علمائے احناف  

نور الہدےٰ زینبی  

              ابو طالب حسین بن محمد[1]بن علی بن حسن زینبی[2]: نور الہدےٰ لقب،بغداد کے نقیب النقباء اور فقہ حنفی کے زبردست عالم تھے،بڑے وجیہ اور شریف تھے۔ ۴۲۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔بعض بادشاہوں کے پاس سفیر بن کر گئے طالبین اور عباسیوں کے نقیم رہے۔پچاس سال مشہدابی حنفیہ میں درس دیا۔۹۲سال کی عمر میں بھی ہوش و حواس صحیح اور قائم تھے۔ماہ صفر ۵۱۲؁ھ میں بغداد میں وفات پائی اور امام ابو حنیفہ کے قریب دفن ہ...

اسماعیل بن سمان رازی

                امام  ابو سعد اسمٰعیل بن علی بن حسین بن محمد بن حسن بن زنجویہ رازی: عابد،زاہد،حافظ،محدث،مفسر،مقر،متکلم،فقیہ اور رجال وانساب اور کئی دوسرے علوم کے ماہر تھے۔حنفی اور شافعی فقہ پر کامل عبور تھا،تین ہزار مشائخ سے علم حاصل کیا،اآخر عمر میں مغترلی ہوگئےتھے۔۲۴؍شعبان ۴۴۵؁ھ کو بمقام رَے وفات پائی اور امام محمد کے قریب دفن ہوئے،بقول ذہنی ان کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں ’&...

عبد الرحمٰن درست نیشا پوری

                ابو سعید الحاکم عبد الرحمٰن بن محمد بن محمد بن عزیزی بن محمد بن زید بن محمد المعروف بہ ابن درست: اہلِ خراسان میں سے  تھے۔فقیہ،شاعر،ادیب،لغوی اور عربی کے بڑے عالم فاضل تھے۔علم لغت میں جوہری کے شاگرد اور واحدی کے استاد ہیں۔۳۵۷؁ھ میں پیدا ہو گئے تھے۔ان کی کتاب رد علی زجاجی اور دیوان شعر ان کی یادگار ہے۔بعض کتب میں ابن درست کی بجائے ابنِ دوست لکھا ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

خلیل سجزی

                ابو سعد خلیل ابن احمد بن محمد بن خلیل بن موسیٰ بن عبداللہ بن عاصم سجزی: عالم،ادیب،ناثر،ناثم،واعظ اور فقیہ تھے۔اپنے دور میں شیخ حنفیہ تھے۔ فارس،خراسان،حجاز،شام،جزیرہ اور دور  دراز کا سفر کیا،سمر قند کے قاضی مقرر ہوئے اور وہیں جمادی الاخریٰ ۳۷۸؁ھ میں وفات پائی جواہر المضیہ میں سجزی کی بجائے شجری اور سنِ وفات ۳۶۸؁ھ لکھا ہے،ان کی تصانیف میں’’دعوات والآداب وال...

تکملہ یحییٰ بن یمان عجلی کوفی

                ابو زکریا کنیت،حفاظِ صدوق میں سے تھے،امام ثوری سے تفسیر کی چار ہزار احادیث حفظ کی تھیں،ہشام بن عروہ اور اسمٰعیل بن خالد وغیرہ سے روایت کی اور ان سے یحییٰ بن معین اور بشیر حافی نے روایت کی،۱۸۸؁ھ یا ۱۸۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

تمت با لخیر ملک الناصر داؤد،ولادت ۶۰۳؁ھ وفات ۶۵۶؁ھ

                (بقیہ حالات داؤد رحمہ اللہ،ازص ۲۸۳) ملک الناصر صلاح الدین داؤد بن ملک معظم عیسٰی بن محمد بن ایوب،صاحب کرک،شاعر،ادیب،۶۰۳؁ھ میں دمشق میں پیدا ہوئے اور وہیں نشو ونما پائی،اپنے والد کے بعد ۶۲۶؁ھ میں بادشاہ بنے، عمر اشرف نے ان سے حکومت لے لی تو وہ کرک چلے گئے،گیارہ سال اس کے بادشاہ رہے،۶۴۷؁ھ میں ایوب بن عیسٰی نے ان سے حکومت چھین کر تین سال کےلیے قلعہ حمص میں قید کردیا پھر حلقہ...

شیخ عماد الدین  

              شیخ عماد الدین بن عبد الرسول بن ابراہیم بن اسلم بن یحییٰ رفیقی: لبیب فاضل،ادیب کامل عالم نحریر،محدث،فقیہ اورع،اعبد تھے۔۱۲۴۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔علوم مروجہ و متعارفہ کو اپنے زمانہ کے اساتذہ سے حاصل کیا اور صحیح بخاری کو درساً وراویۃً مولانا شیخ احمد واعظ سے پڑھا اور معارف وسلوک کو مولانا شیخ احمد تارہلی سے  اخذ کیا اور انہیں کے ہاتھ پر بیعت کی اور حج کیا جس کے ضمن میں اکثر شہروں...

مولوی احمد علی محدث سہارنپوری

              مولوی احمد[1]علی محدث سہارنپوری: عالم فاضل،فقیہ،محدث،جامع منقول ومعقول،حاوئ فرو ع واصول تھے۔حفظ قرآن کے بعد علوم عربیہ وغیرہ میںمشغول ہوئے اور اپنےملک کے علماء و فضلاء سے علوم متداولہ حاصل کر کے دہلی میں مولانا محمد اسحاق محدث سے حدیث کو پڑھا ار اس کی سند ان سےلی،پھر حج کیا اور حرمین شریفین کے علماء ومشائخ سے استفادہ کیا اور اجازت حاصل کی پھر دہلی میں آکر مطبع احمدی نام جاریکیا ...

مولوی شاہ عبد الغنی

                مولوی شاہ عبد الغنی بن شاہ ابو سعید: مفسر ،محدث،فقیہ،جامع اصناف علوم حافظ قاری صاحب باطن،درویش سیرت تھے۔اصل وطن آپ کا سرہند تھا مگر آپ دہلی میں ماہ شعبان  ۱۲۳۵؁ھ[1]میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد ماجد حضرت مجدد الف ثانی کی اولاد میں سے حضرت غلام علی شاہ کے جانشین سجادہ خانقاہ مظہریہ واقع دہلی تھے۔آپ نے اکثر علوم کو اپنے والد وغیرہ سے پڑھا چنانچہ امام محمد  کی مؤطا انہی...

نواب  محمد قطب الدین محدث دہلوی

                مولوی نوبا محمد قطب الدین محدث دہلوی: ۱۲۱۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے عالم اجل،فاضلِ اکمل،فقیہ،محدث،مفسر،جامع معقول و منقول، حاوئ فروع واصول،قامعِ شرک و بدعت و متعغفف،عابد،متورع،مردد فرقۂ غیر مقلدہ،صاحبِ تصانیف کثیرہ تھے،علوم شرعیہ خصوصا حدیث واصول حدیث شاہ اسحٰق دہلوی سے حاصل کیے اور ان سے اور نیز علمائے حرمین شریفین سے حدیث کی سندیں لیں اور کئی دفعہ حج کیا۔راقم نے بھ...