متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن قزمل المحاربی: صحابی ہیں۔ مودع بن حبان نے اِن سے روایت کی کہ وہ شام کی جنگوں میں خالد بن ولید کے ساتھ تھے۔ ایک گرجا فتح ہوا اور ہم اندر داخل ہوئے تو ہم نے اسلام علیکم کہا۔ ایک پادری باہر آیا اور کہنے لگا۔ یہ پاکیزہ الفاظ کس نے کہے ہیں۔ معاویہ کے دوستوں کا خیال تھا کہ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا ہالہ رضی اللہ عنہ

بن ابی ہالہ تمیمی اسیدی: ہم ان کا نسب نباش بن ابی ہالہ کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں اور وہ ہند بن ابی ہالہ کے(جو بنو عبد الدار بن قصی کے حلیف تھے) بھائی تھے اور ان کی والدہ ام المومنین حضرت خدیجہ تھیں جو بعد میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئی تھیں انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور ان کے بیٹے نے ان سے روایت کی ابو عمر ابن مندہ اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے اور ابن مندہ نے ان کے ترجمے میں ہند بن ابی ہالہ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن معاویۃ المزنی: بعض نے انہیں لیثی شمار کیا ہے۔ مگر ابو عمر انہیں معاویہ بن مقرن المزنی گردانتے ہیں اور یہی درست ہے، انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں وفات پائی۔ ان کی حدیث کو محبوب بن بلال مزنی نے ابن میمونہ سے، انہوں نے انس بن مالک سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہ مقامِ تبوک خیمہ زن تھے کہ جبریل آئے اور کہتے لگے یا رسول اللہ! معاویہ مزنی مدینے میں فوت ہوگئے ہیں۔ آئیے ان کی نماز جنازہ پڑھیں۔...

سیّدنا ہشم رضی اللہ عنہ

بن عتبہ بن ابی وقاص: ابو وقاص کا نام مالک بن اہیب بن عبد مناف بن زہرۃ القرشی الزہری ہے یہ صاحب سعد بن ابی وقاص کے بھتیجے تھے کنیت ابو عمرو اور عرف مرقال تھا مکہ کی فتح کے موقعہ پر ایمان لائے اور کوفے میں سکونت اختیار کرلی۔ ان کا شمار بہادروں اور فضلا میں ہوتا تھا جنگ یرموک میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی تھی جلولا کی جنگ میں شریک تھے جس میں ایرانیوں کو فاش شکست ہوئی تھی اس فتح کو فتح الفتوح کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس میں مالِ غنیمت اٹ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن نوفل دیلمی: طبرانی نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا۔ عبد الرزاق نے ابنِ ابی سیرہ سے انہوں نے محمد بن عبد الرحمٰن سے انہوں نے نوفل بن معاویہ سے انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر تم میں سے کسی شخص کے مال اور اہل و عیال کا کوئی نقصان ہوجائے تو اس سے بہتر ہے کہ اس آدمی سے عصر کی نماز قضا ہوجائے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

ہذلی: غیر منسوب ہیں، اور ان کا شمار شامیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے حمص میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ابو المعالی نصر اللہ بن سلامہ الہیتی نے ابو الفضل محمد بن عمرارموی سے اُنہوں نے ابو جعفر بن مسلمہ سے انہوں نے ابو الفضل عبید اللہ بن عبد الرحمٰن الزہری سے، انہوں نے ابو بکر جعفر بن محمد فریالی سے، انہوں نے تمیم بن متصر سے، انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے جریر بن عثمان سے، انہوں نے سلیم بن عامر سے انہوں نے معاویہ بن ہذلی سے، جو حضو...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

ہذلی: غیر منسوب ہیں، اور ان کا شمار شامیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے حمص میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ابو المعالی نصر اللہ بن سلامہ الہیتی نے ابو الفضل محمد بن عمرارموی سے اُنہوں نے ابو جعفر بن مسلمہ سے انہوں نے ابو الفضل عبید اللہ بن عبد الرحمٰن الزہری سے، انہوں نے ابو بکر جعفر بن محمد فریالی سے، انہوں نے تمیم بن متصر سے، انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے جریر بن عثمان سے، انہوں نے سلیم بن عامر سے انہوں نے معاویہ بن ہذلی سے، جو حضو...

سیّدنا ہُبَیُب رضی اللہ عنہ

بن مُغُفِل الغفاری: ابو نعیم نے ان کا نسب یوں بیان کیا ہے: ہُبیب بن عمرو بن مغفل بن واقعہ بن حرام بن غفار الغفاری ان کے والد کو مغفل اس لیے کہتے تھے کہ انہیں اپنے اونٹ کو داغ دینا بھول گیا تھا۔ انہوں نے بصرے میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ابو الفضل بن ابو الحسن مخزومی نے باسنادہ جو احمد بن علی تک پہنچتا ہے بتایا کہ ہارون بن معروف نے عبد اللہ بن وہب سے انہوں نے عمرو بن حارث سے انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے انہوں نے اسلم بن ابو عمر ان سے انہوں نےہبیب بن...

سیّدنا ہجیع رضی اللہ عنہ

بن قیس: ابو بکر بن ابو علی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور انہوں نے باسنادہ ہشیم سے انہوں نے عبد الرحمٰن بن یحییٰ سے انہوں نے ہجیع بن قیس سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس آدمی کے دل میں یہ خواہش ہو کہ وہ حضرت عیسیٰ اور ان کی والدہ جناب مریم علیہما السلام کی زیارت سے فیض یاب ہو اسے ابو ذر رضی اللہ عنہ کو دیکھ لینا کافی ہوگا ابن ابو حاتم کہتے ہیں کہ جناب ہجیع، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اور ابراہیم نخعی سے مرسل حدیث بیان کر...

سیّدنا ہداج رضی اللہ عنہ

الحنفی: ان کا تعلق بنو عدی بن حنیفہ سے تھا ان کی کنیت ابو عبد اللہ تھی ان سے ان کے بیٹے نے روایت کی کہ ایک شخص حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کی ڈاڑھی زرد رنگ کی تھی آپ نے فرمایا یہ اسلامی خضاب ہے تھوڑی دیر کے بعد ایک اور آیا جس کی ڈاڑھی کا رنگ سُرخ تھا فرمایا یہ ایمانی خضاب ہے انہوں نے زمانہ جاہلیت کو بھی پایا تھا تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے ابو عمر کہتے ہیں اس حدیث کا اسناد قوی نہیں۔...