذکرہ ...

(سیدنا) جمیل (رضی اللہ عنہ)

    ابن بصرہ۔ غفاری بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام حمیل ہے بضم حاء و فتح میم یہی زیادہ مشہور ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں (ان کا نام) بصرہ ابن ابی بصرہ (ہے)۔ مصر میں رہتے تھے اور وہیں ان کا ایک گھر تھا۔ مقبری نے ابوہریرہ سے انھوں نے جمیل غفاری سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا سوا تین مسجدوںکے (اور کسی مسجد کی زیارت کے لئے) سفر نہ کیا جائے (وہ تین مسجدیں یہ ہیں) مسجد مکہ ۰یعنی کعبہ) اور میری یہ مسجد اور مسجد بیت المقدس۔ ابن ماکو...