علمائے احناف  

مصنفک  

              علی بن مجدالدین محمد بن محمد بن مسعود بن محمود بن محمد بن امام فخر الدین رازی المعورف بہ مصنفک: عالم فاضل،فقیہ محدث،اصولی،صاحب تصنیفات عالیہ اور امام فخر الدین رازی کی اولاد میں سے تھے امام فخر الدین کا ایک بیٹا محمد نام برا فاضل تھا جو عنفوان شباب میں ایک بیٹا محمد نام واعظ چھوڑ کر مرگیا،امام کو خدا نے اور بیٹا دیا،انہوں نے اس کا نام بھی محمد رکھا اور وہ بھی کمال رتبہ کو پہنچا ...

مولیٰ کافیجی  

              محمد بن سلیمان بن سعد بن مسعود رومی الشہیر بہ مولیٰ محی الدین کافیجی: امامِ محقق،علامۂ زمانہ تھے،فقہ و حدیث وتفسیر میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا۔ معقولات و منقولات کے جامع تھے۔اصول فقہ،کلام،تصریف اعراب،معانی، بیان،جلد،منطق،فلسفہ،ہئیت میں استاذ الاساتذہ تھے،۷۸۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ہوش سنبھالتے ہی علم میں مشغول ہوگئے اور بلادِ عجم و تاتار میں جاکر بڑے بڑے علماء و فضلاء مچل مولیٰ شمس...

تقی الدین شمنی

           احمد بن محمد بن محمد بن حسن بن علی بن یحییٰ شمنی: رمضان ۸۰۱؁ھ میں شہر سکندریہ میں پیدا ہوئے اور قاہرہ میں نشو و نماپایا،پہلے مثل اپنے باپ دادا کے مالکی المذہب تھے پھر حنفی مذہب میں انتقالکیا۔علوم میں یکتائے زمانہ اور ادب و تفسیر و حدیث و فقہ ونحو و کلام واصول میں امامِ ائمہ تھے،تقی الدین لقب اور ابو العباس کنیت تھی،فقہ شیخ یحییٰ سیرامی سے اور حدیث ولی الدین عراقی سے حاصل کی یہاں تک کہ ف...

ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین

           ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد دیری: ابو اسحٰق اور برہان الدین لقب تھا۔آپ بھی اپنے بھائیوں کی طرح علامہ زمانہ اور فہامہ تھے، پہلے قاہرہ کے وظائف سنیہ پر مقرر ہوئے،پھر ۸۷۰؁ھ کو ولایت مصر کی قضاء کے متولی ہوکر قاضی القضاۃ ہوئے مگر اس سے رو گرواں ہوکر مؤیدیہ کی مشیخت پر مستقر ہوئے اور اسی حالت میں ۸۷۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

خیالی  

              احمد بن موسیٰ الشہیر بالخیالی: شمس الدین لقب تھا،مبانی علوم کے اپنے باپ سے پڑھے،پھر مولیٰ خضر بیگ کی خدمت میں حاضر ہوکر ان سے استفادہ کیا اور مدرسہ سلطانیہ بروسا کے مدرس بنے،بعدہٗ بعض مدارس کی تدریس آپ کو تفویض ہوئی۔جب تاجد الدین ابراہیم المعروف  بہ ابن الخطیب والد خطیب زادہ فوت ہوئے تو وزیر محمود پادشاہ نے سلطان محمد خاں سے آپ کے لیے سفارش کی کہ ان کو مدرسہ ازنیق کی تدریس ...

عبد اللطیف دیری  .

              عبد اللطیف بن شمس الدین ابی عبداللہ محمد دیری: زین الدین لقب تھا اعیان ورکان فقہاء میں سے عدول و مقبول تھے۔آپ نے اپنے چچا کے بیٹے تاج الدین دیری سے حکم کی نیابت حاصل کی اور ۸۷۰؁ھ میں وفات پائی۔آپ کا ایک بیٹا شیخ شرف الدین یوسن فضلاء زمانہ میں سے تھا جو آپ سے پہلے مرگیا اور دوسرا بیٹا زین الدین عبد القادر بھی بڑا عالم فاضل متواضع تھا جو ۵؍رمضان ۸۸۵؁ھ کو فوت ہوا۔ (حدائق الحنفیہ)...

  قرۂ یعقوب

             یعقوب بن ادریس بن عبداللہ نکدی المعروف بہ قرۂ یعقوب: اصول و فروع میں ماہر اور معقول و منقول میں متجر تھے۔۷۸۹؁ھ کو قصبہ نکدہ واقع بلاد قرمان میں پیدا ہوئے اور علم محمد بن حمزہ فنازی وغیرہ سے حاصل کیے اور بلاد شام و قاہرہ میں تشریف لائے جہاں کے علماء و فضلاء نے آپ کی فضیلت و کمالیت کا اقرار کیا۔ آپ کی تصانیف سے شرح مصابیح السنہ اور حواشی ہدایہ یادگار ہیں۔وفات آپ کی شہرارندہ ماہ ربی...

شیخ ابو الفتح علائی  

           شیخ ابو الفتح علائی قریشی  کالپوری: سید محمد گیسو دراز کے خلفائے نامدار میں سے جامع علوم ظاہر و باطن اور واقفِ اسرار شریعت و طریقت تھے،حرمین شریفین کی زیارت سے بھی مشرف ہوئے،تصانیف بھی بہت کیں جن میں سے کتاب عوارف[1]تصوف میں جو نہایت معتبر ہے اور تکملہ نحو میں اور مشاہدہ تصوف میں مشہور و معروف ہیں۔وفات آپ کی ۸۶۲؁ھ میں ہوئی اور قبر آپ کی کالپی می زیارت گاہ عام ہے۔’’گلشن اسرار‘‘ ...

ابنِ ہمام

          محمد بن عبد الوحد بن عبد الحمید سکندری سیواسی المعروف بہ ابن ہمام: کمال الدین لقب تھا۔ا مام محقق،علامہ مدقق نظار،فروعی،اصولی،محدث،مفسر، حافظ،نحوی،کلامی،منطقی،جلدی،فارس میدان بحث تھے،بعض نے طبقہ اہل ترجیح اور بعض نے اہلِ اجتہاد سے آپ کو شمار کیا ہےباپ آپ کا شہر سیواس کا جو روم کے علاقہ میں ہے،قاضی تھا۔پھر قاہرہ میں آیا جہاں اس کو قاضی حنفی سے خلافت حکم کی ملی پھر اسکندریہ کا قاضی ہوا اور قاضی ...

سید علی عجمی

           سید علی عجمی: پہلے اپنے شہر سمر قند  کےعلماء و فضلاء سے پڑھ کر علوم و فنون میں ماہر ہوئےپھر شریف علی جرجانی تلمیذ اکمل الدین بابر تی سے تکمیل کی،بعد ازاں روم کی طرف تشریف لے گئے اور شہر قسطمون میں داخل ہوئے،اس شہر کے حاکم نے آپ کی بری عزت کی اور مدرسہ بروسا کا مدرس مقرر کیا۔علماء و فضلاء میں آپ کی فضیلت ظاہر ہوئی۔سید شریف کے حواشی شرح شمسیہ اور شرح مطالع اور شرح مواقف پر حواشی تصنی...