علمائے احناف  

میر جمال الدین صاحبِ روضۃ الاحباب

                میر جمال الدین عطاء اللہ صاحب روضۃ الاحباب: آپ اعاظم اولاد امجاد خیر الانام سے جملہ اقسام علوم دینیہ اور اصناف فنون یقینیہ خصوصاً علم حدیث و سیر میں بے عدیل عدیم التمثیل،کشاف اسراف معالم تنزیل اور حلال معضلات موافق تاویل تھے۔صاحبِ روضۃ الصفاء نے آپ کی توصیف میں مندرجہ ذیل اشعار لکھے ہیں  ؎ زبانش مطہر اسرار تحقیق ضمیر ش مطہر انور تدقیق جمال دیں مزین زاہتماش علوم شرع و...

محمد شاہ عالی  

              محمد شاہ بن[1]عالی بن یوسف بن محمد بن حمزہ فناری: محی الدین لقب تھا۔ عالم متجر،فقیہ علم اپنے باپ سے ھاسل کیا،جب وہ فوت ہوئے تو پھر خطیب زادہ سے استفادہ کیا۔سلطان با یزید نے پہلے آپ کو مدرسہ بروسا کا مدرس مقرر کیا پھر قسطنطیہ کے مدرس ہوئے پھر سلطان سلیم خاں نے آپ کو پہلے قسطنطیہ کا قاضی مقرر کیا پھر قضاء عسکر اور قضاء اور نہ پر تبدیل ہوئے اور جب ولایت روم ایلی میں عسکر کی قضاء پر...

پاشا چلپی  

              مولیٰ غیاث الدین رومی الشہیر بہ پاشا چلپی: جامع معقول و منقول، حاوی فروع واصول تھے علوم احمد بن موسیٰ خیالی اور خواجہ زادہ سے پڑھے،قسطنطیہ میں احمد بن اسمٰعیل کورانی کے مدرسہ میں مدرس مقرر ہوئے پھر اورنہ میں مدرسۂ حلبیہ اور بروسا میں مدرسۂ سلطانیہ کے معلم بنے اور ہر ایک فن میں بے حدوبے حساب رسالے تصنیف کیے اور ۹۲۸؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

قاضی اختیار الدین  

              قاضی اختیار الدین حسین بن غیاث الدین تربتی: عالم فاضل،فقیہ کامل تھے،جوانی میں اپنے وطن سے ہرات میں آکر تحصیل علوم دینی میں مشغول ہوئے اور تیزی طبع سے تھوڑے عرصہ میں بڑی ترقی کر کے فتاویٰ اور قبالہ شرعی اور حکم ناموں کے لکھنے میں دستگاہ کامل حاصل کرلی اور فن شعرو انشاء معما میں بھی ماہر ہوئے،اخیر کو بسبب کمال فراست و کیاست اور دیانت و امانت کے ہرات کے جملہ فضلاء سے سبقت لے گئے او...

احمد بن یوسف

احمد بن یوسف: کچھ اوپر ۵۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ابو العباس کنیت اور عمادالدین لقب تھا،اپنے زمانہ میں حنفیوں کے شیخ تھے۔فقہ احمد بن محمود غزنوی سے حاصل کی۔۶۴۰؁ھ میں جبکہ تاتاری لوگ حلب میں آئے تو یہ حلب سے مصر کو تشریف لے گئے اور وہاں جاکر اسی سن میں فوت ہوئے (حدائق الحنفیہ)...

احمد بن یوسف

احمد بن یوسف: کچھ اوپر ۵۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ابو العباس کنیت اور عمادالدین لقب تھا،اپنے زمانہ میں حنفیوں کے شیخ تھے۔فقہ احمد بن محمود غزنوی سے حاصل کی۔۶۴۰؁ھ میں جبکہ تاتاری لوگ حلب میں آئے تو یہ حلب سے مصر کو تشریف لے گئے اور وہاں جاکر اسی سن میں فوت ہوئے (حدائق الحنفیہ)...

داؤد بن ارسلان

            داؤد بن ارسلان: شرف الدین مظفر لقب تھا۔بڑے عالم فاضل تھے۔ فقہ،اصول،نظم و نثر میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔برہان الدین مسعود شاگرد برہانعلی ن ھسن بلخی سے تفقہ کیا اور علم پڑھا دمشق میں ۶۳۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

خلف قرشی خوارزمی

خلف بن سلیمان[1]بن خلف قرشی الخوارزمی:۵۶۶؁ھ کو حلت میں پیدا ہوئے۔علم علاء الدین ابی بکرکاشانی مصنف بدائع اور صفی الاصفہانی صاحب طریقہ سے پڑھا اور اخذ کیا۔ابو السرایا کنیت تھی اور ۶۳۸؁ھ کو حلب میں فوت ہوئے۔   1۔ خلیفہ بن سلیمان بن خلیفہ بن محمد قرشی فورازمی’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

خواجہ مولانا اصفہانی

                خواجہ مولانا اصفہانی: جامع فضائل و کمالات اور علم حدیث میں ماہر متجر اور مذہب اہلِ سنت جماعت میں نہایت مضبوط تھے۔آذر بیجان سے ہرات میں آکر ساکن ہوئے جہاں سلطان حسین مرزااور اس کی اولاد عظام کے مدت تک مورد انعام والطاف رہے۔جب محمد خاں شیبانی نے خراسان کی ولایت پر غلبہ پایا تو بظاہر وہ آپ سے حسن سلوک کرتا رہا لیکن اکثر اوقات عداوت اہل بیت کا آپ پر طعن کرتا تھا اس لیے آپ ماو...

ابن المدرس حسین

                حسین بن عبداللہ توقانی: حسام الدین لقب تھا اور ابن المدرس کے نام سے  مشہر و معروف تھے،بڑے نیکو کار اور ہمیشہ عبدت و تدریس میں مشغول رہتے تھے۔علم عبدالرحمٰن موید زادہ اور خواجہ زادہ سے پڑھا۔پہلے بروسا میں پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے بعد ازاں اور نہ اور بروسا میں مدت تک قاضی رہے۔حواشی شرح وقایہ اور شیخ عبدالقاہر جرجانی کی مأتہ عامل کی شرح نہایت عمدہ تصن...