علمائے احناف  

عمر بن زید موصلی

عمر بن زید بن بدر بن سعید موصلی: زین الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے شیخ کامل،حافظ حدیث،فقیہ فاضل تھے۔علم حدیث میں ایک کتاب مغنی نہایت تحقیق و تدقیق سے حسن ترتیب ابواب بحذف اسانید تصنیف فرمائی جو آپ کی حیات میں آپ کے پاس پڑھی گئی۔وفات آپ کی ۶۱۹؁ھ میں ہوئی۔’’امام الوقت‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولانا مسعود شروانی  

              مولانا مسعود شروانی: کمال الدین لقب تھا،تمام علوم معقول و منقول خصوصاً علمِ کلام منطق و حکمیات میں عالمِ علمائے زمانہ تھے،کئی سال تک مدرسہ گوہر شاد آغا اور مدرسہ اخلاصیہ واقع ہرات میں درس و تدریس او افادۂ خلق اللہ میں مشغول رہے۔جب قاضی نظام الدین فوت ہوئے تو آپ نے تدریس مدرسہ گوہر شاد آغا کی ترک کر کے مدرسہ غیاثیہ میں عَلَمِ افادت بلند کیا اور جس روز آپ نے مدرسۂ مذکورہ میں اجلاس...

صدر الافاصل خوارزمی

قاسم بن حسین بن احمد المعروف بہ صدر الافاضل خوارزمی نحوی: ۹؍ماہِ شوال ۵۵۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔ابو محمد کنیت اور مجد الدین لقب تھا،سچ مچ کے صدر الافاضل اور عربیت وغیرہ علوم میں یگانۂ زمانہ اور طبع نقاد اور نظم و شعر میں مہارت کامل رکھتے تھے،علاوہ اس کے برے خوش خلق اور تیز زبان تھے،فقہ برہان الدین ناصر صاحب مغرب تلمیذ ابی المؤید موفت ابن شاگرد نجم الدین عمر نسفی سے حاصل کی اور کتاب تجمیر شرح مفصل اور کتاب شرح سقط الزند اور کتاب توضیح شرح مقامات اور کتا...

اخی چلپی مصنف ذخیرۃ العقبی

           یوسف بن جنید تو قاتی الشہیر بہ اخی چلپی ذخیرۃ العقبی: فاضلِ ماہر،فقیہ متجر،جامع علوم و نقلیہ و عقلیہ،حاویٔ فروع واصول تھے۔پہلے سید احمد قریمی تلمیذ حافظ الدین محمد بزازی پھر صلاح الدین معلم با یزید خاں بعد ازاں مولیٰ خسرو محمد بن فراموز سے پڑھا،جب درجہ کمالیت و فضیلت کو پہنچے تو قسطنطیہ میں مدرسۂ قلندریہ کے مدرس مقرر ہوئے،تمام عمر علم اور مطالعہ کتبِ فقہیہ میں مشغولہ رہے۔شرح وقایہ کے حو...

اخی چلپی مصنف ذخیرۃ العقبی

           یوسف بن جنید تو قاتی الشہیر بہ اخی چلپی ذخیرۃ العقبی: فاضلِ ماہر،فقیہ متجر،جامع علوم و نقلیہ و عقلیہ،حاویٔ فروع واصول تھے۔پہلے سید احمد قریمی تلمیذ حافظ الدین محمد بزازی پھر صلاح الدین معلم با یزید خاں بعد ازاں مولیٰ خسرو محمد بن فراموز سے پڑھا،جب درجہ کمالیت و فضیلت کو پہنچے تو قسطنطیہ میں مدرسۂ قلندریہ کے مدرس مقرر ہوئے،تمام عمر علم اور مطالعہ کتبِ فقہیہ میں مشغولہ رہے۔شرح وقایہ کے حو...

علی فناری

                علی بن یوسف بالی بن شمس الدین محمد فناری[1]: شہر بروسا میں پیدا ہوئے اور لڑکپن میں تحصیل علم مکے شغل میں مشغول ہوئے اور عنفنوان شباب میں بلاد عجم کی طرف کوچ کیا اور ہرات و بخارا دسمر قند کے علماء و فضلاء سے پڑھا یہاں تک کہ تما علوم میں فوقیت کمالیت حاصل کی اور علم کلام،اصول،فقہ،بلاغت،ریاضی وغیرہ میں اعلیٰ درجہ کے ماہر متجر ہوئے،بعد ازاں بلادِ روم میں اوائل سلطنت محمد خاں ...

محمد بن ابراہیم

                محمد بن ابراہیم بن حسین نکساری رومی: محی الدین لقب تھا،علوم شرعیہ و فنون عقلیہ کے عالم فاضل اور قرآن شریف کے بجمیع روایات حافظ تھے۔علم حسام الدین تو قاتی اور یوسف بن شمس الدین محمد بن حمزہ فناری اور محمد بن ادمغان وغیرہم سے پڑھا اور شہر قسطمونی میں مدرسہ اسمٰعیلیہ کے مدرس مقرر ہوئے۔ تفسیر سورہ دخان کی تالیف کر کے سلطان بایزد خاں کے پاس بطور ہدیہ کے بھیجی اور صاحب شقائق نے...

سعید کندی

سعید بن سلیمان کندی: ابی العتائم کنیت تھی،فقیہ جید،محدث کامل، عالم با عمل،فاضل بے مثل تھے،حدیث میں ایک ارجوزہ المسمی بہ شمس المعارف وانس العارف تصنیف فرمایا اور قاہرہ میں اس سے تحدیث کی،وفات آپ کی ۶۱۶؁ھ میں ہوئی۔’’نور عصر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولیٰ مصطفیٰ قسطلانی

            مولیٰ مصطفیٰ قسطلانی: مسلح الدین لقب تھا۔جمہ علوم میں ماہر متجر تھے جن کو مولانا خضر بیگ وغیرہم سے پڑھا۔جب سلطان محمد خاں نے آٹھ  مدارس بناکیے تو ایک میں آپ کو مدرس کیا۔مولیٰ لطفی کہتے ہیں کہ جن دنوں مولیٰ سنان پاشا سے میں طالب علمی کرتا تھا۔ان دنوں ایک وزیر تھا جس کی یہ عادت تھی کہ رات کع علماء و فضلاء کو مجتمع کیا کرتا اور ایک مجلس آراستہ کر کے ان کو غذا لطیف و پاکیزہ کھلاتا۔ایک...

ملّا زادہ عثمان

            مولانا محمد بن مولانا شرف الدین محمد عثمان: شمس الدین لقب تھا اور ملازادہ عثمان سے مشہور تھے۔تمام اقسام کے علوم معقول و منقول میں سر آمد علمائے مارواء النہر بلکہ مقتدائے فضلائے عصر تھے۔خاقان منصور کےعہد میں سمر قند سے بہ ارادہ حج ہرات میں وار ہوئے اور منظور نظر خاقان منصور کے ہوکر حج کو تشریف لے گئے اور زیارت حرمین شریفین سے مراجعت فرماکر ہرات میں سکونت اختیار کی اور کئی سال تک مدرسہ س...