علمائے احناف  

مولوی احمد الدین بُگوی  

              مولوی احمد الدین بن حافظ نور حیات بن حافظ محمد شفاء بن حافظ نور محمد گوی: فاضلِ اجل،عالمِ اکمل،فقیہ،محدث،جامع کمالات ظاہری و باطنی،صاھبِ ریاضت و مجاہدت تھے،۱۲۱۷؁ھ میں پیدا ہوئے،مطول اور شرح وقایہ تک تو اپنے بھائی مولوی غلام محی الدین سے پڑھا،بعد ازاں متفرق عالموں سے استفادہ کیا اور اخیر کو مولوی محمد اسحاق محدث دہلوی سے چودہ سال دہلی میں رہ کر دستار فضیلت باندھی اور حدیث وغیرہ ع...

مولانا حافظ عبد الحلیم لکھنوی

                مولانا حافظ عبد الحلیم بن مولانا امین اللہ بن مولانا محمد اکبر بن مفتی ابی الرحیم لکھنوی: جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور بارع فنعں فرعیہ واصولیہ،فقیہ،محدث، صاحبِ تحقیقی و تدقیق اور مصنفِ کتبِ کثیرہ تھے۔۲۱؍شعبان ۱۲۳۹؁ھ کو پیدا ہوئے،پہلے قران حفظ کیا پھر کتب صرف ونحو کو اپنے والد سے پڑھا۔جب وہ فوت ہوگئے تو شرح تلخیص مفتاح کو اپنے نانا مفتی ظہور اللہ سے پڑھا اور شرح عقائد نسفیہ...

مولوی تراب علی  

              مولوی تراب علی لکھنوی: ابو البرکات کنیت،رکن الدین لقب تھا، یگانہ روزگار فاضلِ نامدار،جامع معقول و منقول،حاوئ فروع واصول تھے۔حاشیہ ہلالین[1]فی شرح تفسیر جلالین آپ کی اشہر تصنیفات سے ہے۔وفات آپ کی ۱۲۸۰؁ھ میں واقع ہوئی۔’’زینتِ شبستان‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ علامہ تراب علی بن شجاعت علی بن فقیہ الدین بن محمد دولت بن مفتی ابی البرکات دہلوی امروہوی ثم لکھنوی:...

حافظ محمد عظیم پشاوری

                حافظ محمد عظیم پشاوری:[1] عالمِ نبیل،فاضل،جلیل،واعظ بے عدیل، جامع کمالات ظاہری و باطنی،صاھب کشف و کرامات تھے۔کہتے ہیں کہ ابتداء میں آپ بڑے غبی تھے اور مکتب سے بھاگ آیا کرتے تھے،ایک روز جو آپ مکتب سے بھاگ آئے تو گھر میں بھی بسبب عتاب والدین کےنہ آئے اور رات بھر ایک مکان کی دیوار سے لگ کر روتے رہے جہاں آپ کو خضرت علیہ السلام کی زیارت ہوئی اور ان کی دعا سے آپ کا ذہن ایسا کھل...

مولوی غلام اللہ لاہوری

             مولوی غلام اللہ بن مولوی غلام فرید فاضل لاہوری: لاہور کے علماء کبار اور فضلائے نامدار میں سےتھے۔آپ کی ذات مبارک استاذ کل مطہر کمالات دینی و دنیوی تھی،تدریس و تعلیم میں متقدمیں سے گوئے سبقت لے گئے اور صدہا آدمی آپ کےذریعہ سے علوم قہ وحدیث و تفسیر وصرف ونحو منطق و معانی وغیرہ میں کمالیت کے درجہ کو فائز ہوئے یہاں تک کہ پنجاب میں شاذونا در علماء کا خاندان ایسا ہوگا جو اس خاندان سے دع...

