پسندیدہ شخصیات  

حضرت خواجہ معین الدین خرد

آپ شیخ معین الدین چشتی کے پوتے، یعنی حسام الدین سوختہ کے فرزند تھے، چونکہ آپ کا نام بھی معین تھا اس لیے بڑے اور بزرگ بہ نسبت آپ کو خورد (یعنی چھوٹا) کہا کرتے تھے اور یہی تعریف آپ کے لیے بہت کافی ہے کہ آپ کامل درویش تھے۔ مرید ہونے سے قبل ہی ا تنی ریاضت اور مجاہدہ کیا تھا کہ بغیر کسی واسطہ کے خواجہ معین الدین چشتی سے فیض یاب ہوا کرتے تھے۔ آخر کار خواجہ صاحب کے ارشاد سے شیخ نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کے مرید ہوئے اور خرقہ خلافت حاصل کیا۔ شیخ حسام ال...

حضرت شیخ حسام الدین سوختہ

آپ شیخ فخرالدین ابن شیخ الاسلام معین الدین چشتی سنجری کے صاحبزادے تھے۔ محبت کی آگ میں جلے ہوئے اور الفت کے قیدی تھی، آپ خواجہ نظام الدین اولیاء کی صحبت سے فیض یافتہ تھے، آپ کا مزار سانبھر میں مغرب کی طرف اجمیر کی سمت میں ہے۔ آپ کے والد بزرگوار نے آپ کا نام اپنے گمشدہ بیٹے کے نام پر رکھا۔ خواجہ معین الدین کی دو بیویاں  تھیں، ایک سید وجیہُ الدین مشہدی کی صاحبزادی، جو سید حسین خنگ سوار کے چچا تھے، جن کا مزار اجمیر کے قلعہ کے بالائی حصہ پر ہے۔ ا...

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ  عنہ

  نام ونسب مظہر انوار الجود الاحسان، معدن اسرار ذوق دو جدان، قتیل سیف محبت وعشق رحمٰن ملقب ملقب ذوی النورین، جامع القرآن مقتدائے دین امیر المومنین عثمان ابن عفان سید عالمﷺ کے خلیفہ سوم اور حضرت عمر کے بعد بہترین خلائق ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں آپ کی کنیت ابو عمر تھی جب اسلام میں حضرت بیبی رقیہ بنت رسول اللہﷺ کے بطن مبارک سے آپ کے ہاں فرزند عبداللہ متولد ہوئے تو آپ کی کنیت ابو عبداللہ ہوگئی۔ آپ کا نسب کواجہ کائناتﷺ کے نسب سے عبد مناف پر جا مل...

حضرت مولانا حمید

آپ شاعر قلندر اور جامع خیرالمجالس اور شیخ نظام الدین اولیاء کے مرید تھے اور کبھی کبھی اپنے والد صاحب کی معیت میں شیخ نظام الدین اولیاء کی زیارت کے لیے آیا کرتے تھے۔ شیخ نظام الدین اولیاء کے بعض خلفاء سے اپنی استعداد اور قابلیت کے مطابق استفادہ کیا، اگرچہ آپ کے اشعار ایسے نہیں کہ جن کی وجہ سے آپ کو شاعر کہا جائے، تاہم لوگوں میں شاعر ہی مشہور تھے۔ لیکن زیادہ تر حمید قلندر سے مشہور تھے۔ ابتداً مولانا برہان الدین  غریب کے ملفوظات جمع کیے۔ پھر شی...

ذکر حضرت عمر ابن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  امام اہل برو بجر، متبغِ احکام بہ رے ڈھر، محدث اسرار ذات،مفصح  رموز صفات محرم اشارات حضرت رب الارباب، ممتاز بعدالت، امیر المؤمنین حضرت عمر ابن الخطاب حضور سرور کونینﷺ کے دوسرے خلیفہ اور حضرت ابو بکر صدیق کے بعد افضل خلق ہیں۔ آپ کی کنیت ابو حفص ہے۔ آپ کو ابو حفصہ بھی کہا جاتا ہے۔ آپ کا نسب حضرت سید البشر کے نسب اطہر کے ساتھ آٹھ واسطوں کے بعد حضرت کعب سے جا ملتا ہے۔ آپ کی والدہ ماجدہ بھی اہل قریش سے تھیں۔ خلافت  آپ حضرت ابو بکر صد...

