متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبدالرحمن ابن سبرہ رضی اللہ عنہ

  ۔اسدی ہیں۔کوفیوں میں ان کا شمار کیاگیاہے۔مطین نے صحابہ میں ان کوذکرکیاہے۔ان سے شعبی نے روایت کی ہے اوران کے والد صحابی تھے۔اسمعیل بن ذربی نے عامرشعبی سے انھوں نے عبدالرحمن بن سبرہ سےروایت کی وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے پوچھا کہ وترمیں کیاپڑھاجائےتوآپ نے فرمایاکہ سبح اسم ربک الاعلیاور قل یا ایھا الکفروناور  قل ھواللہ احد۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے اورابونعیم نےکہاہے بعض متاخرین نے ان کوعبدالرحمن بن ابی سبرہ سے عل...

سیّدنا عبدالرحمن ابن سائب بن ابی سائب رضی اللہ عنہ

   عبداللہ بن سائب کے بھائی ہیں واقعہ جمل۱؎میں شہیدہوئے ان کے والد کے مسلمان ہونے میں اختلاف کیاگیاہے جیساکہ ہم نے (اس اختلاف کو)ان کے نام سائب میں بیان کیاہے۔ان کاتذکرہ ابوعمرنےلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبدالرحمن بن ساعدہ ۔انصاری رضی اللہ عنہ

  اساعدی ہیں۔حنش بن حارث نے علقمہ بن مرثد سے انھوں نے عبدالرحمن بن ساعدہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمیں گھوڑے کوبہت دوست رکھتاتھا(اسی بناپر) رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے پوچھایارسول اللہ مجھ کو جنت میں بھی گھوڑا ملے گاآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااگراللہ عزوجل تم کوجنت دےگاتوایک گھوڑا یاقوت کا ایساعنایت کرےگاکہ اس کے دوشہ پرہوں گےجس طرف تم چاہوگےوہ اپنے پروں سے اڑے گا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے اور اس حدیث میں علقمہ پر اختلاف ...

سیّدنا عبدالرحمن ابن ابی سارہ رضی اللہ عنہ

   ۔ابن مندہ نے کہاہے کہ یہ غلط ہے۔عبیدبن عبیداللہ نےسری بن اسمعیل سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے عبدالرحمن ابن ابی سارہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے نمازتہجد کی تعدادپوچھی توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تیرہ رکعت آٹھ رکعت تہجداور(تین رکعت)وتراوردورکعت(نفل)فجرکے قریب پھرمیں نے پوچھاکہ وتر میں کون کون سی سورتیں پڑھوں توفرمایا سبح اسم ربک الاعلیاور قل یاایھاالکفروناور  قل ھواللہ احد۔ان کواب...

سیّدنا عبدالرحمن ابن سابط رضی اللہ عنہ

  ہ۔ابوعیسیٰ ترمذی نے اپنے جامع میں ان کوبیان کیاہے۔اور ترمذی نے  سعید بن  نصر سے ۱؎ترجمہ۔خداکاشکرہے کہ تمھارے بھائی آتے ہیں جوابھی بوڑھے نہیں ہوئےشباب ان کا ابھی کامل ومکمل ہے۱۲۔ انھوں نے ابن مبارک سےانھوں نے سفیان سےانھوں نے علقمہ بن مرثدسے انھوں نے عبدالرحمن بن سابط سے جنت کے گھوڑوں کی صفت میں روایت کی ہےاورابوعبداللہ بن مندہ نے کہاہےکہ عبدالرحمن بن سابط نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم سے مرسل روایت کی ہے اوراس سند میں علقمہ پراخ...

سیّدنا عبدالرحمن ابن زید رضی اللہ عنہ

  بن خطاب۔قریشی عدوی ہیں یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بھتیجے ہیں ان کے والد کے ذکرمیں ان کا نسب  بیان ہوچکاان کی والدہ لبابہ بنت ابی لبابہ بن عبدالمنذرہیں۔عبدالرحمن کو ابولبابہ ساتھ لےکررسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوئےتھےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااےابولبابہ یہ تمھاراکون ہے ابولبابہ نے کہا میرانواسہ ہےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس سے چھوٹابچہ میں نے نہیں دیکھا۔آپ نے چھوہاراچباکران کے منہ میں ڈالااوران کے سرپر ہاتھ پ...

سیّدنا عبدالرحمن ابن زبیر رضی اللہ عنہ

  ۔انصاری ہیں۔ان کی کنیت ابوخلاد تھی اور صحابہ میں ان کا ذکرکیاگیا ہے۔یحییٰ بن سعید بن ابان قریشی نے ابوفردہ سے انھوں نے ابوخلادسے روایت کی ہے اوربیان کیاجاتاہے کہ ان کا نام عبدالرحمن بن زبیرہے اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت بھی ان کوحاصل ہوئی ہے یہ کہتے تھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جس وقت تم کسی کو دیکھو کہ دنیاکی طرف سے بے رغبتی اورکم سخنی اس کوعنایت کی گئی تواس سے نزدیکی حاصل کرو کیوں کہ اس کو حکمت عنایت ہوئی ہے ۔ان...

سیّدنا عبدالرحمن ابن زمعتہ رضی اللہ عنہ

  بن قیس بن عبدشمس بن عبدودبن نصربن مالک بن حسل بن عامربن لوئی قریشی علوی ہیں ابوعمرنے بیان کیا ہےکہ زمعہ کی اس کنیزکے بطن سے متولدہوئے تھے جس کے واسطے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایاتھا کہ لڑکاعورت کے واسطے ہے اورزانی کے لیے پتھرہیں اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت فرمایاتھاکہ جب ان عبدالرحمن کے بھائی عبدبن زمعہ اور سعد بن ابی وقاص نے (ان کے )متعلق باہم جھگڑاکیاتھا۔(ہرشخص کہتاتھا کہ یہ لڑکاہمیں ملناچاہیے)جونسب ان کاہم نے بی...

سیّدنا عبدالرحمن زجاج رضی اللہ عنہ

  ۔حضرت ام المومنین ام حبیبہ کے غلام تھے۔انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کوپایا تھا۔ عمربن عثمان بن ولید بن عبدالرحمن نے روایت کی ہے کہ مجھ کو میرے والد نے اور نیز میرے ۱؎مطلب یہ ہے کہ وہ نامرد ہیں ان کاعضومخصوص بے کارہے اسی مضمون کوکنایہ میں اداکررہی ہیں۱۲۔ دوسرے عزیزوں نے عبدالرحمن زجاج سے انھوں نے ام المومنین ام حبیبہ سے نقل کرکے خبردی کہ وہ فرماتی تھیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اورعبدالرحمن میرے سامنے بیٹھے ہوئ...

سیّدنا عبدالرحمن ابن زبیر رضی اللہ عنہ

   بن زیدبن امیہ بن زیدبن مالک بن عوف بن عمروبن عوف بن مالک بن اوس۔ابن مندہ اورابونعیم نے اسی طرح ان کا نسب بیان کیا ہے ابوعمرنے کہا ہے کہ یہ عبدالرحمن بن زبیر بن باطیا قریظی ہیں امیرابونصرنے دونوں طرح سے ان کا نسب بیان کیاہے۔اوراس بات پرسب نے اتفاق کیاہے انھیں عبدالرحمن نے رفاعہ قرظی کی مطلقہ عورت سے نکاح کیاتھا(ایک دن)وہ عورت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور آپ سے (عبدالرحمن کی شکایت کی اور)کہاکہ عبدالرحمن کے پاس چیز۱؎ہے و...