متفرق صحابہ کرام  

سیدنا) اقرع (رضی اللہ عنہ)

  ابن شفی عکی۔ مقام رملہ میں آکے رہے تھے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں وفات پائی یہ ضمرہ بن ربیعہ کا قول ہے۔ ان کی حدیث مفضل بن ابی کریم بن لفاف نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا لفاف سے انھوںنے اقرع بن شفی عکی سے رویت کی ہے ہ انھوں نے کہا کہ رسول خدا ﷺ میری بیماری کی حالت میں یرے پاس تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میں مر جائوں گا نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہرگز نہیں تم ابھی زندہ رہو گے اور ملک شام کی طرف ہجرت کرو ...

سیدنا) اقرع (رضی اللہ عنہ)

  ابن حابس بن عفال بن محمد بن سفیانبن مجاشع بن دارم بن مالک بن حنظلہ بن مالک بن زید مناۃ بن تمیم سب لوگوںنے ان ک نسب اسی طور پر بیانکای ہے مگر ابن مندہ اور ابو نعیم نے حنظلہ کے بدلے جندلہ لکھا ہے ور یہ غلط ہے صحیح حنظلہ ہے۔ یہ نبی ﷺ کے حضور ہیں عطارہ بن صاجب بن زرارہ اور زبر قان بن بدر اور قیس بن عاصم وغیرہ چند اشراف قبیلہ تمیم کے ساتھ بعد فتح مکہ کے حاضر ہوئے تھے اور اقرع بن حابس تمیمی اور عینیہ بن حصن فزاری رسول خدا ﷺ کے ہمراہ فتح مکہ میں ...

سیدنا) افلح (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو فکیہہ۔ قبیلہ بنی عبد الدار کے غلامت ھے اور بعض لوگ کہتے ہیں صفوان ابن امیہ کے غلام تھے بہت پہلے مکہ میں اسلام لے آئے تھے اور منجملہ ان لوگوں کے ہیںجن کو خدا کی راہ میں سخت تکلیف (٭مکہ میں جو لوگ ابتدائے رسلت میں اسلام لائے تھے انھیں کفار نہایت سخت سخت ایذائیں دیتے تھے جن کو سن کر رونگٹے کھڑے ہوتے ہیں کسی کو گرم ریگ پر لٹا کر سینے پر گرم پتھر رکھ دیتے تھے کسی کے ساتھ یہاں تک نوبت پہنچ جتی تھی کہ اس کی شرمگاہ میں نیزہ وگیرہ دا...

سیدنا) افلح (رضی اللہ عنہ)

  حضرت ام سلمہ کے غلام ہیں۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ حضرت ام سلمہ کی حدیث میں ان کا ذکر ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے میرے ایک غلامکو دیکھا جس کا نام افلح تھا جبوہ سجدہ کرتا تھا تو زمیں کو پھوکتا (٭چونکہ اس زمانے میں مساجد وغیرہ کی زمیں گچ نہ ہوتی تھی لہذا سجدہ کے مقام پر کچھ سنگریزہ وغیرہ آجاتے ہوں گے ان کے دور کرنے کے واسطے یہ پھونکتے ہوں گے) تھا تو حضرت نے فرمایا کہ تیرا ہرہ خاک آلود (٭یہ کلمہ بددعا کا نہیں ہے بلکہ اکثر مقام تہدید میں اس ...

سیدنا) افلح (رضی اللہ عنہ)

  حضرت ام سلمہ کے غلام ہیں۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ حضرت ام سلمہ کی حدیث میں ان کا ذکر ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے میرے ایک غلامکو دیکھا جس کا نام افلح تھا جبوہ سجدہ کرتا تھا تو زمیں کو پھوکتا (٭چونکہ اس زمانے میں مساجد وغیرہ کی زمیں گچ نہ ہوتی تھی لہذا سجدہ کے مقام پر کچھ سنگریزہ وغیرہ آجاتے ہوں گے ان کے دور کرنے کے واسطے یہ پھونکتے ہوں گے) تھا تو حضرت نے فرمایا کہ تیرا ہرہ خاک آلود (٭یہ کلمہ بددعا کا نہیں ہے بلکہ اکثر مقام تہدید میں اس ...

سیدنا) افلح (رضی اللہ عنہ)

  رسول خدا ﷺ کے غلامہیں۔ ابن مندہ نے کہا ہے میں ان کو وہی شخص سمجھتا ہوں جنھیں نبی ﷺنے فرمایا تھا کہ تمہارا چہرہ خاک آلود ہو جائے ور ابو نعیم نے ان کے متعلق حضرت ام سلمہ کی حدیث رویتکی ہے ہ انھوں نے کہا نبی ﷺ نے ہمارے ایک غلام کو دیکھا جس کا نام افلح تھا وہ سجدے میں زمیں پھوگتا تھا تو حضرت نے اس سے فرمایا کہ تیرا منہ خاک آلود ہو جائے۔ اور حبیب مکی نے افلح سے جو رسول خدا ﷺ کے غلامت ھے روایتکیا ہے ہ حضرت نے فرمایا مجھے اپنی امت پر اپنے بعد اس ...

سیدنا) افلح (رضی اللہ عنہ)

  ابن ابی القیس۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں افلح کی کنیت ابو القعیس ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ابو القعیس کے بھائی ہیں ہمیں ابو المکارم فتیان بن احمد بن محمد بن سمیںہ جوہری نے اپنی سندکے ساتھ قصبنی سے انھوں نے امام مالکس ے انھوں نے ابن شہاب سے انھوںنے عروہ سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کر کے خبر دی کہ افلح جو ابو لقعیس کے بھئی تھے حضرت عائشہ رضی الہ عنہ اکے پاس آنیکے لئے اجازت مانگنے لگے اور وہ ان کے رضاعی چچا تھے پردہ فرض ہوچکا...

سیدنا) افطس (رضی اللہ عنہ)

  نہ ان کا نام معلوم ہے نہ قبیلہ۔شام میں رہتے تھے۔ ابو نعیم نے کہا ہے ہ متقدمیں یں سے کسی نے ان کا تذکرہ صحابہ میں نہیں کیا ان کو بعض متاخرین نے ابن ابی عبلہ کی حدیث کی وجہس ے ذکر کیا ہے وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی ﷺ کے اصحاب میںایک شخص کو دیکھا جن کو لوگ افطس کہتے تھے ایک ریشمی لباس پہنے ہوئے تھے۔ میں کہتا ہوں کہ ان کے تذکرہ میں ابو عمرنے بھی ابن مندہ ی موافقت کی ہے انھوں نے بھی ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے ور ابن ابی عاصمنے بھی احاد و مثانی میں ...

سیدنا) اغلب (رضی اللہ عنہ)

  راجز عجلی۔ یہ اغلب جشم بن عمرو بن عبید و بن حارثہ بن دلف بن جشم بن قیس بن سعد بن عجل بن لخم کے بیٹے ہیں ابن قتیبہ نے کہا ہے کہ انھوں نے اسلام کا زمانہ پایا ہے اور یہ اسلام لائے اور بہت اچھے مسلمان ہوئے انھوں نے ہجرت بھی کی تھی پھر بعد اس کے سعد بن ابی وقاص کے ہمراہ عراق گئے ر کوفہ میں سکونت ختیر کی اور جنگ نہاوند میں شہید ہوئے ان کی قبروہیں ہے۔ ان کا تذکرہ اشیری نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...