حضرت خواجہ شمس الدین دھاری

ابتدا عمر میں آپ کا پیشہ ملازمت تھا، بعد اس سے توبہ کرکے شیخ نظام الدین اولیاء کے حلقہ ارادت میں داخل ہوگئے اور شیخ کے ملفوظات پر ایک کتاب لکھی۔ ایک دن شیخ سے عرض کیا کہ حضرت اگر اجازت ہو تو آنے جانے والوں کے لیے ایک حجرہ تیار کرادوں۔  شیخ نے فرمایا کہ یہ کام اس سے کچھ کم نہیں، جس کو تم ترک کرکے آئے ہو، آپ کا مزار ظفرآباد میں ہے۔ اخبار الاخیار...

حضرت خواجہ مویدالدین کری

آپ شروع عمر میں دنیاوی دھندوں میں مشغول رہے۔ بادشاہ اور شہزادہ سے یاری تھی، جس زمانہ میں سلطان علاؤ الدین خلجی جاگیردار اور امیر تھے تو آپ نے ان کے ہاں کار ہائے نمایاں انجام دیے، آخر کار شیخ نظام الدین اولیاء سے بیعت ہوئے اور اپنی خوشی سے دنیاوی کاروبار کو خیر باد کہہ دیا۔ جب سلطان علاؤالدین خلجی سلطنت کی مسند پر متمکن ہوئے تو خواجہ مؤیدالدین کری کو یاد کیا، لیکن جب سلطان علاؤالدین کو معلوم ہوا کہ خواجہ مؤید الدین کری شیخ نظام الدین اولیاء کے مری...

حضرت مولانا جلال الدین اودھی

آپ نے زہد، ورع، ترک دنیا، تجرد اور عزلت (جیسے اوصاف حمیدہ) سے موصوف تھے اور اپنے زمانے کے تمام لوگوں کی نظروں میں مکرم و معظم تھے۔ ایک مرتبہ شیخ نظام الدین کے ان دوستوں کو، جن کی زندگی کتب بینی اور بحث مباحثہ میں گذری تھی،  شوق ہوا کہ وہ مولانا جلال الدین اودھی سے کچھ علم حاصل کریں اور باہمی صلاح مشورے سے یہ طے پایا کہ مولانا ہی شیخ  نظام الدین سے اس کی اجازت حاصل کریں۔ مولانا نے جب شیخ کی خدمت میں یہ بات پیش کی تو شیخ نظام الدین سمجھ گ...

حضرت خواجہ ضیاءالدین برنی

آپ تاریخ فیروز شاہی کے مصنف اور خواجہ نظام الدین اولیاء کے مرید اور خواجہ صاحب کی کرم فرمائیوں کی وجہ سے ممتاز اور مجسمہ لطائف و ظرائف تھے، آپ کو ہر قسم کے اقوال اور حکایات یاد تھیں۔ علماء، مشائخ اور شعراء کی محفلوں اور مجلسوں سے اکثر لطف  اٹھاتے تھے، امیرخسرو اور میر حسن سے بے انتہا محبت کرتے تھے، ان دونوں کی صحبت سے بھی مستفیض ہوئے۔ ابتداً شیخ نظام الدین سے بیعت ہوکر غیاث پور میں رہنے لگے، آخر عمر میں طبعی لطافتوں اور فن مصاحبت کی وجہ سے س...

حضرت خواجہ ضیاءالدین سنامی

آپ دیانت اور تقویٰ میں مقتدائے وقت تھے، شرعی احکام پر مضبوطی سے پابندی فرماتے۔ خواجہ نظام الدین اولیاء کے ہمعصر۔ شیخ نظام الدین اولیاء سے سماع کے متعلق ہمیشہ احتساب کرتے رہتے تھے اور شیخ نظام الدین معذرت اور انقیاد کے سوا پیش نہ آتے اور مولانا کی تعظیم و تکریم میں کوئی دقیقہ فر و گذاشت نہ کرتے۔ نصاب الاحتساب آپ کی مشہور کتاب ہے جو احتساب کے دقائق اور قواعد کے ساتھ مختلف قسم کی بدعات کے خلاف احکام شرعیہ کے پیش نظر آپ نے تحریر فرمائی تھی۔ خواجہ ضیا...