علمائے احناف  

حارثی

                عبد اللہ بن محمد بن یعقوب بن حارث سبذ  مونی المعروف بہ استاذ: اپنے زمانہ کے امام فاضل محدث کثیر الحدیث فقیہ بے نظیر مرجع فقہائے حنفیہ تھے۔شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے رسالہ انتباہ میں آپ کو اصحاب وجوہ میں سے جن کا درجہ مجتہد منتب اور مجتہد مذہب کے درمیان میں ہے،شمار کیا ہے۔ماہر ربیع الاخر ۲۵۸؁ھ میں پید اہوئے اور شہر مون میں جو بخارا سے نصف فرسنگ کے فاصلہ پر ہے،رہتے تھے...

احمد صفار بلخی

                احمد بن عصمہ صفا بلخی: اپنے عہد کے امام کبیر فاضل بے نظیر تھے،دور دور سے لوگ وسچے استفادہ کے آیا کرتے تھے،ابو القاسم کنیت تھی اور کانسی کے برتنوں کی تجارت کرتے تھے،ہی بذات خود اٹھ کر برتن دکھاتے اور شاگردوں سے ہر گز امداد نہ لیتے۔علوم آپ نے نصیر بن یحییٰ شاگرد محمد بن سماعہ سے جو امام ابو یوسف کے شاگرد تھے،حاصل کئے اور آپ سے ابو حامد احمد بن حسین مروزی نے تفقہ کیا اور ۳۳۶...

حاکم شہید

                محمد بن محمد بن احمد بن عبد اللہ بن عبد المجید بن اسمٰعیل بن حاکم مرزوزی بلخی الشہیر بہ حاکم الشہید: ابو الفضل کنیت تھی۔حافظ احادیث رسول اللہ اور اپنے وقت کے امام فاضل فقیہ متجر ہوئے،پھر امیر خراسان نے اپنی وزارت آپ کو دی لیکن اسم وزارت سے کراہیت کرتے تھے،آپ نے حدیث کو مرو میں محمد حمدویہ شاگرد امام احمد بن حنبل اور محمد عصام اور رے میں ابراہیم بن یوسف اور بغدادمیں ہیثم ب...

امام ما تریدی

                محمد بن محمود ما تاریدی: مشائخ  کبار میں سے بڑے محقق و مدقق، متکلمین کے امام اور عقائد مسلمین کے مصحح عابد زاہد متحمل صاحب کرامات تھے۔آپ کے زمانہ میں ریاست مذہب امام ابو حنیفہ کی آپ پر منتہی ہوئی۔ابو منصور کنیت تھی۔فقہ بکر احمد جوزجانی تلمیذ ابو سلیمان جوزجانی سے حاصل کی اور آپ سے حکیم قاضی اسحٰق بن محمد محمد سمر قندی اور علی رستغفنی اور محمد عبد الکریم بن موسیٰ چنان...

احمد عیاضی

           احمد بن عباس بن حسین بن عیاض سمر قندی: بڑے فقیہ اور عالم فاضل تھے،علمائے ہمعصر میں سے کسی کی یہ جرأت نہ تھی کہ علم و کیاست اور تیزی طبع و پرہیز گاری میں آپ سے ہمسری کر سکت۔ابو نصر کنیت تھی۔آپ کی نسل سعد بن عبادہ انصاری خزرجی صحابی سے ملتی ہے اور عیاض آپ کے اجداد میں سے کسی کا نام ہے جس کی طرف آپ منسوب ہیں۔           آپ سمر قند میں رہتے تھے،ف...

ابو بکر الاسکاف

           محمد بن احمد ابو بکر الاسکاف البلخی: اپنے وقت کے امام اور فقیہ جلیل القدر تھے،فقہ کو اپ نے محمد بن سلمہ تلمیذ ابی سلیمان جو زجانی سے پڑھا اور آپ سے ابو بکر اعمش محمد بن سعید متوفی ۳۴۸ھ؁اور ابو جعفر ہندوانی نے تفقہ کیا۔وفات آپ کی ۳۳۳ھ؁ میں ہوئی۔نفھات الانس میں لکھا ہے کہ اپ تیس سال سے روز مرہ روزہ رکھا کرتے تھے،جب نزع کا وقت آیا تو لوگ پانی سے پنبہ تر کر آپ کے منہ کے آگے لے گئے مگر آپ نے...

احمد بن ولادنحوی  

              احمد بن محمد بن ولادنحوی: ابو العباس کنیت تھی،فقیہ فاضل جامع معقول اور نحوی تھے،سیوبہ کی مبرد پر کتاب انتصار اور کتاب انتصار اور کتاب المقصود والممدود بطور حروف معجم تصنیف کیں،۳۳۲ھ؁ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

احمد سرخکی

          احمد سرخکی عبد ارلرحمٰن سرخکی: فقیہ اجل عالم اکمل تھے،کنیت ابو حامد تھی،قصبہ سرخک میں جو نیشار پور کے پاس واقع ہے،رہا کرتے تھے۔آپ نے ابا ازہر العبدی اور محمد بن یزید سلمی سے سنا اور محمد بن یزید سے حفص بن عبد الرحمٰن کی کتابوں کو روایت کیا اور آپ سے ابو العباس احمد بن ہارونے روایت کی،وفات آپ کی ماہ رمضان ۳۲۶ھ؁ میں[1] ہوئی۔   1۔وفات ۳۱۶ھ،جواہر المضیۃ (مرتب) (حدائق الحنفیہ)   ...

اسحٰق شاشی

           اسحٰق بن ابراہیم الشاشی المسر قندی الخطیبی: اپنے زمانہ کے عالم فاضل شیخ ثقہ تھے مولد آپ کا شہر شاش تھا جو نہر سیحون کے پاس سر حدارترک پر واقع ہے۔ کنیت ابو ابراہیم تھی،آپ نے امام محمد کی جامع کبیر کو زید بن اسامہ راوی سلیمان جو زجانی سے روایت کیا اور ۳۲۵ھ؁میں وفات پائی۔  (حدائق الحنفیہ)...

مکحول نسفی  

           مکحول بن فل نسفی: اپنے زمانہ کے امام فاضل فقیہ کامل عارف مذہب تھے،فقہ کو موسیٰ بن سلیمان جو زجانی تلمیذ امام محمد سے حاصل کیا اور کتاب لؤلوئیات و کتاب الشعاع تصنیف کیں،آپ ہی نے امام ابو حنیفہ سے کتاب شعاع میں یہ روایت کی ہے کہ جو شخص رفع الیدین کرے اس کی نماز فاسد ہوجاتی ہے لیکن یہ روایت اکثر محققین کے نزدیک شذوذات سے ہے جس پر اعتبار نہیں کیا گیا۔وفات آپ کی ۳۱۸ھ؁ میں ہوئی۔ (حدائق الحنفیہ)...