حافظ محمد احسن پشاوری

                حافظ محمد احسن واعظ المعروف بہ حافظ ور ازبن حافظ محمد صدیق واعظ بن حافظ محمد اشرف خوشابی پشاوری: فقہ،تفسیر،حدیث،اصول میں یگانۂ زمانہ اور جامع علوم عقلیہ ونقلیہ اور خاندانِ علم و فضل سے تھے۔اکثر علوماپنی والدہ ماجدہ سے جو ایک بری عالمہ فاجلہ تھی،حاصل کیے اور مسند افادت و افاضت پر متمکن ہوکر تمام عمر تدریس و تالیف کتب میں صرف کی چنانچہ منح الباری صحیح بخاری کی شرح فارسی میں...

  مولانا محمد اسحٰق

              مولانا محمد اسحٰق دہلوی[1]: آپ شاہ عبد العزیز دہلوی کے نواسہ تھے،علوم فقہ وحدث و تفسیر میں طاق یگانہ آفاق صاحب فتوی تھے۔بڑے بڑے علماء و فضلاء نے آپ سے علوم پڑھ کر سندِ فضیلت حاصل کی چنانچہ مولانا نواب محمد قطب الدین محدث دہلوی مصنف مظاہر حق ترجمہ اردو مشکوٰۃ شریف آپ کے ہی شاگرد تھے۔ آپ نے ایک رسالہ مسائل اربعین نام تصنیف کیا جس میں کئی ایک جگہ پر آپ سے لغز شین وقوع میں آئیں اور ...

مولوی کرم اللہ محدث دہلوی  

              مولوی کرم اللہ محدث : علوم ظاہری وباطنی فقہ وحدیث و تفسیر و قراءت قرآن میں وجید العصر فرید الدہر تھے۔حضرت شاہ عبد العزیزی دہلوی نے تفسیر عزیز محض آپ کی خاطر تصنیف کی،آپ کے والد ہندو تھے جوشاہ عبد العزیز کے ہاتھ سے مشرف بہ اسلام ہوئے۔آپ نے بعد تحصیل علوم ظاہری کے حضرت شاہ غلام علی کی خدمت میں حاجر ہوکر علوم باطنی کی تکمیل کی اور خرقہ خلافت کا حاصل کیا۔اکثر اہلِ دہلی فن قرائت میں ...

حضرت قاضی عبد السلام بدایونی

حضرت مولاناعبدالسلام عباسی بد ایونی قدس سرہٗ مشاہیر علمائے ہند میں تھے، 1271ھ میں پیدا ہوئے، اپنےچچا مولانا بہا ؤ الحق (تلمیذ رشید مولانا بحر العلوم فرنگی محلی) اور علماءرامپور سے اخذ علوم کیا، ریاست رام پور میں قاضی محکمہ شرعی تھے، حضور شاہ آل احمد اچھے میاں مارہروی کے مرید تھے، مرشد کےبرادر زادہوجانشین حضرت مخدوم شاہ آل رسول قدس سرہٗ نےخرقہ اور مثال خلافت سے نوازا، آخرمیں مسجد نشین ہوگئے تھے، شاعر بھی تھے، کلام بلند ہوتاتھا، زیادہ تر فارسی میں...

حضرت قاضی عبد السلام بدایونی

حضرت مولاناعبدالسلام عباسی بد ایونی قدس سرہٗ مشاہیر علمائے ہند میں تھے، 1271ھ میں پیدا ہوئے، اپنےچچا مولانا بہا ؤ الحق (تلمیذ رشید مولانا بحر العلوم فرنگی محلی) اور علماءرامپور سے اخذ علوم کیا، ریاست رام پور میں قاضی محکمہ شرعی تھے، حضور شاہ آل احمد اچھے میاں مارہروی کے مرید تھے، مرشد کےبرادر زادہوجانشین حضرت مخدوم شاہ آل رسول قدس سرہٗ نےخرقہ اور مثال خلافت سے نوازا، آخرمیں مسجد نشین ہوگئے تھے، شاعر بھی تھے، کلام بلند ہوتاتھا، زیادہ تر فارسی میں...