متفرق صحابہ کرام  

ابوزیدسعدبن عبید رضی اللہ عنہ

ابوزیدسعدبن عبید بن نعمان بن قیس بن عمروبن زید بن امیہ بن صبیعہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری،اوسی کہتے ہیں،یہ ان لوگوں میں سے ہیں، جنہوں نے حضورِاکرم کے عہد میں قرآن جمع کیا تھا،ایک گروہ کا خیال ہے کہ ان کا نام محمدبن نمیر تھا،ہوسکتاہےکہ دونوں نے قرآن جمع کیاہو۔ قتادہ نے جناب انس سے روایت کی کہ بنوخزرج اور اوس مناقب میں باہم مقابلہ کیا کرتے تھے، بنواوس کہتے ہم میں س...

ابوزینب بن عوف انصاری رضی اللہ عنہ

ابوزینب بن عوف انصاری رضی اللہ عنہ،اصبغ بن نباتہ نے روایت کی،کہ ہم ان لوگوں کی تلاش میں تھے،جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خمِ غدیر پر خطبہ دیتے سُناتھا،مجمع میں دس بارہ آدمی اُٹھ کھڑے ہوئے،جن میں ابوایوب انصاری اور ابوزینب بن عوف شامل تھے،ہمیں بتایا کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کواس موقعہ پر دیکھا،کہ آپ نے اپناہاتھ آسمان کی طرف بلندکیا،اورفرمایا،اے لوگو!کیاتم شہادت دیتے ہو،کہ میں نے دین کی ت...

ابوزیدعمروبن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ

ابوزیدعمروبن اخطب انصاری،ایک روایت کی روسے وہ عدی بن حارثہ بن ثعلبہ بن عمروبن عامر کی اولاد سے تھے،اوراوس اور خزرج ان کے بھائی تھے،جس شخص سے ان کی یہ روایت منسوب ہے، اس نے ان کا نسب یوں بیان کیا ہے،عمروبن اخطب بن رفاعہ بن محمود بن بشر بن عبداللہ بن ضیف بن احمربن عدی بن ثعلبہ بن حارثہ بن عمروبن عامرالانصاری،ہرچندیہ اوس اور خزرج کی اولاد سے نہیں ہیں لیکن انہیں انصاری اس لئے کہاجاتاہے،کیونکہ یہ عدی بن حارثہ بن ثعلبہ بن ...

ابوذیاب السعدی رضی اللہ عنہ

ابوذیاب السعدی ازسعد العشیرہ،عبداللہ بن ابوذیاب کے والدتھے،عاصم بن عمربن قتادہ نے عبداللہ بن ابوذیاب سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی،مجھے شکارکابڑاشوق تھا،انہوں نے اپنے حالات بیان کئے،تاآنکہ وہ حضورِاکرم صلیہ علیہ وسلّم کی خدمت میں حاضرہوئے،جمعہ کادن تھا، اوروہ منبرِرسول کے سامنے آکر بیٹھ گئے،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم منبر پرکھڑے ہوئے،اور خطبہ دینا شروع کیا،بعدازحمدوثناءفرمایا،میرے منبر کے ساتھ سعدالعشیرہ کاا...

ابوعاکنہ رضی اللہ عنہ

ابوعاکنہ،ابوراشد کے بھائی تھے،اوران کا ذکران کے بھائی کی حدیث میں گزرچکاہے،یہ ابنِ مندہ اورابونعیم کاقول ہے،کہ اس سے زیادہ اورکچھ نہیں کہا گیا،اورانہوں نے کنیتوں میں ابوراشد کا ذکر نہیں کیا،ابوراشد کا ذکر ان لوگوں میں کیا ہے،جن کانام عبدالرحمٰن تھا،اوران کے بھائی کا نام قیوم تھا،جسے آپ نے بدل کر عبدالقیوم بنادیاتھااورکنیت ابوعبید تھی،جسے بگاڑکر ابوعاکنہ بنادیا۔ ...

ابوالعالیہ رضی اللہ عنہ

ابوالعالیہ ایک انصاری سے،ابویاسرنے باسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے والدسے،انہوں نے یزید سے،انہوں نے ہشام سے،انہوں نے حفصہ دخترِ سیرین سے،انہوں نے ابوالعالیہ سے،انہوں نے ایک انصاری سے روایت کہ وہ اپنی اہلیہ کےساتھ حضورِاکرم کی زیارت کے لئے نکلے،میں ابھی آپ کے پاس ہی کھڑاتھا،کہ آپ کے ساتھ ایک آدمی تھاجوآپ کی طرف متوجہ تھا،میں نے دل میں کہا،شاید ان کاباہم کوئی کام ہے،چنانچہ میں ایک طرف کوبیٹھ گیا،بخدارسول اکرم اتنی دیر ...

ابوعبس بن عامربن عدی رضی اللہ عنہ

ابوعبس بن عامربن عدی بن سواد بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری خزرجی سلمی،بقول ابن الکلبی غزوۂ بدر میں شریک تھے،یہ صاحب اول الذکر سے مختلف ہیں،کیونکہ وہ اوسی اور یہ خزرجی ہیں،ابن الکلبی نے بھی دونوں کا ذکرکیا ہے،ایک کواوسی اوردوسرے کو خزرجی لکھاہے،بقول ابنِ اثیر،یہ کوئی اختلاف فی النسب نہیں۔ ...

ابوعبس بن جبر رضی اللہ عنہ

ابوعبس بن جبر،ایک روایت میں ابن جابر بن عمروبن زید بن حبثم بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس ہے،ابوعمرنے اسی طرح ان کا نسب بیان کیا ہے،ابن کلبی نے بھی اسی طرح بیان کیاہے،ہاں البتہ مجدعہ کا نام حذف کردیا ہے،اورحبثم بن حارثہ انصاری اوثی حارثی تحریرکیا ہے،ان کا نام عبدالرحمٰن تھااورتمام غزوات میں شریک رہے۔ ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے،انہون نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ اسمائے شرکائے...

ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ عنہ

ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ عنہ عبدالعزی بن عبدمناف بن قصیٰ قرشی عبشمی،جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد یعنی جناب زینب رضی اللہ عنہا کے جوآپ کی بڑی صاحبزادی تھیں،شوہر تھے،ان کی والدہ کانام ہالہ تھا،جوخویلد کی بیٹی اور ام المومنین خدیجہ کی بہن تھیں،یہ ابوعمرکاقول ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کی والد ہ کا نام ہندلکھاہے،ابوالعاص،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس اولاد جو جناب خدیجہ کے بطن سے ہوئی،خالہ زاد بھائی تھے،ان کے...

ابوعبدالعزیزانصاری رضی اللہ عنہ

ابوعبدالعزیزانصاری،ابوموسیٰ نے اذناً حسن بن احمد سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ اورعبدالرحمٰن بن محمدسے(جیساکہ میرا ظن غالب ہے)انہوں نے عبداللہ بن محمد(قباب)سےانہوں نے ابوبکر بن ابوعاصم سے،انہوں نے کثیر بن عبیدسے،انہوں نے بقیہ سے،انہوں نے عبدالغفورانصاری سے،انہوں نے عبدالعزیز سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حضورِاکرم سے روایت کی کہ جس شخص نے کوئی اچھاکام کیا،اورپھراس پر اترایا،اس کی جزاکم ہوگئی اوراس کا عمل ضائع ہوگیا...