علمائے احناف  

شیخ عبدالوہاب متقی

                شیخ عبد الوہاب متقی بن شیخ ولی اللہ مندی: شہر مندو میں پیدا ہوئے،پھر آپ کے والد،اجد جواکابر اعیان ولایت مندو سے تھے بسبب حوادثات زمانہ کے ہندوستان میں آکر برہان پور میں سکونت پذیر ہوئے اور تھوڑے دنوں کے بعد آپ کو صغیر السن چھوڑ کر فوت ہوگئے آپو کو صغر سنی میں ہی علم اور تصف کا شوقت غالب ہوا اس لیے ملک گجرات اور دکھن دو سیلان اور سراندیپ میں سیر کر کے تحصیل علم میں مشغول ہ...

مولانا خواجہ شمس الدین پال کاشمیری

          مولانا خواجہ شمس الدین پاک کاشمیری: اعلم علمائے دہر اور مرجع فضلائے عصر تھے۔مزار حیدر کے زمانہ میں بسبب حق گوئی کے علماء کے درمیان ممتاز تھے،اکثر علماء سے بحر و مناظرہ میں گلبہ حاصل کیا ور بہ ولایت خواجہ داؤد طوسی کے جو آپ کے شاگردوں میں سے تھے حضرت مخدوم کی خدمت میں پہنچے اور ان سے طریقت  کو حاصل کیا،بعد شہادت میرز[1]حیدر کے حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہیں وفات پائی۔   1۔ مرز...

مولیٰ امیر کیو  

              محمد بن عبد الاول تبریزی الشہیر بہ مولیٰ امیر کیو: بڑے عالم فاضل، عارف علوم عقلیہ و نقلیہ اور جامع فنون اصولیہ و فرعیہ تھے اور صنعتِ انشاء میں آپ کو معرفتِ تامہ حاصل تھی باپ آپ کا تبریز کا قاضی تھا۔آپ نے صغر سنی  میں مولیٰ جلال الدین دوانی کو دیکھا اور اپنے باپ کی حیات میں روم کے ملک میں آئے۔ چونکہ آپ کے باپ اور عبد الرحمٰن بن مؤید میں بڑی دوستی تھی اس لیے اس نے آپ کو سلطان...

مولانا حسامی واعظ

                مولانا حسامی واعظ: چونکہ مولانا محمد حسام الدین قہستانی  کے اقرباء و تلامذہ میں سے تھے اس لیے اسی مناسبت سے حسامی کے نام سے مشہور ہوئے،بڑے فصیح و بلیغ و طلیق اللسان اور کثرت قوت حافظہ میں مشہور و معروف تھے چنانچہ بڑی بڑی حکایات کو بعینہ  عبارت مصنفین میں منبر پر یا دپڑھ دیتے تھے اور ہر جمع کو جامع مسجد دار السلطنت ہرات میں وعظ کرتے تھے اور چار شنبہ کے روز مزار خ...

صلاح الدین موسیٰ

          صلاح  الدین موسیٰ بن حمید الدین بن افضل الدین: آپ بھی اپنے باپ کی طرح بڑے عالم فاضل عابد زاہد تھے اور ہر وقت علم و عبادت و تدریس و نشر علوم میں مصروفررہے اور آٹھ مدارس میں سے ایک مدرس ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ اسماعیل حقی آفندی

          شیخ[1]اسٰمعیل حقی آفندی: عارف کامل فاضل،مفسر مستند،سراج العلماء، زبدۃ الفضلاء تھے۔اپنے شیخ عثمان نزیل قسطنطنیہ کے اشارہ سے چھ جلد میں تفسیر البیان تصنیف فرمائی جس میں امامِ اعظم  کے مذہب کی تائیداد اور اعانت کی اور انہیں کے مذہب کے موافق آیات قرآنی کی تفسیر فرمائی ہے۔   1۔ ابو الفداء اسمٰعیل حقی بن مصطفیٰ استانبولی پیدائش ۱۰۶۳؁ھ ، وفات۱۱۳۷؁ھ، ۵۰ سے زائد کتب تصنیف کیں۔(ہدیۃ العارفین)...

مولانا شمس الدین محمود خضرمی

           مولانا شمس الدین محمو خضر می: فارس کے اعاظم و اتقیاء میں سے جامع معقول و منقول تھے،مد تک شہر کاشان میں مقیم رہ کر درس و تدریس اور افادۂ علوم میں مصروف رہے،۹۳۰؁ھ میں دورسالے ایک تفسیر سورۃ فاتحہ کتاب اور دوسرا جمل حدیث صحیحہ میں تصنیف کر کے دار السلطنت ہرات میں سلطان میرز حسین کے پاس بھیجے جس نے منظور فرماکر آپ کو صلہ وانعام سے مالا مال کیا۔ (حدائق الحنفیہ)...

محمود بن شیخ محمد  

              محمود بن شیخ محمد: بڑے کریم النفس عالم فاضل محب العلم والعلماء تھے پہلے شہر بروسا کے قاضی مقرر ہوئے پھر ۹۱۱؁ھ میں آپ سلطان بایزید خاں نے اناطولی میں قضاء عسکر کی عطا کی آپ سے ترکی زبان میں ایک کتاب محمودیہ نام نظم میں تصنیف کی۔[1]   1۔ بدر ادین محمود بن شیخ دیر مش الاماسیہ دی رومی،وفات ۹۱۱؁ھ (ہدیۃ العارفین) (حدائق الحنفیہ)  ...

یحییٰ بن بخشی رومی

          یحییٰ بن بخشی رومی[1]: عالم فاضل،فقیہ متجر تھے،بہت لوگوں نے آپ سے فیض پایا اور شرعۃ الاسلام کی شرح تصنیف فرمائی اور اوائل دسویں صدی میں فوت ہوئے۔   1۔ یحییٰ بن بخشی بن ابراہیم الکوناتی رومی متوفی ۹۰۰؁ھ (بقول بعض ۸۴۰؁ھ) بہت سی کتب کے مصنف تھے’’بدیۃ العارفین‘‘ مرتب (حدائق الحنفیہ)   ...

شیخ وجیہ الدین علوی

                شیخ وجیہ الدین علوی گجراتی: عالم ماہر،فاضل متجر،زاہد،عارف،فقیہ، محدث،جامع کمالات ظاہری و باطنی تھے۔۹۱۱؁ھ میں قصبہ جابانیر واقع صوبہ گجرات میں پیداہوئے اور وہاں ہی نشو و نماپاکر طلب علم میں نکلے اور ملا عماد طارمی سے علوم حاصل کیے اور شیخ فاضن سے خرقہ پہنا۔تمام عمر تدریس علوم اور تصنیف کتب میں مصرور رہے اور اکثر کتب کے شروح و حواشی تصنیف فرمائےچنانچہ شرح نخبۃ الفکر (اصول ح...