متفرق  

پیر سید عبدالوہاب سالوی

پیر سید عبدالوہاب بن سید عبدالحمید سالوی  آپ بڑے مشائخ اور کبیر اولیاء میں شمار ہوتے تھے۔ بچپن میں اپنے باپ کے ساتھ ایک حوض میں نہارے تھے۔کوئی شخص پانی میں سے سے ظاہر ہوا۔ اور آپ کو کھینچ کر لے گیا اور گم ہوگیا ایک عرصہ کے بعد آپ اسی حوض سے برآمد ہوئے مگر کمالات و کرامات کے خزانے لے کر آئے۔ ایک بار آپ کے والد اپنے شاگردوں کو ہدایہ پڑھا رہے تھے آپ اپنے ہم عمر لڑکوں کے ساتھ کھیل رہے تھے ہدایہ میں ایک مشکل مقام آیا۔ جہاں آپ کے والد رک گئے۔ آپ ن...

حضرت حسین اصغر رضی اللہ عنہا

اِن کی اولاد سے سادات بنو میمون، بنو الجوائی، بنو طقسط، بنو المحترق، اشتریون، بنومکانسیہ، بنو عرام، بنو عجیبہ، بنو الصّایم، بنو معلاج، بنوابی الغنایم، بنو احمد، بنو طبیق، بنو عکّہ، بنو علون، بنو فوارِس، بنو عیلان، بنو الاعرج، بنو جلال، بنو شقائق، بنو خزعل، بنو مہنا، حاحدہ، جمامزہ، عقیقیون، بنو الموسوس، منقدیون، آلِ عدنان، بنو الکرش، بنو الفیل، بنو المضیرہ، بنو الفوطم، وغیرہم بلادِ مغرب، مصر، واسط، عراق، کرخ، مدینہ طیّبہ، بلخ، حلہ، دمشق، رَے، شیرا...

میاں مراد بخش رحیمی رحمتہ اللہ علیہ

  آپ میاں جیواشاہ بن میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم کے فرزنداوراپنے چچامیاں محمدزمان کے مُرید تھے۔حضرت سیّد صبغتہ اللہ بن سیّد ابن یمین برخورداری ساہنپالوی سے بھی آپ کوارادت تھی۔ اُن سے بھی فیض حاصل کیا۔ مکتوب سیّد صبغتہ اللہ ایک مرتبہ سید صبغتہ اللہ نوشاہی برخورداری رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کے اور میاں کریم بخش بن نورشاہ کے نام ایک مکتوب بھیجا۔کہ ہم نےجے سنگھ گھنیہ سے ایک تحریربنام میگھ سنگھ لکھواکرتم کوبھیج دی ہے۔لہذامیگھ سنگھ سے بیس من غل...

میاں نورشاہ زمانی رحمتہ اللہ علیہ

  آپ میاں محمد زمان بن میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے اور مریدو خلیفہ تھے۔ سیروسیاحت نسبت جذبہ آپ پرغالب تھی۔بحالتِ مجذوبی پھرتے پھراتےموضع مَنج  میں جو دریائے راوی پرایک گاؤں ہے۔چلے گئے۔والدکاانتقال بعدمیں ہوا۔آپ کے بیٹے میاں امام شاہ رحمتہ اللہ علیہ نےجاکر آپ کواطلاع دی توآپ واپس آئے۔ زُہد آپ دنیااور اہل دنیاسے کنارہ کش رہتے۔تمام کاروباردنیاوی اولاد پر چھوڑدئیے۔خود یادِ الٰہی میں رہتے۔لوگوں کو کم م...

میاں جیواشاہ رحیمی رحمتہ اللہ علیہ

  آپ میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم بن جانی کے تیسرے فرزندتھے۔والدہ صاحبہ کانام حضرت حسین خاتون بنتِ حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ تھا۔آپ کی بیعتِ طریقت اپنے بڑے بھائیں حکیم عبدالمجیدالمعروف حکیم صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔ آپ کو والدنے دعادی تھی کہ  تعویذ دھاگہ اوردَم درود تیرااورتیری اولاد کا ہے۔چنانچہ جب تک آپ کی اولاد باقی رہی یہ بشارت اُن کے حق میں پوری رہی۔ پٹہ نامہ آپ بمعہ اپنے خالہ زاد بھائی میاں بختاور رحمتہ اللہ علیہ کے ...

