علمائے احناف  

محمد بن سید شریف

          محمد بن سید شریف علی بن محمد جرجانی: علم آپ اپنے والدِ ماجد سید شریف سے پڑھا یہاں تک کہ فقیہ فاضل عالم اجل ہوئے۔نحو میں تفتازانی کی کتاب ارشاد کی شرح تصنیف کی اور کتاب متوسط شرح کافیہ پر جو آپ کے والد نے حاشیہ لکھنا شروع کیا تھا،اس کو کامل کیا اور ہدایۃ الحکمۃ اور فوائد الغیاثیہ کی شرحیں لکھیں اور منطق میں ایک مختصر رسالہ تصنیف کیا۔وفات آپ کی ۵۳۸؁ھ میں ہوئی، ’’تاج روزگار‘&ls...

عبد الرحمٰن بن علی

          عبد الرحمٰن بن علی بن علی تفہنی ثم القاہری: ۷۶۴؁ھ میں قصبہ تفہن میں جو ملک مصر میں دمیاط کے قریب واقع ہے،پیدا ہوئے۔ابھی صغیر سن ہی تھے کہ آپ کا باپ جو خراسی کا کام کرتا تھا مرگیا پس آ پ اپنی والدہ کے ساتھ قاہرہ میں آئے اور اپنے بھائی کی توجہ سے صر غتمشہ میں تیمیوں کے مکتب میں پڑھنے کے لیے بیٹھے اور رفتہ رفتہ اپنا تعارف پیدا کرکے ترقی کرتے گئے اور شیخ خیر الدین عین تابی امام شیخو نیہ اور بدر م...

صاحبِ تفسیر رحمانی

          شیخ علی بن احمد مہامئمی گجراتی: زین الدین لقب تھا۔جامع علوم ظاہری وباطنی،فقیہ ،محدث،مفسر،صاحبِ  تصانیف عالیہ تھے،قصبۂ مہائم واقع گجرات میں سکونت رکھتے تھے،تفسیر[1] تبصرۃ الرحمٰن تیسیر المنان معروف بہ رحمانی جو صفتِ ایجاز و تدقیقی میں موصوف ہے آپ کی تصنیفات سے ہے اور نیز رسالہ ادلۃ التوحید نہایت موجز و منقح باثبات دلائل عقلیہ و براہین قطعیہ ایسا تصنیف فرمایا کہ ذرا شک و شبہ کو دخل باقی نہ...

داؤد

            عالم فاضل ہیں جنہوں نے فتاویٰ خیر مطلوب تصنیف کیا۔دمشق میں ۶۵۶؁ھ میں وفات پائی۔’’آرائش انجمن‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

صاحب قنیہ

مختار بن محمود بن محمد زاہدی غربینی: ابو الرجاء کنیت،نجم الدین لقب تھا ائمۂ کبار اور اعیان فقہاء میں سے عالم اجل،فقیہ فاض،خلاف مذہب میں ید طولیٰ ر کلام و مناظرہ میں دستگاہ کامل رکھتے تھے۔تصانیف نہایت عمدہ کیں جو بہت جلد مشہور اور متدادل ہو گئیں جن میں سے شرح مختصر قدوری المسمے بہ مجتبیٰ اور قنیۃ المنیۃ تعتمیم الغنیہ جس کو بدیع قزبنی کی بحر محیط اور کتاب الحاوی سے انتخاب کیا اور زادا الائمہ اور رسالہ ناصر یہ اور جامع فی الحیض اور کتاب الفرائض ہیں ...

احمد بن محمد عقیلی انصاری

احمد بن محمد بن شرف الدین[1]عمر بن محمد بن عمر عقیلی انصاری: شمس الدین لقب تھا اور نسب میں حضرت عقیل بن ابی طالب کی طرف منسوب تھے۔اپنے زمانہ کے شیخ اور عالم فاضل تھے،فقہ اپنے[2]‎دادا شرف الدین عمر شاگرد صدر الشہید سے پڑھی اور انہیں سے روایت بھی کی۔امام محمد کی جامع صغیر کی شرح تصنیف کی اور اس کو اچھی نظم میں منظوم کیا یہاں تک کہ وہ اسی شرح میں مخصوص ہوئے۔بخارا میں ۶۵۷؁ھ میں وفات پائی۔’’نور عرفان‘‘تاریخ وفات ہے۔   ...

محمد بن احمد

            محمد بن احمد بن محمد بن عبد المجید[1]: سراج الدین لقب تھا۔امام کبیر،حافظ، واعظ،مفسر تھے۔آپ کے زمانہ میں امام ابوحنیفہ کے مذہب کی ریاست اپ پر منتہی ہوئی۔فقہ آپ نے بخارا میں شمس الائمہ کردری سے پڑھی اور آپ سے مختار زاہدی صاحب قنیہ اور محمود صاحب حقائق شرح منظومہ نے تفقہ کیا۔بخارا میں ماہِ رمضان ۶۵۶؁ھ میں انتقال فرمایا۔’’مجموعۂ کمالات‘‘آپ کی تاریخ وفات ہے۔ &nb...

محمد بن محمود خوارزمی

محمد بن محمود بن محمد بن حسن خوارزمی: ابو المؤید خطیب کنیت تھی،۶۰۳؁ھ[1] میں پیدا ہوئےفقیہ فاضل محدث کامل تھے۔فقہ وغیرہ نجم الدین طاہر بن مھمد خفصی سے حاصل کی،خورزم کے قاضی مقرر ہوئے اور حدیث کو دمشق میں روایت کیا ور بغداد میں درس و تدریس میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ ۶۵۵؁ھ میں وفات پائی۔’’سلطان شہر‘‘تاریخ وفات ہے۔   1۔ ولادت ۵۹۳؁ھ’’جواہر المضیۃ‘‘  (حدائق الحنفیہ)...

بکیر ترکی ناصری

            بکیر ترکی[1]ناصری: نجم الدین لقب اور امام ناصر کے مولیٰ تھے۔فقہ میں بڑے فقیہ اور عارف بصیر تھے۔علم عبدالرحمٰن بن شجاع سے حاصل کیا۔فقہ میں کتاب حاوی تصنیف کی اور کتاب عقائد طحطاوی کی شرح النور اللامع والبرہان اساطع نام لکھی اور بغداد میں ۶۵۲؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ آپ شافعی تھے’’معجم المؤلفین‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

احمد بن عباد خلاطی

          محمد بن احمد بن عباد بن ملک داؤد بن حسن داؤد خلاطی: امام فاجل فقیہ کامل،محدث جید تھے،علم جمال الدین محمود بن عبد السید ھیری تلمیذ حسن قاضی خان سے پڑھا۔تلخیص جامع کبیر اور تعلیق صحیح مسلم اور مختصر مسند امام ابو حنیفہ موسوم بہ مقصد المسند تصنیف کی۔آپ سے قاضی القضاۃ احمد سروجی نے تلخیص کو پڑھا اور ماہِ رجب ۶۵۲؁ھ میں وفات پائی۔خلاطی طرف خلاط کے منسوب ہے جو روم کے ملک میں ایک شہر کا نام ہے۔&rsquo...