ابوصمصمہ رضی اللہ عنہ
ابوصمصمہ،باب صاد میں ابوموسیٰ نے ذکر کیاہے اورحافظ ابوعبداللہ بن مندہ نے باب ضاد میں ان کا ترجمہ لکھاہے،ہم بھی اگلے باب میں ان کا ذکر کریں گے۔ ...
ابوصمصمہ،باب صاد میں ابوموسیٰ نے ذکر کیاہے اورحافظ ابوعبداللہ بن مندہ نے باب ضاد میں ان کا ترجمہ لکھاہے،ہم بھی اگلے باب میں ان کا ذکر کریں گے۔ ...
مہلب بن ابوصفرہ سےصحابی سے،وکیع نےسفیان سے،انہوں نےابواسحاق سے،انہوں نے مہلب بن ابوصفرہ سےروایت کی کہ مجھےایک صحابی نےبتایا،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا، اگر تمھیں رات دن میدان جنگ میں گزارناپڑے تو سورہ حمٰ پڑھ کرسویاکرو،دشمن تم پرغلبہ نہیں پاسکے گا،دونوں نےذکرکیاہے۔ ...
ابوبردہ بن قیس اشعری جو ابو موسیٰ اشعری کے بھائی تھے،ہم ان کا نسب ان کے بھائی عبداللہ بن قیس کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،ابوبردہ کا نام عامر تھا،جوہم پیشتربیان کر آئے ہیں۔ ابواسامہ نے یزید بن ابی بردہ سے،انہوں نے ابوموسیٰ سے روایت کی،وہ کہتے ہیں کہ ہماری قوم کے پچاس سے دوچارزیادہ آدمی یمن سے روانہ ہوئے،ہم تین بھائی تھے،ابوموسیٰ،ابورہم،ابوبردہ ،ہمارا جہاز ہمیں نجاشی کے پاس حبشہ میں لے گیا،جہاں جعفر بن ابی طالب اور ان کے ساتھی ٹھہرے ہوئے تھے،...
ابوبردہ ہانیٔ بن تیار،بقول ابن اسحاق ان کا نام ہانیٔ بن عمرو ہے،ہشیم نے اشعث بن عدی بن ثابت سے، انہوں نے براء سے روایت کی،کہ میرے ماموں حارث بن عمرو میرے پاس سے گزرے، ابوعمرکہتے ہیں،کہ زیادہ تر ان کا نسب یوں بیان کیا جاتا ہے،ہانیٔ بن تیار بن عمروبن عبیدبن کلاب بن دہمان بن غنم بن ذبیان بن ہمیم بن کاہل بن ذہل بن ہنی بن بلی بن عمرو بن الحاف بن قضاعہ(اور انصار کے بنوحارثہ ان کے حلیف تھے)عقبۂ ثانیہ میں یہ بھی ستر آدمیوں میں موجود تھے،اور تمام غزوات...
ابوبردہ ،جمیع بن عمیر کوفی کے ماموں تھے،ایک روایت میں ابوبردہ بن نیار آیا ہے،شریک نے وائل بن داؤد سے،انہوں نے جمیع بن عمیر سے،انہوں نے اپنے ماموں ابوبردہ سے روایت کی،حضورِ اکرم نے فرمایا،ہر آدمی کی بہترین کمائی اس کا بیٹا ہے،امام ثوری نے وائل سے روایت کی،اور بقولِ سعید بن عمیر انہوں نے اپنے ابوبردہ سے روایت کی اور یہی زیادہ مشہور ہے،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
ابوبرقان،بنوسعد بن بکر بن ہوازن سےحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے رضاعی چچاتھے،جعفر نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے،مداینی نے عیسیٰ بن یزید سے روایت کی،کہ ابوبرقان حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اور عرض کیا،یارسول اللہ، میں نے محسوس کیا ہے،کہ آپ کی قوم کے آدمی نہ تو آپ کے سوا کسی اور سے اتنی محبت کرتے ہیں اور نہ آپ سے زیادہ کسی اور کی اتنی تعریف کرتے ہیں،لیکن ان کی گفتگو غیر واضح ہوتی ہے۔ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اے ابوبرقان...
ابوبرزۃ اسلمی!ان کے اور ان کے والد کے نام میں اختلاف ہے،اس کے بارے میں صحیح روایت نفلہ بن عبید ہے،امام احمد بن حنبل اور ابن معین کا یہی قول ہے،بعض نے ان کا نام نضلہ بن عبداللہ اور بعض نے نضلہ بن عابد بیان کیا ہے،الخطیب ابوبکر نے ہیثم بن عدی سے روایت کی،کہ ابوبرزہ کا نام خالد بن نضلہ تھا،واقدی لکھتے ہیں کہ ان کے لڑکے کا خیال تھا کہ ان کا نام عبداللہ بن نضلہ تھا،او ر بقول ابوعمر نضلہ کا نسب یوں تھا۔ نضلہ بن عبید بن حارث بن جیال بن دعبل بن ربیعہ ب...
ابوبزہ،عبداللہ بن سائب کے مولیٰ،اور مکے کے مشہور مقری خاندان کے دادا تھے،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،ابوالحسن احمد بن محمد بن قاسم بن ابوبزہ نے اپنے والدمحمد سے اس نے اپنے والد قاسم سے،ا س نے اپنے والدابوبرزہ سے روایت کی،کہ وہ اپنے مولیٰ عبداللہ بن سائب کے ساتھ حضورِاکرم کے خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے حضورِ اکر م کے ہاتھوں،پاؤں اور سر کو بوسہ دیا،ابوبکرمقری نے ابوالشیخ سے روایت کی،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
ابوبشر سلمی،ابوبکر بن ابوعلی اور ابومسعود نے ان کا ذکر کیا ہے،ہشام بن سعد نے زید بن اسلم سے، انہوں نے ابوبشر سلمی سے روایت کی کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،کہ جو شخص چاہے کہ اللہ اس کی تکالیف کودُور کرے،اور اس کی خواہشات کو پورا کرے،اسے چاہئیے ،کہ کسی مصیبت زدہ کی امداد کرے یا اس کی خواہش کو پورا کرے،غالباً یہ صاحب ابوالیسرانصاری سلمی ہے،کیونکہ یہ حدیث مشہور ہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ...
ابوبشیر انصاری حارثی یا انصاری ساعدی یا انصاری مازنی،ان کے صحیح نام کا علم نہیں ہوسکا،ایک روایت میں ان کا نام قیس بن عبید بن حُرَیر بن عمرو بن جعداز بنومازن بن نجار ہےاور بیعت رضوان میں ان کی موجودگی ثابت نہیں، ان سے ان کی اولاد کے علاوہ عباد بن تمیم،محمد بن فضالہ اور عمار بن غزیہ نے روایت کی کہ ہمیں ابوالحرم مکی بن ریان النحوی نے باسنادہ یحییٰ بن یحییٰ سے،انہوں نے مالک بن انس سے،انہوں نے عبداللہ بن ابوبکر سے،انہوں نے عباد بن تمیم سے،انہوں نے اب...