(سیّدہ )تماضر( رضی اللہ عنہا)
تماضر دختر عمرو بن شرید سلمیہ ،یہ وہی خاتون ہیں جو حُنسا شاعرہ کے نام سے مشہور ہیں،ہم بعد میں ان کا ذکر کریں گے،کیونکہ وہ اسی نام سے مشہور ہیں،ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
تماضر دختر عمرو بن شرید سلمیہ ،یہ وہی خاتون ہیں جو حُنسا شاعرہ کے نام سے مشہور ہیں،ہم بعد میں ان کا ذکر کریں گے،کیونکہ وہ اسی نام سے مشہور ہیں،ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
تمیمہ دختر ابو سفیان بن قیس بن زیدبن امیہ انصاریہ اشہلیہ،بقولِ ابن حبیب انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کی۔ ...
توامہ دخترِ امیہ بن خلف الجمحی،ان کا ذکر تو صحابیات میں آیا ہے،مگر روایت کو ئی مذکور نہیں،بروایتے انہوں نے آپ سے بیعت کی،اورانہیں توامہ اس لئے کہتے ہیں،کہ ان کی جڑواں بہن بھی تھی،اور وہ صالح کی آزاد کردہ کنیز تھیں،بروایت صالح اس خاتون نے حضور سے بیعت کی تھی،دونوں نے ذکر کیا ہے۔ ...
اختِ نعمان بن بشیر،محمد بن اسحاق نے سعید بن مینا سےروایت کی ،کہ بشیر کی بیٹی کو اس کی ماں عمرہ دختر رواحہ نے بلایا اور کھجوروں کی ایک لپ کپڑے میں لپیٹ کر دی،کہ اسے اپنے والداور ماموں عبداللہ بن رواحہ کے پاس کھانے کیلئے لے جاؤ،میں والد اور ماموں کی تلاش میں حضورِ اکرم کے پاس سے گزری،دریافت فرمایا،یہ کیا ہے،عرض کیا یا رسول اللہ یہ کھجوریں ہیں،جو میں اپنے والد اور ماموں کے لئے لے جارہی ہوں،فرمایا،ادھر لاؤ،میں نے حضورِ اکرم کے دونوں ہاتھ...
عُلیّہ دختر شریح حضرمی جو سائب بن یزید بن اخت التمر کی ہمشیرہ تھیں اور محزمہ بھی ان کا بھائی ہے، جس کے بارے میں حضورِاکرم نے فرمایا تھا کہ یہ شخص قرآن کو تکیہ نہیں بناتا،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
اُ میمہ دخترِ بُشیر ، ہمشیرۂ نعمان انصاریہ،ہم ان کا نسب ا ن کے والد اور بھائی کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ یہ خاتون اول الذکر سے مختلف ہیں،کیونکہ یہ بنو خزرج سے ہیں اور اول الذکر بنو اوس سے ہیں۔ ...
تمیمہ دختر وہب ابو عبید قرظیہ ،یہ خاتون رفاعہ قرظی کی مطلقہ تھیں،سفیان بن عنیہ نے زہر ی سے انہوں نے عروہ سے،انہوں نے عائشہ سے روایت کی،کہ رفاعہ قرظی کی عورت،عبدالرحمٰن بن زبیر کے پاس تھی،لیکن عورت کا نام نہیں لیا،اور محمد بن اسحاق نے ہشام سے ،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی کہ بنو قریظہ کی ایک عورت جس کا نام تمیمہ تھا،عبدالرحمٰن بن زبیر کے نکاح میں تھی،انہوں نے اسے طلاق دے دی اور پھر رفاعہ نے نکاح کرلیا،اس سے علیحدگی ہو گئی،تو خاتون نے...
تملک الشیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،از بنو عبدالدار بعد ہٗ اس بنو شیبہ بن عثمان بن طلحہ بن ابی طلحہ عبدری ابوالفرح بن ابو الرجأ نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے ،انہوں نے یوسف بن موسیٰ سے ،انہوں نے مہران بن ابی عمر سے ،انہوں نے سفیان ثوری سے، انہوں نے مثنی بن صباح سے، انہوں نے مغیرہ بن حکیم سے،انہوں نے صفیہ دختر شیبہ سے،انہوں نے تملک سے روایت کی کہ وہ اپنے ایک بالا خانے میں جو مروہ اور صفا کے درمیان تھا،بیٹھی تھیں کہ انہوں نے حضورِاکر...
طریہ،حسان بن ثابت کی کنیز تھیں،عبداللہ بن عباس نے ان کا ذکر کیا ہے،ابن وہب نے ابوبکر بن ابواویس سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حسین بن عبداللہ سے،انہوں نے عکرم سے، انہوں نے ابن عباس سے روایت کی کہ حسان بن ثابت نے اپنی گانے والی لونڈی کا گانے کا حکم دیا، اس وقت ان کے پاس کچھ آدمی تھے،اور اس کے مکان میں جو اونچی جگہ واقع تھی،وہ دالان تھے، حضورِ اکرم کا وہاں سے گزر ہوا،مگر آپ نے ان کے اس مشغلے کوئی دخل نہ دیا،ابن مندہ اور ابونعیم ن...
تویلہ دخترِ اسلم انصاریہ،انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کی،یحییٰ نے اجازۃً باسنادہ تاقاضی ابوبکر احمد بن عمرو،محمد بن اسماعیل سے، انہوں نے ابراہیم بن حمزہ سے،انہوں نے ابراہیم بن جعف بن محمود بن حارثی سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنی دادی تویلہ سے روایت کی،کہ ایک موقعہ پر حضور بنو حارثہ میں نماز ادا کررہے تھے کہ عباد بن بشر نے ہمیں بتایا،کہ تحویل قبلہ کا حکم آگیا ہے،اور آپ نے بیت المقدس سے کعبے کی طرف م...