ضیائے صحابیات  

(سیّدہ )ام ازہر( رضی اللہ عنہا)

ام ازہر عائشہ،ان سے زینب دختر زبرقان عائشہ نے روایت کی،کہ ام ازہر کے والد انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر گئے،اور آپ نے ان کے سر پر ہاتھ پھیرا،یہ خاتون صالحہ اور عابدہ تھیں،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )عُمیرَہ(رضی اللہ عنہا)

عمیرہ دختر سہل بن رافع،یہ سہل وہ صحابی ہیں کہ جنہوں نے غزوۃٔ تبوک کے موقعہ پر دو صاع کھجور رات بھر محنت کر کے حاصل کی تھی،اور اپنی اس بیٹی کو ساتھ لیا تھا،اور ایک صاع کھجور لے کر حاضر خدمت ہوئے تھے،اور یہ صاع بھر کھجور تعمیل ارشاد میں پیش کی تھی،اور منافقوں نے اس ہمہ تن ایثار کا مذاق اڑایا تھا،سہل نے اپنی بیٹی کے لئے دعاکی درخواست کی،کیونکہ ان کی اور کوئی اولاد نہ تھی،حضور نے لڑکی کے سر پر ہاتھ پھیرا،تو عمیرہ نے یوں محسوس کیا،گویا آ...

(سیّدہ )ام عامر( رضی اللہ عنہا)

ام عامر دختر کعب انصاریہ،ان سے لیلی نے جو خبیب بن عبدالرحمٰن کی آزاد کردہ کنیز تھیں،روایت کی کہ حضور اکرم نے فرمایا،کہ آؤ،اور کھاؤ،انہوں نے گزارش کی ،یارسول اللہ ، میں تو روزے سے ہوں،آپ نے فرمایا،کہ جب کسی روزہ دار کے سامنے کو ئی کھارہاہو،تو اللہ کے فرشتے اس شخص پر رحمت بھیجتے ہیں،ابوعمر نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )ام عامر( رضی اللہ عنہا)

ام عامر دختر یزید بن سکن انصاریہ اشہلیہ،ابوعمر لکھتے ہیں،اگر یہ نام درست ہے تو یہ خاتون اسماء دختر یزید بن سکن ہیں،اور ان کا ذکر پہلے ہوچکا ہے،البتہ ان کی کنیت میں اختلاف ہے،یا یہ خاتون اسماء کی ہمشیرہ ہیں۔ ایک روایت میں عامر دختر سعید بن سکن ہے،ان کا نام فکیہہ تھا،اور ان کے بارے میں اکثر علماء کا یہی قول ہے،اس بناء پر یہ خاتون اسماء دختر یزید بن سکن کی عمزاد ہیں اور بقول ابوعمر انہوں نے حضور سے بیعت کی۔ اسی طرح ابنِ مندہ...

(سیّدہ )ام عبداللہ( رضی اللہ عنہا)

ام عبداللہ بن عامر بن ربیعہ،ان کا ذکر پہلے ہوچکاہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے اسی طرح اختصار سے ان کا ذکر کیا ہےاور ابو موسیٰ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے،اور ان کا نام ام عبداللہ دختر ابی حثمہ لکھا ہے،اور یہی خاتون ام عبداللہ بن عامر بن ربیعہ ہیں،ابن مندہ لکھتے ہیں کہ انہوں نے ان کا ذکر کیا ان کے بیٹے یا ان کے شوہر کے ترجمے میں بیان کیا ہے،یہ گفتگو ابو موسیٰ کی ہے،لیکن ان کا استدراک بلاوجہ ہے،کیونکہ ابن مندہ نے ان کا ترجمہ علیحدہ لکھا ہے،او...

(سیّدہ )ام عبداللہ( رضی اللہ عنہا)

ام عبداللہ بن اوس جوشداد بن اوس انصاریہ کی ہمشیرہ تھیں،ابو منصور بن مکارم المٔودب نے باسنادہ معافی بن عمر ان سے ،انہوں نے ابوبکر غسانی سے،انہوں نے ضمرہ دختر حبیب سے،انہوں نے ام عبداللہ ہمشیرۂ شداد بن اوس سے روایت کی کہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو افطار کے وقت دودھ بھیجا،یہ سخت گرمی کا زمانہ اوربہت لمبے دن تھے،آپ نے ام عبداللہ کے قاصد کو واپس کردیا،اور دریافت فرمایا کہ ام عبداللہ سے پوچھو کہ اس نے دودھ کہاں سے لیا،ام ع...

(سیّدہ )ام عبداللہ( رضی اللہ عنہا)

ام عبداللہ بن بشر،ان سے ان کے بیٹے عبداللہ بن بشر نے روایت کیابوالفضل عبداللہ بن احمد طوسی نے ابو داؤد طیالسی سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے یزید بن خمیر سے، انہوں نے عبداللہ بن بشر سے روایت کی،کہ ایک بار حضورِ اکرم ہمارے گھر تشریف لائے،میری ماں نے ایک دری بچھائی،آپ اس پر بیٹھ گئے،پھر میری ماں کھجوریں لائی،آپ تناول فرمارہے تھے اور گٹھلیاں انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کے درمیان رکھ کر پھینک رہے تھے،پھر آپ نے پانی طلب فرمایا،اور پی ...

(سیّدہ )ام عبداللہ( رضی اللہ عنہا)

ام عبداللہ دختر نبیہ بن حجاج سہمیہ جو عمرو بن عاص کی زوجہ تھیں،اور ان کے بیٹے عبداللہ بن عمرو کی والدہ تھیں،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے ایک بار فرمایا،کیا اچھا خاندان ہے،جو ابوعبداللہ ،ام عبداللہ اور عبداللہ پر مشتمل ہے،اس خاتون سے ان کے بیٹے عبداللہ نے روایت کی، اور عبدالملک بن قدامہ نے عمرو بن شعیب سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے دادا سے روایت کی،اور عبدالملک بن قدامہ نے عمرو بن شعیب سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ا...

(سیّدہ )ام عبداللہ( رضی اللہ عنہا)

ام عبداللہ زوجہ ابوموسیٰ اشعری،عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابومعاویہ سے،انہوں نے اعمش سے،انہوں نے ابراہیم سے،انہوں نے سہم بن منجاب سے،انہوں نے قرنع سے روایت کی،کہ انہوں نے ابوموسیٰ اشعری کو کہتے سنا اور انکی بیوی خاموش تھیں،کیا تم نے سُنا تھا،جو کچھ رسولِ کریم نے فرمایا تھا،بیوی نے جواب دیا،ہاں میں نے سُناتھا،پھر وہ خاموش رہیں،جب ابوموسیٰ فوت ہوگئے ،تو ان کی بیوی سے پوچھا گیا،حض...