متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا منذر رضی اللہ عنہ

بن مالک: ابو موسیٰ نے اجازۃً ابو علی سے انہوں نے ابو نعیم سے اُنہوں نے ابو محمد بن حبان سے، انہوں نے عبد اللہ بن محمد زکریا سے، انہوں نے سعید بن یحییٰ سے انہوں نے مسلم بن خالد سے، انہوں نے مطرف البصری سے، انہوں نے حمید بن ہلال سے انہوں نے منذر بن مالک سے روایت کی، انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کون سا صدقہ افضل ہے۔ فرمایا، چپکے سے فقیر کو دے دینا اور نا دار آدمی کا ہاتھ بٹانا۔ ابو نعیم اور ا...

سیّدنا میسرہ رضی اللہ عنہ

ابو طیبہ الحجام: ابن منیع کا قول ہے کہ ابو طیبہ حجام کا نام میسرہ تھا ان کا بیان ہے کہ انہوں نے احمد بن عبید بن ابی طیبہ سے ابو طیبہ کا نام پوچھا تو انہوں نے میسرہ بتایا۔ ایک روایت میں نافع مذکور ہے۔ یزید بن معقل بن میسرہ نے اپنے والد معقل سے، انہوں نے اپنے والد میسرہ سے روایت کی۔ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چھ فرقوں کو قیامت کے دن عذاب ہوگا۔ ۱۔ امراء کو بوجہ ظلم کے۔ ۲۔ عربوں کو بوجہ عصبیت کے۔ ۳۔ علماء کو حسد کی بنا پر۔ ۴۔ خوات...

سیّدنا میسرہ رضی اللہ عنہ

بن مسروق عیسی: یہ ان نو آدمیوں میں شامل تھے، جو بنو عبس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع ادا کیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام میسرہ رکھ دیا۔ انہوں نے گزارش کی۔ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کا حد درجہ اشتیاق تھا۔ وہ اسلام لائے اور خدمت اسلام میں پیش پیش رہے اور شکر گزار ہوئے، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل نارِ جہنّم سے بچ گئے۔ اور حضرت ابو بکر بھی ان سے بہ احتر...

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

بن سنباد عقیلی: ان کی کنیت ابو مغیرہ تھی۔ معتمر بن سلیمان نے اپنےوالد سے روایت کی کہ ہم امام حسن رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے تھے کہ ایک شخص جس کا نام میمون بن سنباد تھا اور صحابی تھا، ہماری طرف آیا اور کہنے لگا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے قوام کا دار و مدار شرارِ امّت پر ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو عمر کہتے کہ بعض لوگ انہیں صحابی نہیں مانتے بات صرف اتنی ہے کہ وہ یمنی تھے۔ ...

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

بن یامین: سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ میمون بن یامین، جو مدینے میں یہود کا سردار تھا مسلمان ہوگیا انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اپنے اور یہود مدینہ کے درمیان کسی کو حکم مقرر کریں۔ تو مجھے وہ بطورِ حکم تسلیم کرلیں گے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کو بلا بھیجا اور میمون کو گھر میں چھپا دیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تجویز پیش کی، تو یہود میمون بن یامین کو حکم ماننے پر تیار ہوگئے۔ جب اُنہیں سامنے لایا گیا اور انہ...

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ شام میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ اشعث بن سوار نے محمد بن سیرین سے انہوں نے میمون سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فتح شام سے پیشتر ہی وہاں ایک جاگیر کی درخواست کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان لکھ دیا۔ جس میں جاگیر کا حکم تھا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں شام فتح ہوا، تو انہوں نے وہ فرمان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا۔ خلیفہ نے اس کے تین حصّے کر کے ایک حصّہ مسافروں کے لیے ایک اس کی تعم...

سیّدنا مینا رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ اسماعیل بن جعفر نے محمد بن عمرو سے انہوں نے ابو سلمہ سے روایت کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (ہجرت کی رات بھی ایسا ہی ہوا تھا) مقام حجر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا، اے حجر تو خدا کی زمین میں محبوب ترین اور معزز ترین مقام ہے اور اگر مجھے یہاں سے نہ نکالا گیا۔ تو مَیں کبھی نہ نکلوں گا اور آج صرف اس وقت کے لیے مجھے اجازت عطا ہوئی ہے۔ اس کے بعد تا ابد اس زمین سے درخت اکھیڑنا۔ گھوڑوں کو روکنا۔ گری پڑی چیزوں کو سوائے اصل مالک کے ...

سیّدنا نابغۃ رضی اللہ عنہ

الجعدی: ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے کسی نے قیس بن عبد اللہ کسی نے عبد اللہ بن قیس اور کسی نے حبان بن قیس بن عمر و بن عدس بن ربیعہ بن جعد بن کعب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعۃ عامری، جعدی لکھا ہے۔ ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے الکلبی نے قیس بن عبد اللہ بن عدس بن ربیعہ لکھا ہے نیزان کے سلسلۂ نسب میں بھی کلبی نے اختلاف کیا ہے جو کچھ ہم نے لکھا ہے، ان کے بارے میں مشہور روایات یہی ہیں۔ انہیں نالغہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ زمانۂ جاہلیت میں ش...

سیّدنا نابل ضی اللہ عنہ

الحبشی جو جناب ایمن کے والد تھے ابو احمد عسال کا قول ہے کہ جنابِ نابل کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ہمیں ابو موسیٰ نے کتابتًا اطلاع دی کہ انہیں جعفر بن عبد الواحد ثقفی نے انہیں طاہر بن عبد الرحیم نے انہیں عبد اللہ بن محمد نے انہیں ابو جعفر عبد اللہ بن محمد بن زکریا نے، انہیں بکار بن عبد اللہ بن محمد بن ابن سیرین نے انہیں ایمن بن نابل المکی نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک بدو نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو اون...