علمائے احناف  

خواہر زادہ

محمد بن محمود بن عبد الکریم کردری المعروف بہ خواہر زادہ: بدر الدین لقب تھا اور محمد بن عبدالستار کردری کے بھانجے تھے جس سے انہوں نے تربیت و تعلیم پائی اور رتبہ کمال و فضیلت کو پہنچے اس لیے خواہر زادہ کے نام سے مشہور ہوئے۔ آپ سے محمود صاحب حقائق شرح منظومہ نے اخذ کیا اور سلخ ماہ ذیعقد ۶۵۱؁ھ میں وفات پائی۔’’علامۂ شہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

قیصر بن ابی القاسم

قیصر بن ابی القاسم بن عبد الغنی بن مسافر مقریٰ المعروف بہ تعاسیف: علم الدین لقب تھا،عالم فاضل،فقیہ کامل،علوم ریاضیہ میں امام اجل تھے،مقام اصغون شرقی صعید مصر میں ۵۷۴؁ھ میں پیدا ہوئے،مصر اور شام کے علماء و فضلاء سے علم حاصل کیا،پھر موصل کو تشریف لے گئے اور وہاں شیخ ملا الدین موسیٰ بن یونس سے علم موسیقی پڑھا پھر شام میں معاودت کی اور دمشق میں ماہ رجب ۶۴۹؁ھ میں وفات پائی،’’زینت آفاق‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

محمد اسی حلبی

  محمد بن یعقوب اسدی حلبی: محی الدین[1]لقب تھا،اپنے زمانہ کے عالم علامہ شیخ حنفیہ تھے،مقام مزہ میں ۶۴۵؁ھ میں اکاسی سال کی عمر میں فوت ہوئے،’’والا رتبہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ابو عبداللہ کنیت،ولادت۶۱۴ھ،وفات ۶۹۶ھ۔’’جواہر المضیۃ‘‘ دستور الاعلام(مرتب) (حدائق الحنفیہ)...

حسین بن محمد رباعی

حسین بن محمد رباعی: اپنے زمانہ کے امام  و فقیہ تھے نجم الدینلقب تھا اور بارعی آپ کو اس لیے کہا کرتے تھے کہ آپ جملہ علوم میں بارع یعنی فائق تھے،فقہ علاء الدین سدید بن محمد حناطی سے حاسل کی،خوارزم کے ملک میں شہر جر جانیہ کےاندر شعبان ۶۴۵؁ھ میں فوت ہوئے’’آرائش مجلس‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مصطفیٰ بن خلیل

           مصطفیٰ بن خلیل والد صاحب شقائق نعمانیہ: مصلح الدین لقب تھا،شہر طاشکبری میں ۸۵۷؁ھ میں  پیدا ہوئے،ابتداء میں اپنے والد سے علم پڑھتے رہے، پھر اپنے ماموں محمد نکساری پھر درویش محمد بن خضر شاہ پھر قاضی زادہ پھر مولیٰ علی عربی پھر خواجہ زادہ سے علوم و فنون حاصل کیے اور بروسا میں مدرسہ اسدیہ کے مدرس مقرر ہوئے اور ۹۳۵؁ھ میں وفات پائی۔آپ بڑے عالم فاضل عابد تھے،بعض مواضع تفسیر بیضاوی اور شرح...

علی بن احمد جمالی  

              علی بن احمد بن محمد جمالی[1]: علاء الدین لقب تھا۔فقیہ،اصولی،ادیب، لغوی،نجوی،مجتہد،محدث،مفسر،عابد،زاہد،صاحب کرامات فنون عقلیہ و نقلیہ میں متجر،دقائق شرع میں ماہر تھے۔صغر سنی میں حمزہ قرامانی سے علم پڑھا پھر قسطنطنیہ میں آکر مولیٰ خسرو محمد بن فراموز سے تحصیل کی اور مدارس اور نہ اور بروسا کے مدرس ہوئے۔پھر سلطان محمد خان اور اس کے بیٹے بایزید خان کے عہد میں مفتی مقرر ہوئے۔آپ کے تلا...

یعقوب بن سید علی

            یعقوب بن سید علی: اپنے زمانہ کے فاضل اجل اور فائق اقران تھے۔ مدت تک بروسا وارنہ و قسطنطیہ میں مدرس رہے۔کتاب شرعۃ الاسلام کی ایک نہایت عمدہ شرح مفاتیح الجنان نام تصنیف کی جس میں فوائد غریبہ اور لطائف عجیبہ اور مسائل فقہیہ اور دلائل حدیثیہ کو بڑی خوبی سے بیان کیا۔علاوہ اس کے کتاب گلستان کی شرح بھی عربی میں تصنیف کی اور ۹۳۱؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

میرم چلپی

              محمود بن محمد بن قاضی زادہ الشہیر بہ میرم چلپی: خواجہ زادہ اور سنان پاشا سے علوم و فنون حاصل کر کے علامہ زمانہ ہوئے۔پہلے مدرسہ کلیولی پھر اور نہ پھر  بروسا کے مدرس بنے،اخیر کو سلطان با یزید خاں نے اپنے لیے آپ کو معلم بنالیا اور آپ سے علوم ریاضیہ حاصل کیے۔آپ نے حج کیا اور اپنے شہر میں آکر ۹۳۱؁ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصنیفات سے رسالہ فی معرفت سمۃ القبلہ اور شرح زیچ الغ بیگ کی ف...

محمد بن محمود ترجمانی

محمد بن محمود ترجمانی مکی خوار زمی: امام کامل مرجع انام تھے،علاء الدین لقب تھا،ترجمان جسکی طرف آپ منسوب ہیں،یا تو آپ کے بعض اجداد کا نام ہے یا آپ کا لقب تھا،شہر جر جانیہ خوارزم میں ۶۴۵؁ھ کو فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

اسماعیل بن بالی قرامانی

                اسمٰعیل بن بالی قرامانی: کمال الدین لقب تھا مگر قرہ کمال کے نام سے معروف تھے،علم  احمد خیالی اور مولیٰ خسرو محمد بن فراموز وغیرہ سے پڑھا یہاں تک کہ بڑے عالم فاضل ہوئے اور شہر اورنہ وغیرہ کے مدرس مقرر کیے گئے،تفسیر کشاف اور بیضاوی اور شرح وقایہ اور شرح مواقف اور خیالی کے حاشیہ شرح عقائد وغیرہ کے حواشی تصنیف کیے شرح مواقف کے حواشی آپ نے ۹۲۹؁ھ میں جبکہ آپ آٹھ مدارس میں ...