علمائے احناف  

  مولا محمد حنفی  

            مولیٰ محمد حنفی: ولایت شام کے رہنے والے تھے،اکثر علوم نقلیہ کے حفظ تھے خصوصاً تفسیر و حدیث و فقہ اور تصوف میں بڑے ماہر تھے،شمائل ترمذی کی شرح تصنیف کی،اکثر اوقات فتوحاتِ مکیہ کو اپنے مطالعہ میں رکھتے تھے اور بسا اوقات مجرووں کی وضع اختیار کرلیتے تھے۔بعض دفوہ آپ کا یہ حال ہوتا تھا کہ بہت سا مال آپ کے پاس جمع ہوجاتا تھا اور تھوڑیدیر میں اس کو خرچ کر دیتے تھے اور جس کو چاہتے  دیدیتے ...

شیخ علی بن جار اللہ قرشی

                شیخ علی بن جار اللہ قرشی خالدی مخزومی مکی خالد بن ولید کی اولاد میں سے مکہ معظمہ میں رہتے تھے۔اپنے وقت کے فقیہ فاضل،محدث کامل،مفتی و خطیب مکہ تھے۔آپ ہی تھے جو اس وقت صحیح بخاری کا جیسا کہ چاہئے درس علی الاطلاق دے سکتے تھے،فصاحت و بلاغت اور سلامت طبع و لطافت تقریرو تحریر اور حسن خلق میں دستگاہ کامل رکھتے تھے،علاوہ اس کے محبت درویشوں اور اعتقادمشائخ اور قلت طعام اور ریاضت ن...

خواجہ زین علی پتورانیورای 

            خواجہ زین علی پتوراینورای: عالم فاضل،محدث کامل تھے،شیخ یعقوب صرفی اور ملا شمس الدین پال سے علوم اخذ کر کے حضرت مخدوم شیخ حمزہ کے مرید ہوئے اور با وصف رتبۂ فضیلت کے معارف و دقائق تصوف سے حصہ تام حاصل کیا اور اواسط عمر میں فقر اختیار کر کے زیارت حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہان شیخ ابن حجر مکی سے حدیث کی اجازت لے کر کاشمیر میں واپس آئے اور افادہ نشر علوم میں مصروف ہوئے۔جب وفات پائی ...

اخوند ملّا جمال الدین

                اخوند ملا محمد جمال الدین: اپنے وقت کے عالم فاضل  متجر روزگار، واقف اسرار تھے،باوجود کمال شغل علوم ظاہری کے بابا فتح اللہ حقانی کی خدمت میں حاضر ہوکر استفاضہ امور باطنی کا کیا اور رات دن تدریس علوم ظاہری و باطنی میں مشغول ہوئے۔شیخ نصیر الدین ابو الفقراء نے آپ سے پڑھا اور حدیث کی سند حاصل کی، علاوہ اس کے اکثر اکابر وقت نے مچل بابا نصیب و شیخ اسمٰعیل چشتی وغیرہ کے آپ س...

ملّا شنگرف گنائی

                ملا شنگرف گنائی از احفاد حضرت  باب عثمان[1]اوچپ گنائی: کاشمیر کے علمائے کبار و فضلائے نامدار سے تھے،محدث،فقیہ،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور ملا فیروز مفتی کے چچا تھے،اپنے شہر کے علماء سے علوم عقلیہ و نقلیہ حاصل کر کے حرمین محترمین کو تشریف لے گئے اور وہاں زبدۃ المتأخرین خاتم المحدثین ابن حجر مکی سے حدیث کی اجازت حاصل کی اور کاشمیر میں واپس آکر تدریس و تعلیم میں مشغول ...

اخوند ابو الفتح کلو

                اخوند ابو الفتح کلو: کاشمیر کے علماء و فضلاء میں سے جامع کمالات ظاہری و باطنی تھے،علوم خواجہ حیدر چرخی سے حاصل کیے،استخراج مسائل فقہیہ میں بے نظیر تھے،اخیر عمر میں افتائے کاشمیر کی خدمت بھی آپ سے متعلق ہوئی،عقائد اہلِ تشیع کی تردید میں کتاب سیف السابین تصنیف کی اور اس کے سوا اور کتابیں اور تعلیقات زین العابدین میں مدفون ہوئے۔’’فیاض دہر‘‘ تاریخ وفات...

بیر زادہ مفتی مکہ مکرمہ

                شیخ ابراہیم بن حسین بن احمد بن محمد بن احمد بن بیری مفتی مکہ مکرمہ الشہیر بہ بیری زادہ: اکابر فقہاء حنفیہ میں سے فقیہ فاضل،محدث کامل،مجدد مآثر علوم، ماہر متجر،نقلِ احکام و تحریر مسائل میں متحری،حرمین میں علمِ فتویٰ یگانۂ زمانہ،مطالعۂ کتب میں منہمک،کل ولایات کے علماء کے نزدیک جلالت و فضیلت کے ساتھ مشہور تھے۔علوم اپنے چچا  محمد بن بیری اور عبد الرحمٰن مرشید وغیرہ سے پڑ...

محمد بن بدر الدین منشی

          محمد بن بدر الدین منسی الاقحصاری: عالمِ فاضل اکمل،فقیہ مفسر،ماہر فنوں متعددہ تھے،مقام اقحصار میں تفسیر جلالیں کی طرح پر تفسیر نزیل التنزیل نا سلطان مرادین سلیم خاں کے واسطے تصنیف فرمائی جس کے طفیل سے آخرہ ماہ ربیع الآخر ۹۸۲؁ھ میں مشیخت حرم نبوی سے آپ مفتخر ہوئے اور ۱۰۰۱؁ھ میں وفات پائی۔گرامی خلق تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ مبارک

           شیخ [1]مبارک بن شیخ خضر ناگوری اکبر آبادی والد شیخ ابو الفیض فیضی: ہند کے علمائے فحول میں سے فقیہ فاضل،مفسر کامل،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،اپنی  تمام عمر افادہ وافاضہ اور تنشیر علوم میں صرف کی،اخیر عمر میں باوجود یکہ آپ کی بینائی کہ ہوگئی تھی مگر قوت ھافطہ سے تفسیر منبع عیون المعانی چار مجلد کلاں میں تسنیف کی اور ۱۰۰۱؁ھ میں وفات پائی اور آگرہ میں دفن کیے گئے۔’’فخر الم...

شیخ عبدالوہاب متقی

                شیخ عبد الوہاب متقی بن شیخ ولی اللہ مندی: شہر مندو میں پیدا ہوئے،پھر آپ کے والد،اجد جواکابر اعیان ولایت مندو سے تھے بسبب حوادثات زمانہ کے ہندوستان میں آکر برہان پور میں سکونت پذیر ہوئے اور تھوڑے دنوں کے بعد آپ کو صغیر السن چھوڑ کر فوت ہوگئے آپو کو صغر سنی میں ہی علم اور تصف کا شوقت غالب ہوا اس لیے ملک گجرات اور دکھن دو سیلان اور سراندیپ میں سیر کر کے تحصیل علم میں مشغول ہ...