متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عکرمہ ابن عامر رضی اللہ عنہ

  بن ہاشم بن عبدمناف بن عبدالداربن قصی قریشی عبدری۔یہی ہیں جنھوں نے دارالندوہ (نامی مکان کو)حضرت معاویہ کے ہاتھ ایک لاکھ روپیہ کے عوض میں فروخت کیاتھا۔ان کا شمار مولفتہ القلوب میں تھاان کا تذکرہ ابوعمرنے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عکرمہ ابن ابی جہل رضی اللہ عنہ

   بن ہشام بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمربن مخزوم قریشی مخزومی۔ان کی والدہ ام مجالد خاندان بنی ہلال بن عامرکی ایک خاتون تھیں ابوجہل کانام عمروتھااورکنیت اس کی ابوالحکم تھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اورمسلمانوں اس کوابوجہل کہناشروع کیا اس طرح یہی کنیت اس کی مشہور ہوئی اوراس کانام عکرمہ اورپہلی کنیت ابوعثمان تھی فتح مکہ کےتھوڑے ہی دنوں بعد اسلام لےآئے تھے۔زمانہ جاہلیت میں یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سخت دشمن تھےاورجو شخص اپنے باپ ...

سیّدنا علقمہ ابن وقاص رضی اللہ عنہ

   لیثی۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوئےتھے جیساکہ واقدی نے ذکرکیاہےیہ ابوعمرکاکلام تھااورابن مندہ نے کہاہے کہ ان سے ان کے بیٹے عمرونے روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھے میں غزوہ خندق میں شریک تھااوراس وفد میں تھاجورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیاتھا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔اورابونعیم نے کہاہے کہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہےاورحاکم ابواحمد اورنیزاورلوگوں نے ان کوتابعین میں ذکرکیاہے ان کی وفات ...

سیّدنا علقمہ ابن  نضلہ رضی اللہ عنہ

   بن عبدالرحمٰن بن علقمہ ۔کنانی اوربعض لوگ ان کو کندی کہتے ہیں ۔مکہ میں رہتےتھے عثمان بن ابی سلیمان نے علقمہ بن نضلہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اورابوبکروعمرکی وفات ہوگئی اورمکہ کی زمین اس وقت تک وقف سمجھی جاتی تھی جومحتاج ہوتاتھا وہاں رہتاتھااور جب اس کی احتیاج دفع ہوجاتی تھی کسی دوسرے کو اپنی جگہ ٹھہرادیتاتھا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ ان کاتذکرہ صحابہ میں کیاگیاہے مگریہ تابعین ...

سیّدنا علقمہ ابن ناجیہ رضی اللہ عنہ

   بن حارث بن کلثوم خزاعی ثم المصطلقے۔مدینہ کے رہنے والےتھےمگرپھربادیہ میں سکونت اختیارکرلی تھی ہمیں یحییٰ  بن ابی الرجاء نے اجازۃاپنی سندکے ساتھ احمد بن عمروبن ضحاک سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے ہم سےیعقوب بن حمید نے عیسیٰ بن حضرمی بن کلثوم بن علقمہ بن ناجیہ بن حارث خزاعی سے انھوں نے اپنے داداعلقمہ سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ولید بن عقبہ کوہمارے مال کی زکوۃ کی تحصیل کرنےکے لیے بھیجا وہ گئے ا...

سیّدنا علقمہ ابن مجزز رضی اللہ عنہ

   بن اعوربن جعدہ بن معاذ بن عثوارہ بن عمروبن مدبح کنانی مدبحی۔ان کونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی لشکر کا سردارمقررکیاتھااورعبداللہ حذافہ سہمی کو کسی سریہ (یعنی چھوٹے لشکر) کا سرداربنایاتھا۔ان کی طبیعت میں کچھ مذاق تھا ایک مرتبہ انھوں نے خوب آگ دہکائی بعد اس کے اپنے ساتھیوں سے کہاکہ کیا میری اطاعت تم پر واجب نہیں لوگوں نے کہاہاں واجب ہے پس انھوں نے کہااس آگ میں کود پڑو ایک شخص کھڑاہواچاہتاتھا کہ آگ میں کودے یہ ہنسنے لگےاورکہاکہ میں ت...

سیّدنا علقمہ ابن فغوا رضی اللہ عنہ

  ۔بعض لوگ ان  کوابن فغواکہتےہیں فغوا بیٹے تھے عبیدبن عمروبن مازن بن عدی بن عمروبن ربیعہ کے خزاعی تھے۔صحابی تھے۔مدینہ منورہ میں رہتےتھے۔عمروبن فعوا کے بھائی تھے ان کو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ مال دےکرابوسفیان بن حرب کے پاس بھیجاتھاتاکہ وہ اس مال کو فقرا میں تقسیم کردیں غزوۂ تبوک میں یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رہنماتھے۔ابوبکربن محمد بن عمروبن حزم نے عبداللہ بن علقمہ بن فغواسے انھوں نے اپنے والدسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رس...

سیّدنا علقمہ ابن علاثہ رضی اللہ عنہ

   بن عوف بن احوص بن جعفربن کلاب بن ربیعہ بن عامربن صعصعہ عامری کلابی۔قبیلہ بنی ربیعہ بن عامرکے بزرگ لوگوں میں تھے مولفتہ القلوب سے تھے۔اپنی قوم میں سردارتھے حلیم تھے عقلمندتھے مگربخشش چاہیے ان میں نہ تھی یہی ہیں جنھوں نے عامربن طفیل بن مالک بن جعفر بن کلاب سے مخالفت کی تھی اوران کے سامنے اپنی فخریہ باتیں بیان کی تھیں یہ دونوں کلابی تھے قصہ ان کا مشہورہےجب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم طائف سے لوٹے توعلقمہ مرتدہوکر شام چلے گئےپھرآپ کی وف...

سیّدنا علقمہ ابن طلحہ رضی اللہ عنہ

 بن ابی طلحہ۔علقمہ بن طلحہ ان کے بھائی کا نام بھی تھا۔ان کانسب اوپر بیان ہو چکاہے۔یہ اسلام لائےتھے اورصحابی تھے یرموک کی لڑائی میں شہیدہوئے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...