متفرق صحابہ کرام  

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن معرور بن صخر بن خنسا بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ بن سعد بن علی بن اسد بن ساروہ بن تزید بن جشم بن خزرج انصاری خزرجی سلمی کنیت ان کی ابو بشر والدہ ان کی اسباب بنت نعمان بن امرء القیس بن زید بن عبدالاشہل ہیں جو حضرت سعد بن معاذ کی پھوپھی تھیں۔ یہ براء فقیائے صحابہ میں تھے بنی سلمہ کے نقیب تھے بقول بعض عقبہ اولی کی شب میں سب سے پہلے جس نے رسول خدا ﷺ سے بیعت کی وہ یہی تے اور سب سے پہلے جس نے کعبہ کی طرف (٭یعنی قبل از تحویل ...

سیدنا) براء (رضی الہ عنہ)

ابن مالک بن نصر انصاری۔ ان کا نسب پیشتر ان کے بھائی انس بن مالک کے بیان میں گذر چکا ہے۔ یہ حضرت انس بن مالک (خادم رسول خدا ﷺ) کے حقیقی بھائی ہیں۔ سوا بدر کے احد اور خندق اور تمام غزوات میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ رہے بڑے بہادر اور دلیر تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ (اپنے عمال کو) لکھا کرتے تھے کہ براء کو مسلمانوں کے کسی لشکر کا سردار نہ بنانا کیوںکہ یہ بھی مسلمانوں (٭مطلب یہ ہے کہ فرط شجاعت کے سبب سے یہ میدان جنگ سے ہٹنا پسند نہ کریں گے اور بے موقع اپنے...

سیدنا) براہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن قبیصہ۔ ابو موسی نے لکھاہے کہ عبدان مروزی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ میں نے (صحابہ کے) تذکرہ میں ان کا نام دیکھا مگر مجھے ان کا صحابی ہونا معلوم نہیں۔ ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کرنے کی غرض سے ان کا ذکر لکھا ہے مگر کوئی دلیل نہیں پیش کی اور جو دلیل انھوں نے پیش کی ہے اس سے ان کا صحابی ہونا معلوم نہیں ہوتا اور میں سمجھتا ہوں کہ براء بن قبیصہ بن ابی عقیل بن مسعود بن عامر بن معتب ثقفی ہیں واللہ اعلم۔ قبیصہ کا صحابی ہونا بھی ...

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن عزب بن حارث بن عدی بن جشم بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی حارثی ان کی کنیت ابو عمروہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عمارہ ہے اور یہی صحیح ہے۔ انھیں رسول خدا ﷺ نے جنگ بدر میں بوجہ کم سن ہونے کے واپس کر دیات ھا۔ سب ے پہلا غزوہ جس میں یہ شریک ہوئے احد تھا اور بعض لوگ کہتے ہیں خندق۔ انھوں نے رسول خدا ﷺ کے ہمراہ چودہ جہاد کئے۔ یہی ہیں جنھوں نے سن ۲۴ھ میں ملک ری صلحا فتح کیا یا بقول ابی عمرو ابوبکر فتح کیا۔اور...

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن اوس بن خالد۔ نبی ﷺ کے ہمراہ آپ کے کسی غزوہ میں شریک وہئے تھے اور اپنے ساتھ وہ گھوڑے لے گئے تھے تو انھیں نبی ﷺ نے مال غنیمت سے پانچ حصہ دیے۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا بیان ہے اور ابو عمر نے کہا ہے براء بن اوس بن خالد بن جعد بن عوف بن مبذول بن عمرو بن غنم بن عدی بن نجار۔ یہ حضرت ابراہیم فرزند رسول خدا ﷺ کے رضاعی باپ تھے کیوں کہ ان کی بی بی ام بردہ تھیں جنھوں نیان کو دودھ پلایا تھا س ظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ براء وہی یں اور ساید و...

سیدنا) بذیمہ (رضی اللہ عنہ)

  علی (بن بذیمہ) کے والد ہیں۔ ان کا تذکرہ یحیی بن محمود بن صاعد نے ان لوگوں میں کیا ہے جنھوں نے نبی ﷺ سے حدیثیں سنی ہیں اور انھوں نے احمد بن منیع سے انھوں نے اشعث بن عبدالرحمن سے انھوں نے ولید بن ثعلبہس ے انھوں نیعلی بن بذیمہ سے انوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے رسول خدا ﷺ کو یہف رماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اس دعا کو پڑھے اس کے بعد اس حدیث کو بیان کیا۔ صرف ابن مندہ نے ان کا تذکرہ اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر...

(سیدنا) بدیل(رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب بھی نہیں بیان کای گیا۔ صرف ابن مندہ نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ بعض لوگوں نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے مگر ماہرین نے انکا تذکرہ تابعن میں لکھا ہے ان سے مروی ہے کہ رسول خدا ھ کی آستین گٹے تک رہتی تھی۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) بدیل (رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ شمار  ان کا اہل مصر میں ہے۔ ان کی حدیث موسی بن علی بن رباح نے اپنے والد بدیل سے ویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے نبی ﷺ کو موزوں پر مسحکرتے ہوئے دیکھا ہے۔ انکا تذکرہ ابن مندہ ور ابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) بدیل (رضی اللہ عنہ)

  ابن ورقاء بن عمرو بن ربیعہ بن عبدالعزی بن ربیعہ بن جزی بن عامر بن مازن بن عدی بن عمرو بن ربیعہ ربیعہ وہی عی خزاعی ہیںان کا نسب ابن کلبی نے اسی طرح لکھاہے اور ابو عمر نے ان کو لکھا ہے بدیل بن ورقاء بن عبد العزی بن ربیعہ خزاعی اور ابن ماکولا نے ہشام کی طرح ان کا نسب جزی تک پہنچایا ہے جزی کے بعد ان کا نسب متفق علیہ ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ یہ قدیم الاسلام ہیں اور ابو عمر نے لکھا ہے کہ یہ اور انکے بیٹِ عبداللہ اور حکیم بن حزام فت...