میاں محمد زمان دُولارحیمی رحمتہ اللہ علیہ

  امامِ زَمَن شاہ محمد زمان کہ شد رامِ ایشاں زمین و زماں برحمانیاں ہمچو بدرِ منیر بتختِ ولائیت شہِ بے نظیر آپ سالک مسالِک طریقت۔ناہج مناہج حقیقت ۔خلاصہ خاندانِ قادریہ نوشاہیہ سلالہ دودمان رحمانیہ صاحب وجدو سماع تھے۔آپ میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم بن جانی کے دوسرے بیٹے تھے۔آپ کی والدہ ماجدہ کا نام حضرت حسین خاتون بنت حضرت پاک صاحب تھا۔ نام و لقب آپ کا نام محمدزمان۔لقب دُولا اوررحمان ثانی تھا۔۱۱۱۸ھ؁ میں تول ہوئے۔ تربیّت و...

حکیم صاحب رحیمی رحمتہ اللہ علیہ

  آپ کانام عبدالمجید۔المعروف حکیم صاحب رحمتہ اللہ علیہ تھا۔چونکہ آپ علم طب میں خاصی مہارت رکھتے تھے۔اس لیےاس لقب سے مشہورہوئے۔جولوگ آپ کانام عبدالحکیم بیان کرتے ہیں وہ غلط ہے۔ آپ میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم بن جانی کے فرزند اکبرتھے۔آپ کی والدہ ماجدہ کانام حضرت حسین خاتون بنتِ حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ تھا۔آپ کی بیعت ِ طریقت اپنے ناناحضرت شیخ عبدالرحمٰن پاک صاحب رحمتہ اللہ سے تھی۔صاحب مناقباتِ نوشاہیہ نےآپ کو حضرت پاک صاحب رحمتہ...

میاں ابراہیم عُرف عبدالرحیم رحمتہ اللہ علیہ

  آپ کانام ونسب عام طورپریہ بیان کیاجاتاہے۔عبدالرحیم بن جانی بن ابراہیم بن بوڑا بن فتح محمد قوم بھٹی اور آپ کا اصلی وطن جلال پور بھٹیاں بیان کیاجاتاہے۔مگرایک پورانی تحریرجو ۱۱۲۱ھ؁ کی ہے۔ اُس پرآپ کانام ابراہیم ولد جانی قوم کیڑولکھاہےاور سکونت موضع اورنگ شاہ پورڈلّالکھی  ہے۔جو بھڑی کاقدیمی نام تھا۔اس سے ثابت ہوتاہے کہ آپ آباؤاجدادسے بھڑی کے رہنے والے تھے اور ابراہیم کا تلفظ بدل کرعبدالرحیم مشہورہوگیا۔ بیعتِ طریقت ایک پورانی تحریرمیں...

دخترِ رابعہ حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ

  اگرچہ عام طورپریہی مشہورہے کہ حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی تین بیٹیاں تھیں۔ مگر تاریخ مخزن پنجاب میں چارصاحبزادیاں لکھی ہیں۔چوتھی کا نام کہیں سے معلوم نہیں ہوا۔غالباً یہ بھی اپنی ہمشیرہ کے بعد میاں ابراہیم بن جانی کے نکاح میں آئیں ۔واللہ اعلم۔ قسم دوم اس میں حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے دامادوں اور نواسوں اور دختری اولادکے حالات ہیں۔ چونکہ دوبیٹیوں کی اولاد باقی ہے۔اس لیے اس قِسم کو دوبابوں میں تقسیم کیاگیاہے۔ بابِ اول میں فریق رح...

حضرت فتح خاتون رحمتہ اللہ علیہا

  آپ صابرہ شاکرہ مقبولانِ درگاہِ خداسے تھیں ۔حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی تیسری صاحبزادی تھیں۔والد بزرگوارکی بیعت سے مشرّف تھیں۔ اوصاف آپ طریقہ سلوک و تصوّف کی ماہر تھیں ۔دریائے وحدت کی شناور۔صاحب اخلاق حسنہ تھیں۔والد کی خدمت کوسعادت سمجھتی تھیں۔ نکاح آپ کا نکاح اپنے برادرعم زاد میاں شکرعلی بن شیخ الٰہ داد بھڑی والہ رحمتہ اللہ علیہ سے ہواتھا۔ایک شجرہ میاں محمد علی بن میاں خدا بخش صاحب زمانی بھڑیوالہ رحمتہ اللہ علیہ  کے گھرمیں موج...