علمائے احناف  

صاحب تفسیر رؤفی

              شاہ رؤف احمد نقشبندی مجددی مصطفیٰ آبادی: شاہ ابو سعید کے خالہ زاد بھائی تھے۔فقیہ،محدث،مفسر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور واقف فنون ظاہریہ ورسمیہ تھے۔علوم شاہ عبد العزیز سے حاصل کیے اور علوم باطن میں حضرت شاہ غلام علی سے خرقۂ خلافت حاصل کر کے شہر بھوپال میں جو بسبب عوارض شتّے کے ۱۲۴۸؁ھ میں اختتام کو پہنچی جس کی تاریخ اختتام خود آپ نے یہ تصنیف فرمائی ’’کہ تفسیر قرآن ہندی...

مولوی غلام رسول لاہوری

                مولوی غلام رسول بن مولوی غلام فرید فاضل لاہوری: عالم کبیر،فاضل باتو قیر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،سینکڑوں آدمی آپ کے وسیلہ سے فضیلت کے مرتبہ کو پہنچے،پنجاب میں کوئی علمائے وقت سے افادہ وافاضہ میں آپ کی ہمسری نہ کر سکتا تھا،گویا خدا نے آپ کی ذات بابرکات کو دریائےفیض اور چشمۂ فضل پیدا کیا تھا۔وفات آپ کی ۱۲۵۰؁ھ میں ہوئی۔’’ہادئ نیک نظر‘‘ تاریخ وفات ہ...

مولوی محمد ولی اللہ

                مولوی محمد ولی اللہ بن مفتی سید احمد علی حسینی فرخ آبادی: فقیہ،محدث، مفسر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے اور فرخ آباد میں سکونت رکھتے تھے،تمام عمر تدریس و ہدایت خلق میں صرف کی اور ۱۲۳۶؁ھ میں ایک تفسیر نظم الجواہر نام جوفی الواقع اسم با مسمی اور مسجع جمع علوم قرآن ہے،تصنیف کی جس کا نام بھی تاریخی مقرر کیا،اس کے آخر میں علم تفسیر کی بزرگی اور شروط و آداب مفسروتنبیہ بر اغلاط بع...

شاہ رفیع الدین دہلوی  

              شاہ رفیع الدین[1] بن شاہ ولی اللہ محدث دہلوی: محقق متقن،فقیہ محدث تھے،تالیفات جیدہ کیں جن میں کثرت سے ایسے رموزِ خفیہ کو داخل کیا کہ ان پر مشکل سے اطلاع ہو سکتی ہے اور کلمات یسیرہ میں مسائل کثیرہ جمع کیے چنانچہ علم حقائق میں آپ کی کتاب دفع الباطن فی بعض المسائل الغامضہ مشہور و معروف ہے علاوہ اس کے ترجمہ اردو قرآن مجید اور کتاب مقدمۃ العلم اور کتاب التکمیل واسرار المحبہ اور رسا...

مولانا صفی الدین

                مولانا صفی الدین المشہور بہ صفی القدر بن عزیز القدر بن محمد عیسٰی بن سیف الدین بن عروۃ الثقیٰ شیخ محمد معصوم بن شیخ احمد مجدد الف ثانی: عالم فاضل، فقیہ محدث،جامع کمالات ظاہری و باطنی،تارک الدنیا زاہد کامل تھے باوجود یکہ نواب نصر اللہ خاں ھاکم رامپور نے آپ سے واسطے قبول کرنے عہدہ بخشی گری کے مکررسہ کرر التجا کی مگر آپ نے اس کو قبول  نہ فرمایا اور ہمیشہ نہایت شوق سے مط...

طحطاوی

                علامہ سید احمد طحطاوی: فقیہ عصر،وحیدِ دہر،محدث جید،علامہ محقق، فاضل مدقق تھے مدت تک مصر کے مفتی رہے،در المختار کا حاشیہ الیسی تحقیق و تدقیق کے ساتھ تصنیف کیا کہ مقبول انام ہوا اور مصر میں باوجود بڑے حجم و ضخامت کے چھپ کر مشتہر ہوا۔اس کتاب میں آپ نے امام ابو حنیفہ کے مناقب کو اقوال صحیحہ اور روایات مثبۃ سے ثابت کیا یہاں تک کہ علامہ سید ابن عابدین نے بھی بر وقت تالیف رد الم...

مولوی نعیم الدین قنوجی

                مولوی نعیم الدین بن شیخ فصیح الدین قنوجی: اپنے بھائی علیم الدین کی طرح آپ بھی فضلائے زمانہ میں سے تھے،علوم کو آپ نے بھی علامہ عبد الباسط قنوجی سے حاصل کیا اور شرح تصدیقات سلم العلوم اور حاشیہ صدر اتصنیف فرمایا اور۱۲۳۳؁ھ کو وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

بحر العلوم

                بحر العلوم[1]ملا عبد العلی محمد بن نظام الدین محمد لکھنوی: عالم محقق، فاضل مدقق،جامع معقول و منقول حاوئ فروع واصول،صاحبِ طریقت و معرفت تھے،ابو العباس کنیت اور بحر العلوم و ملک العلماء لقب تھے۔علوم اپنے والد ماجد سے پڑھے اور سترہ ہی سال کی عمر میں فارغ التحصیل ہوکر فائق اقران اور افاضل مماثل ہوگئے، زمانہ نواب فیض اللہ خاں میں لکھنؤ سے رامپور میں آئے اور سوروپیہ ماہوار وظیف...

شیخ عبد الملک مفتی مکہ مکرمہ

                شیخ عبد الملک بن عبد المنعم قلعی مفتی مکہ معظمہ: عالم فاضل،فقیہ محدث، کنز ذخائر اور بحر زخارِ علوم تھے،بہت سے مشائخ حرمین مثل عبد اللہ بن سالم بصری وغیرہ حدیث و فقہ کواخذ کیا اور انہیں سے روایت کی اجازت لی اور آپ سے سید عبد الرحمٰن اہدل نے اجازت حاصل کی۔۱۲۲۴؁ھ میں وفات پائی،’’مصدرِ فیض‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولوی حسین  علی قنوجی

                مولوی حسین علی بن علامہ العصر عبد الباسط قنوجی: عالمِ نبیل،فاضل جلیل تھے۔علوم اپنے باپ سے حاصل کیے اور انہیں کی حیات میں مسند درس و افادہ اور افاضۂ طلباء پر متمکن ہوئے مگر افسوس عین عالم شباب یعنی چوبیس سال کی عمر میں پانچ ماہ بعد وفات  اپنے والد ماجد کے ۱۲۲۳؁ھ میں رحلت کر گئے اور اپنے والد کے پاس دفن کیے گئے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب تمرین المتعلم صیغ مشکلہ اور تعلیلات ...