علمائے احناف  

مولانا عبد الباسط قنوجی

                مولانا عبد الباسط بن مولوی رستم علی بن ملّا علی اصغر قنوجی: قنوج کے علمائے کبار اور فضلائے مشاہیر نامدار سے فقہ وحدیث و تفسیر اور فروع واصول میں ایک آیت منجملہ آیات الٰہی تھے اور اپنے عہد میں تمام علماء وفضلاء پر سخن بالا اور مرتبہ والا رکھتے تھے،۱۱۵۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔’’چشم رستم علی‘‘ آپ کی تاریخ ولادت ہے۔تمام علوم رسمیہ ومتداولہ کیا منقول وکیا معقو...

سید جلال شاہ

                سید جلال شاہ بن سید جمال شاہ کاشمیری: عالم با عمل،کتب فقہ وحدیث اور تصوف کے حافظ تھے،حسن خلق سے لوگوں کو اپنا گرویدہ کیا ہوا تھا۔اپنے آباء واجداد کے مقابر کے پاس ایک خانقاہ بناکی ہوئی تھی جہاں بڑے تقوےٰ کے ساتھ بودو باش رکھ کر ۱۲۱۷؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ اسلم

                شیخ اسلم بن یحییٰ بن معین الحق والملۃ والدین رفیقی کاشمیری: ابو ابراہیم کنیت تھی،اپنے زمانے کے عالمِ محقق،فاضلِ مدقق،مرجع الفضلاء صاحب فتویٰ، حسن الخلق،کثیر التواضع تھے۔۲۲؍ماہ ذی الحجہ ۱۱۳۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔قرآن کو ساتھ تجوید کے اپنے دادا شیخ معین الھق والملۃ والدین سے پڑھا اور تمام علوم صرف، نحو،لغت،کلام،حدیث اصول،تفسیر،فقہ،تصوف اور معارف کو اپنے والد ماجد سے حاصل کیا اور...

فخری

                شاہ عبد القادر المتخلص بہ مہربان المعروف بہ فخری: فقیہ،محدث، مفسر، صوفی،جامع علوم نقلیہ و عقلیہ تھے۔آپ کے بعض اسلاف نیشاپور سے قصبہ کنتور مضافات لکھنؤ میں آئے اور آپ کے والد سید شریف الدین[1]خان نے ارنگ آباد میں اقامت اختیار کی اور شہر روضہ کی قضائ ان سے مختص ہوئی جہاں آپ ۱۱۴۳؁ھ میں پیدا ہوئے،قرآن کو یاد کیا اور کتب فقہ،حدیث،تفسیر تصوف،معقولات سے ماہر کامل ہوکر طریقہ قادر...

سیّد مرتضی قادری

                محمد بن محمد بن محمد بن سید عبد الرزاق المشہور بہ سید مرتضیٰ حسینی[1] قادری زبیدی حنفی: محی الدین لقب اور ابو الفیض کنتی تھی،محدث ثقہ،فقیہ فاضل، امامِ لغت،ادیب اریب،محقق مدقق،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔۱۱۴۵؁ھ میں قصبۂ بلگرام میں جو قنوج سے پانچ کوس کے فاصلہ پر اور ہندوستان کے مشہور شہروں میں سے ہے،پیدا ہوئے۔اوائل عمر یعنی۱۱۶۴؁ھ میں وطن سے نکل کر حرمین شریفین کو تشریف لے ...

میر نور الہدےٰ

                میر نور الہدیٰ بن سید قمر الدین حسینی اورنگ آبادی: عالمِ اجل،فاضل اکمل،جامع اصناف علوم تھے۔۱۱۵۳؁ھ میں پیدا ہوئے،ابتداء سے انتہائ تک علوم اپنے باپ سے پڑھے اور سولہ سال کی عمر میں تحصیل علوم سے فارگ ہوکر قرآن کو حفظ کیا اور جب اپنے باپ کے ساتھ حج کر کے واپس آئے تو تدریس و تصنیف  میں م شغول ہوئے اور بہت لوگوں کو فیض یاب کیا۔اپنےو الد کی کتاب مظہر النور کی شرح لکھی۔ (حدا...

ابراہیم بن علی رومی

            ابراہیم بن علی رومی: عالم فاضل،بارع خصوصاً علوم قرآن میں ماہر باہر رئیس طارفہ جند تھے۔کتاب چلپی رومی کی کشف الظنون کی تعلیقات لکھی اور صدر الشریعہ کی کتاب کا ترجمہ کیا۔ایک دفعہ حج کر کے پھر مصر کے جانب سے حج کرنا چاہتے تھےکہ راستہ میں ۱۱۸۹؁ھ میں فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

خواجہ محمد قنوجی

                خواجہ محمد بن عبد الرحمٰن قنوجی: عالمِ کبیر،فاضل شہیر،عارف سالک، صاحب معارف و حقائق اور سید تھے،حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہاں کے مشائخ سے استفادہ وفیوضات حاصل کر کے قنوج میں آئے اور مسند افادہ وافاضہ پر جلوس فرماہوئے اور وہیں وفات پائی۔مزار آپ کا زیارت گاہ عام ہے ،شاہ عالم بہادر بادشاہ کے واسطے ایک کتاب ہدایۃ السالکین الیٰ صراط رب العالمین کتاب قوت القلوب اور احیا...

شیخ عبد الوہاب

                شیخ عبد الوہاب راجگیری المخاطب بہ نواب منعم خاں بہادر: فاضل جید، عالمِ نبیل،علوم متداولہ میں ید طولیٰ رکھتے تھے،تمام عمر تدریس و تالیف میں بسر کی اور فنون درسیہ میں کتب مفیدہ تالیف کیں جن میں سے بحر المذاہب علم کلام اور کتاب[1]الصلوٰۃ علم عقائد میں اور مفتاح الصرف یادگار ہیں۔   1۔ کتاب صدرہ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ یاسین قنوجی

                شیخ یاسین قنوجی: آپ اساتذۂ وقت اور اعیانِ عصر اور فضلائے کا ملین میں سے تھے۔آپ سے بہت لوگوں نے پڑھا اور درجۂ فضیلت کو فائز ہوئے جن میں سے سید مربی بن سید عبد النبی اور ملا فیضی امروہی ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...