متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبدالرحمن ابن ربیعہ رضی اللہ عنہ

  ۔باہلی ہیں یہ سلمان بن ربیعہ بن یزید بن سہم بن عمرو بن ثعلبہ بن غنم بن قتیبہ بن معن باہلی کے بھائی ہیں۔باہلی باہلہ بنت صعب ابن سعد بن سعدعشیرہ کی طرف منسوب کیے گئے ہیں۔اور معن کی اولادسب باہلہ کی طرف منسوب ہوئی ہےیہ عبدالرحمن ذی النور کے لقب سے مشہورتھے۔ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تھے مگرکوئی حدیث آپ سے نہیں سنی یہ اپنے بھائی سلمان سے بڑے تھے۔ جس وقت حضرت عمررضی اللہ عنہ نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کوشہرقادسیہ کی طرف (عامل بناکر...

سیّدنا عبدالرحمن ابن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ

  ظفری ہیں۔عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے حکیم بن حکیم سے انھوں نے فاطمہ بنت خشاف سے انھوں نے عبدالرحمن ابن ربیع ظفری سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلۂ اشجع کے ایک شخص کے پاس زکوۃ وصول کرنے کے لیےکسی کوبھیجامگر انھوں نے دینے سے انکارکردیاپھردوبارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجااورفرمایا کہ اگراب کی مرتبہ وہ زکوۃ نہ دے تواس کی گردن ماردینا۔عبدالرحمن بن عبدالعزیز کہتے ہیں کہ میں نے حکیم بن حکیم سے کہامیراخیال یہ ہ...

سیّدنا عبدالرحمن ابوراشد۔ رضی اللہ عنہ

  ابوموسیٰ نے کہا ہے کہ طبرانی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اوراحتمال کیا ہے  کہ  یہ  عبدالرحمن ۱؎ترجمہ میں اللہ کے کامل ومکمل کلمات کی پناہ مانگتاہوں ان چیزوں کے شرسے جواس نے پیداکی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوآسمان سے اترتی ہیں اوران چیزوں کے شرسے جوآسمان پر چڑھتی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوزمین سے نکلتی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوزمین پراترتی ہیں اور رات اوردن کے فتنوں سے اور آنے والوں کے شرسےسوااس آنے والے کے جوبھلائی کے ساتھ...

سیّدنا عبدالرحمن رضی اللہ عنہ

  بن ولہم ۔یہ ایک مجہول شخص ہیں ان کاصحابی ہونامعروف نہیں ہے۔اورسندحدیث ان کی مجروح ہے  حمید بن ابی حمید نے عبدالرحمن بن ولہم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتم لوگ کدوکااستعمال کیاکرو کیوں کہ کدودل ودماغ کی قوت زیادہ کرتاہے اور اسی طرح ایک حدیث مورکی فضیلت میں ان سے مروی ہے کہ مورکی فضیلت سترانبیانے بیان فرمائی ہےسو ائے ان حدیثوں کےاوربھی حدیثیں ان سے مروی ہیں مگرسب ضعیف اوراحادیث صحیحہ کی معارض ہیں۔ا...

سیّدنا عبدالرحمن خیثمہ رضی اللہ عنہ

   بن عبدالرحمن کے والد ہیں اور ابن ابی برہ کے بیٹے ہیں ان کا تذکرہ لوگوں نے لکھاہے۔ ابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے میں کہتاہوں کہ ان کاتذکرہ ابن مندہ نے عبدالرحمن بن ابی سبرہ کے نام میں لکھا ہے اور یہ اپنی کنیت سے مشہوربھی نہیں ہیں کہ کنیت کے ترک ہوجانے سے ابن مندہ پراستدراک کیا جائے۔علاوہ ازیں ابن مندہ وغیرہ نے ان کا تذکرہ لکھ کر یہ بھی کہاہے کہ یہ خثیمہ کے والد ہیں۔ان کی کنیت ابوخثیمہ نہیں لکھی۔پس ابن مندہ پراستدراک نہیں ہوسکت...

سیّدنا عبدالرحمن خلاد رضی اللہ عنہ

   کے والد تھے۔بخاری نے ان کو صحابہ میں اوردوسرے لوگوں نے تابعین میں ذکرکیاہے۔ عبدالرزاق سے معمرنے انھوں نے خلاد سے انھوں نے اپنے والد عبدالرحمن سے روایت کی ہے کہ غزوۂ تبوک میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں کے سامنے خطبہ پڑھا اور فرمایا کیا تم لوگوں کو اس آدمی کی خبردوں جو اللہ تعالیٰ کوزیادہ محبوب ہے تو ہم لوگوں نے یہ گمان کیا کہ اب کسی شخص کا نام بتائیں گے اور کہاہاں فرمائیے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ...