ضیائے صحابہ کرام  

سیدنا) از اذمرد (رضی اللہ عنہ)

  بعد الف کے زے ہے ہرمز فارسی کے بیٹے ہیں کسری (شاہ فارس) کے مقربین میں سے تھے انھوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا مگر آپ کو دکھا نہیں ان کی حدیث عکرمہ ابن ابراہیم ازدی نے جریر بن یزید بن جریر بجلی سے انھوں نے انے والد سے انھوں نے ان کے دادا حضرت جریر بن عبداللہ سے انھوں نے از اذمرد سے روایت کی ہیوہ کہتے ہیں اس حال یں ہ ہم کسری کے دروازے پر کھڑے ہوئے (اس کی) اجازت کے منتظر تھے اجازت ملنے میں دیر ہوئی اور گرمی سخت تھی اس سے بہت تکلیف ہوئی حاضرین...

سیدنا) ارمی (رضی اللہ عنہ)

  ابن اصحم نجاشی (٭حضرت نجاشی حبش کے بادشاہ تھے پہلے مذہب عیسوی رکھتے تھے پر مشڑف باسلام ہوئے اور بہت اچھی حالت رہی) بن بحر۔ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے محمد بن اسحاق بن یسار نے بیان کیا کہ (نام ان کے والد کا) نجاشی اصحمہ (ہے) اصحمہ کے معنی عربی میں بخشش نجاشی بادشاہ (حبش) کا لقب تھا جیسے کسری (شاہ فارس کا لقب تھا) وہ کہتے ہیں کہ امام ابو القاسم اسماعیل یعنی ابن محمد بن فضل رحمۃ اللہ علیہ نے جو ان کے شیخ تھے مغازی میں انھیں راوی...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  نخعی۔نام ان کا اوس بن جہیش بن یزید نخعی ہے۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابو علی حداد نے اجازۃ ابو احمد عطار کی کتاب سے نقل کر کے بیان کیا اور ہم سے عمر بن احمد بن عثمان نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عمر بن حسن بن مالک نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے منذر قابوسی نے بیان کیا وہ کہتے تھیہم سے حسین نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے یحیی بن زکریا ابن ابراہیم بن سوید نخعی نے حسن بن حکم نخعی سے انھوں نے عبدالرحمن بن عابس نخعی سے انھوںن...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  بن جفینہ بحیبی۔ قبیلہ بنی بصر بن معاویہ سے ہیں۔ فتح مصر میں شریک تھے ان کا تذکرہ اور ان کی اولاد مصر میں ہے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے اور ابن مندہ نے اس کو ابو سعید بن یونس سے روایت کیا ہے۔ ان کا شمار صحابہ میں ہے۔ ان کی حدیث ابن لہیعہ نے یزید بن حبیب سے انھوںنیعبداللہ بن ارقم بن جفینہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے اپناکوئی مقدہ پیش کیا تھا۔ ابو نعیم کہتے ہیں کہ ان کو متقدمیں میں سے کسی نے ذکر...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  ابن ابی الارقم۔ ابی الارقم کا نام عبد مناف بن اسد بن عبداللہ بن عمرو بن مخزوم قرشی مخزومی۔ ان کی والدہ امیہ بنت حارث ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام تماضر بنت حذیم ہے قبیلہ بنی سہم سے ہیں اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ ان کا نام صفیہ بنت حارث بن خالد بن عمیر بن حبشان خزاعیہ ہے۔ حضرت ارقم کی کنیت ابو عبداللہ ہے۔ اسلام کی طرف سب سے پہلیسبقت کرنے والوں میں ہیں قدیم الاسلامہیں بعض لوگ کہتے ہیں یہ بارہویں تھے (یعنی ان سے پہلے صرف گیا وہ آدمی مس...

سیدنا) ارطاۃ (رضی اللہ عنہ)

  ابن منذر۔ ہمیں ابو موسینے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے کہ عبدان بن مروزی نے کہا ہے کہ (یہ) ارطاۃ بن منذر سکونی ہیں اور یہ صحابی ہیں اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سے ہشام بن عمار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے مسلمہ بن علی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے نصر بن علقمہ نے اپنے بھائیس ے انھوں نے ابن عائذ سے انھوںنے ارطاۃ بن منذر سکونی سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے میں نے رسول خدا ﷺ کے ہمراہ ننانوے مشرکوںکو قتل کیا ہے اور میں اس بات کو نہی...

سیدنا) ارطاۃ (رضی اللہ عنہ)

  ابن کعب بن شراحیل بن کعب بن سلامان بن عامر بن حارثہ بن سعد بن مالک بن نخع بن عمرو بن علۃ بن جلد بن مالک بن ادویہ یہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپنے انھیں ایک جھنڈا دیا اس جھنڈے کو لے کے یہ جنگ قادسیہ میں شریک ہوئے اور شہید ہوئے پھر اس جھنڈے کو قیس بن کعب نے لیا وہ بھی شہید ہوگئے۔ یہ ارطااۃ اور حجاج بن ارطاۃ بن ثور بن ہبیرہ بن شراحیل شراحیل میں جا کے مل جاتی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے اوس بن جہیش کے بیان کیا کیا ہے علیحدہ ان کا ذکر نہ...

سیدنا ابجر (رضی اللہ عنہ)

  مزنی (یعنی قبیلہ مزینہ کے) ان کو ابن مندہ نے اور ابو نعی نے ذکر کیا ہے۔ ان کی بابت اختلف ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ابجر کے بیٹیہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ خود انھیں کا نام ابجر تھا اور صحیح یہ ہے کہ ان کا نام غالب ابن ابجر تھا۔ ہمیں خطیب ابو الفضل عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے اپنی اسناد سے ابودائود طیالسی تک خبر دی وہ کہتے تھے کہ ہم سے شعبہ نے عبید بن حسن سے روایت کی وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن معقل سے سنا وہ عبداللہ بن بسر سے وہ مزین...

سیدنا) ابان (رضی اللہ عنہ)

  محار فی یہ منجملہ ان لوگوںکے ہیں جو قبیلہ عبدالقیس کی طرف سے رسول خدا ﷺ کے پاس آئے تھے۔ ان کو تینوں نے لکھا ہے حکم بن حبان محاربی نے حضرت ابان محاربی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں بھی منجملہ وفود کے تھا میں نے رسول خدا ﷺ کے بغل کی سپیدی دیکھی جب آپ نے (تکبیر تحریمہ کے لئے) انے دونوں ہاتھ قبلہ کی طرف ان کا رخ کر کے اٹھائے تھے۔ میں کہتا ہوں کہ ابو نعیم اور ابو عمر (ابن عبدالبر۹ نے ابان عبدی کو ذکر نہیں کیا اور ان کو صرف ابن مندہنے ذکر ک...

سیدنا) ابان (رضی اللہ عنہ)

  عبدی (یعنی قبیلہ عبدالقیس کے) ان کا تزکرہ صرف ابن مندہ نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ اپنی قوم کی طرف سے رسول خدا ﷺ کے پاس آئے تھے اور یہی محمد بن سعد واقدی سے مروی ہے حالانکہ یہ وہم ہے اور س تذکرہ میں جو س کے بعد جو اس کی بحث آئے گی۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...