پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مرثد بن عدی الکندی یا الطائی رضی اللہ عنہ

ابن منیع نے ان کا ذکر کیا ہے اور جس طرح مرثد بن عامر کے بارے میں اظہار خیال کیا ہے، اسی طرح ان کے متعلق بھی کیا ہے۔ ان سے مروی حدیث یہ ہے: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنو عبد القیس اہلِ مشرق کے بہترین لوگوں سے ہیں۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مرثد بن ابی مرثد رضی اللہ عنہ

ابو مرثد کا نام کناز الغنوی تھا۔ بابِ کاف میں ان کا نسب بیان ہوا ہے۔ ان کا تعلق غنی بن اعصر بن سعد بن قیس بن غیلان سے ہے۔ باپ بیٹا دونوں معرکہ بدر میں شریک تھے۔ ہمیں جعفر نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ اسمائے شرکائے غزوۂ بدر بتایا کہ ابو مرثد کناز بن حصین اور ان کے بیٹے مرثد بن ابی مرثد حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ بن عبد المطلب کے حلیف تھے۔ اور مرثد غزوۂ رجیع میں ۳ ہجری میں عاصم بن ثابت کے ساتھ موجود تھے۔ ...

سیّدنا مرثد بن بخبہ رضی اللہ عنہ

یہ مسیب بن بخبہ بن ربیعہ بن ریاح بن ربیعہ بن عوف بن ہلال بن سحح بن فزارہ بن ذبیان الفزاری کے بھائی اور خالد بن ولید کے رفیق تھے۔ حیرہ کی جنگ اور فتح دمشق کے موقعہ پر موجود تھے۔ اور فصیل شہر پر مارے گئے تھے اور ایک دوسری روایت کے مطابق یہ جنگ یرموک میں شہید ہوئے۔ یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں تھے۔ ان کا ذکر حافظ ابو القاسم بن عساکر بن دمشق نے بھی کیا ہے۔ ...

سیّدنا مرثد بن وداعہ رضی اللہ عنہ

حمصی کندی اور برادیتے قبیلہ جعفی یاطے کے بزرگ تھے۔ امام بخاری ان کی صحبت کے قائل ہیں، لیکن ابو حاتم انکار کرتے ہیں۔ اور عبد اللہ بن حوالہ سے روایت کرتے ہیں۔ امام بخاری کہتے ہیں، ہمیں عبد اللہ بن محمد الجعفی نے ان سے شبابہ نے، ان سے جریر نے بیان کیا کہ انہوں نے خمیر بن یزید الرجی سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ مَیں نے سردارِ قبیلہ کو جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مصاحب تھے نماز پڑھتے دیکھا۔ اکثر نماز میں کھٹمل یا مکھیوں کو مار دیا کرت...

سیّدنا مرحب یا ابو مرحب رضی اللہ عنہ

کوفی صحابہ سے تھے۔ زہیر نے اسماعیل بن ابی خالد سے انہوں نے شعبی سے اسی طرح مشکوک انداز میں سُنا کہ مرحب یا ابو مرحب نے کہا۔ گویا میں اب بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر میں چار [۱] آدمی علی، فضل، عبد الرحمٰن بن عوف، عباس اور اسامہ کو دیکھ رہا ہوں۔ امام ثوری و ابن عیینہ نے اسماعیل سے انہوں نے شعبی سے اور انہوں نے بغیر ازشک ابو مرحب سے روایت کی۔ ابو عمر کا بیان ہے کہ شعبی سے روایت کے متعلق جیسا کہ تم دیکھتے ہو۔ اختلاف ہے لیکن سو...

سیّدنا مرداس بن عمر و الفدکی رضی اللہ عنہ

کلبی نے مرداس بن نہیک لکھا ہے اور اسی طرح ابو عمر نے ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ فزاری تھے۔ جن کے بارے میں قرآن کی درج ذیل آیت اُتری تھی۔ وَ لَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَیْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا۔ ابو سعید خدری نے روایت کی، کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دستۂ فوج بنو ضمرہ روانہ کیا۔ جن میں اسامہ بن زید بھی تھے۔ اسے اسامہ نے قتل کردیا۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ بنو ا...

سیّدنا مرداس بن قیس الدوسی رضی اللہ عنہ

ان کی حدیث صالح بن کیسان نے اس شخص سے بیان کی، جس نے مرداس بن قیس سے روایت کی۔ اس کا بیان ہے کہ مَیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے کہا نت اور اس وجہ سے (غیر معمولی تبدیلیوں) کا ذکر کیا۔ مَیں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ہمارے یہاں ایک سانحہ پیش آیا ہے۔ جو مَیں عرض کرتا ہوں ہمارے یہاں ایک لڑکی ہے جس سے ہمیں کبھی شکایت پیدا نہیں ہوئی۔ ایک دن وہ واپس آئی، تو کہنے لگی۔ اے خاندان دوس! آج مجھے ایک عجیب واقعہ پیش ...

سیّدنا مرداس بن مالک الاسلمی رضی اللہ عنہ

کوفی ہیں۔ اور بیعت رضوان والوں میں سے ہیں۔ ابو الفرج بن محمود نے باسنادہ ابو بکر بن ابی عاصم سے روایت کی، انہوں نے وہبان بن بقیہ سے، انہوں نے خالد بن عبد اللہ سے انہوں نے بیان سے، انہوں نے قیس بن ابی حازم سے، انہوں نے مرداس الاسلمی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ معاشرے کا صالح عنصر پہلے چلا جائے گا اور وہ ختم ہوجائے گا۔ اس کے بعد کھجور اور جو کے بچے کھچے اور بے کاردانوں کی طرح معاشرے کا روی حصّہ رہ جائے گا۔...

سیّدنا مرداس بن مالک الغنوی رضی اللہ عنہ

ابن شاہین نے اِن کا ذکر کیا ہے۔ ان کی اولاد نے ان سے حدیث یوں بیان کی ہے کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ ان کے چہرے کو تھپتھپایا اور دعائے خیر فرمائی۔ ان کو فرمان لکھ کر دیا اور اپنے قبیلہ کے صدقات کی تولیت انہیں مرحمت فرمائی۔ ابو موسی نے اسی طرح بیان کیا ہے۔ ابن الکلبی نے ان کا نام مرداس بن مویلک لکھا ہے اوران کا سلسلۂ نسب یوں بیان کیا ہے: مرداس بن مویلک بن وافد بن ریاح بن ثعلبہ بن سعد بن عوف بن کعب بن ...