علمائے احناف  

عرب زادہ رومی

              مولی محمد بن محمد الشہیر بہ عرب زادہ رومی: اپنے زمانہ کے علمائے فحول اور اکابر دہر میں سے صاحب تحقیق و تدقیق تھے،پہلے شہر بروسا پھر مدرسہ محمود پاشا واقعہ قسطنطنیہ پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے پھر مدرسہ سلیمانیہ میں مدرس مقرر ہوئے اخیر کو قاہرہ کی قضاء آپ کے سپرد  ہوئی اور پچاس سال کی عمر میں ۹۶۹؁ھ میں آپ بحالت طغنای دریاکشتی میں سوار ہوئے کہ کی ا یک کشتی ٹوٹ گئی اور آپ شہید...

میر سید عبدالاول

            میر سید عبدالاول بن علاء حسینی: فقیہ محدث،جامع علوم عقلی ونقلی اور فنون ظاہری اور باطنی تھے آباء واجداد آپ کے قصبۂ زید پور  علاقہ جونپور کے رہنے والے تھے جو ولایت دکن میں جاکر سکونت پذیر ہوئے اور آپ وہیں پیدا ہوئے اور وہاں کے علماء و فضلاء سے تحصیل علوم کر کے فضیلت و کمالیت کو پہنچے اور علم باطن میں سید محمد گیسودراز کی بعض اولاد کے،جو دکن میں تھے،مرید ہوئے،آخر حال گجرات میں تشریف...

محمد بن یحییٰ  

              محمد بن یحییٰ حلبی تاذقی: علامۂ عصر،فرید دہر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ، حاویٔ معالم فروعیہ واصولیہ تھے،بعد تکمیل کے منشیر علوم اور تدریس میں مشغول رہے اور کتاب قول المہذب فی بیان مافی القرآن من الرومن المعرب تسنیف فرمائی۔ وفات آپ کی ۹۶۳؁ھ میں ہوئی۔’’مفرت تکوین‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

قادری چلپی  

              عبدالقادر المشہور بہ قادری چلپی: بڑے عالم فاضل،صاحب ذکاء و فطنت تھے۔علم حمیدی اور رکن الدین زیرک محمد سے پڑھا اور انہیں سے فضیلت و کمالیت کا رتبہ حاصل کیا۔پہلے آپ کو سلطان سلیمان خاں نے معلم مقرر کیا پھر اناطولی میں عسکر کی قضاء کا عہدہ دیا اور ۹۵۹؁ھ میں آپ نے وفات پائی۔’’فخر عہد‘‘ تاریخ وفات ہے۔تعلیقات اور رسائل بھی آپ نے تصنیف کیے تھے مگر وہ یہ سبب آپ ک...

محمد بن علاؤ الدین علی جمالی

            محمد بن علاء الدین علی جمالی: محی الدین لقب تھا۔بڑے عالم فاضل،جامع معقول و منقول تھے علوم اپنے نانا حسام زادہ سے پڑھے اور نیز موید زادہ سے تلمذ کیا اور آتھ مدارس میں سے ایک کے مدرس ہوئے اور ۹۵۷؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولانا میر رضی الدّین

                مولانا میر رضی الدین: کاشمیر کے علماء سے فاضل کامل اور متجر بے[1] بدل تھے۔اوائل زمانہ تسلّط میراز حیدر میں قطب پورہ میں مدرس مقرر ہوئے جہاں بابا داؤد خاکی اور مولانا شمس الدین پال خواجہ نصیر سے بسبب تہمت تشیع کے ناراض ہوکر تعلیم کے لیے آتے تھے۔میر صاحب اکثر علوم میں تصنیفات رکھتے ہیں۔ آپ کی دختر نیک اختر مولانا مفتی فیروز کے عقد میں تھی۔وفات آپ کی ۹۵۶؁ھ میں ہوئی۔   1...

ابراہیم بن محمد صاحب کبیری

                ابراہیم بن محمد بن ابراہیم حلبی: اپنے وقت کے امام عالم،محدث فاضل، فقیہ محقق،علامہ مدقق اور حلب کے رہنے والے تھے،پہلے اپنے شہر کے علماء و فضلاء سے پڑھا پھر مصروروم میں گئے اور وہاں کے مشائخ سے استفادہ کیا پھر قسطنطنیہ میں سکونت اختیار کی اور جامع سلطان محمد خاں کے خطیب مقرر ہوئے فقہ میں ایک متن و جیز مسمٰی بہ ملتقی البحر تصنیف کیا اور منیۃ المسلی پر دو شرحیں لکھیں ایک غنیۃ...

عبدالرحمٰن بن یوسف  

              عبدالرحمٰن بن یوسف بن حسین رومی برادر عابد چلپی: ۸۷۴؁ھ میں پیدا ہوئے،اپنے وقت کے عالم محقق،فاضل مدقق تھے۔علم پہلے محمد سامسونی پھر علی بن یوسف فناری سے حاصل کیا اور ولایت اناطولی میں مدرس ہوئے پھر بروسا کو تبدیل ہوئے اور ۹۴۵؁ھ میں وفات پائی۔’’علامۂ زخار‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

سید رفیع الدین صفوی  

              سید رفیع الدین صفوی: فقیہ محدث،جامع علوم عقلیہ ونقلیہ، عارف فنون رسمیہ و متعارفہ صاحب جو دو سخا،بڑے خلیق و لطیف تھے،آپ کے آبائے کرام تمام علماء وصلحاء واتقیاء تھے۔آپ نے معقولات کو مولانا جلال الدین دوانی سے حاصل کیا اور مولاناموصوف شیراز میں آپ کے مکان پر بسبب رعایت حقوق بزرگی آپ کے آباء واجداد کے تشریف لاکر آپ کو درس دیتے تھے اور حدیث کو شیخ  شمس الدین محمد بن عبدالرحمٰن س...

محمد بن علی فناری

                محمد بن علی بن یودف بالی بن شمس الدین محمد حمزہ فناری الشہیر بہ محی الدین چلپی: بڑے عالم فاضل،فقیہ،مفتی،متورع تھے۔علم اپنے باپ اور خطیب زادہ سے حاصل کیا۔پہلے مدرسہ بروساوغیرہ کے مدرس مقرر ہوئے پھر ولایت اناطولی میں عسکر منصور یہ کے قاضی بنے بعد ازاں ولایت روم ایلی کے عسکر کی قضاء پر متبدل ہوئے،ہدایہ اور سید کی شرح مفتاح وغیرہ پر تعلیقات لکھیں اور اوائل شرح وقایہ یہ حواشی ...