علمائے احناف  

صاحب فتاویٰ دیناری

           عبد الکریم بن یوسف بن محمد بن عباس دیناری: قصبۂ دینار میں جو ملک عراق عجم میں شہر استر آباد کے پاس واقع ہے،رہا کرتے تھے۔ابو نصر کنیت اور علاءالدین لقب تھا،بڑے فقیہ حاوی فروع واصول تھے،۵۱۷؁ھ میں پیدا ہوئے اور ۵۹۰؁ھ میں وفات پائی اور ایک فتاویٰ دیناری نا تصنیف فرمایا۔ابن النجار سے روایت ہے کہ ہم نے آپ کا زمانہ پایا ہے مگر ملاقات کرنے کا اتفاق نہ ہوا اور ہمارے اصحاب نے آپ سے سماع کیا ہے۔&r...

احمد صابونی

           احمد بن محمود[1]بن ابی بکر صابونی: بڑے عالم فاضل اور فقیہ کامل تھے۔ نورالدین لقب تھا اور صابون بنایا کرتے تھے۔اصول دین میں کتاب ہدایہ و کفایہ تصنیف کیں۔علم کلام میں بھی آپ نے ایک کتاب ہدایہ نام لکھی پھر اس کو مختصر کر کےہدایہ نام رکھا۔آپ سےشمس الائمہ محمد کردری نے فقہ پڑھی،آپ شیخ رشیدالدین سےمسئلہ ’’المعدوم لیس بمرئی‘‘ میں بڑا مناظرہ ہوا جس کو مفید سمجھ کر حافظ ا...

ابو بکر کاسانی

          ابو بکر بن مسعود بن احمد کاسانی: علاؤالدین اور ملک العلماء کے لقب سے ملقب تھے علم علاؤ الدین محمد سمر قندی مصنف تحفۃ الفقہاء او ابی المعین م یمون مکحولی اور مجد الائمہ سرخکی سے اخذ کیا۔کتاب بدائع فی شرح تحفۃالفقہاء اور کتاب السلطان المبین فی اصول الدین[1]بہت عمدہ تصنیف فرمائیں اور آپ سے آپ کے بیٹے محمود بن ابو بکر اور احمد بن محمود مصنف مقدمہ غزنویہ نے تفقہ کیا کہتے ہیں کہ جب آپ نے محمد بن اح...

عماد الدین زرنجری

          عماد الدین بن شمس [1]الائمہ بکر بن محمد بن علی زرنجری: اپنے باپ کی طرح آپ بھی شمس الائمہ لقب رکھتے تھے،بڑے عالم فاضل اپنے وقت کےن عمان ثانی تھے،علوم اپنے والد بکر زرنجری شاگرد حلوائی سے پڑھے اور انہیں سےسب سے آخر روایت کی اور آپ سے جمال الدین عبید اللہ بن ابراہیم محبوبی اور شمس الائمہ بکر بن عبد الستار اکردری نے تفقہ کیا نوّے برس کے ہوکر ۵۸۴؁ھ میں فوت ہوئے۔   1۔ عمر نام اور عماد الدین لق...

  صاحب فتاویٰ عتابیہ

            احمد بن محمد عمر عتابی: ابو نصر کنیت اور زاہد الدین[1]لقب تھا بخارا کے محلہ عتابی میں رہتے تھے،دینی علوم میں علمائے زاہدین میں سے بڑے متجر او فاضل تھے، اطراف واکناف سے کثرت سے طلباء آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور استفادہ کرتے تھے،آپ نے زیادات کی شرح نہایت عمدہ تصنیف کی اور یہاں تک اس میں تحقیق و تدقیق کو کام فرمایا کہ علماء نے اس کے بے نظیر ہونے کا اقرار کیا،علاوہ اس کے جامع کبیر کی شرحیں لکھیں اور جوا...

عالی غزنوی

          عالی بن ابراہیم بن اسمٰعیل غزنوی: کنیت ابو علی اور ناصر الدین لقب تھا، جواہر المضیہ میں آپ کو غالب[1]نام سے ذکر کیا گیا ہے۔آپ فنون تفسیر اور فقہ وجدل واصول میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔چنانچہ ایک تفسیر قرآن شریف کی تفسیر التفسیر نام تصنیف کی اور فقہ میں مشارع نام ایک کتاب تصنیف فرما کر خود ہی اس کی شرح منابع نام لکھی اور ۵۸۲؁ھ میں وفات پائی۔’’شیر یزداں‘‘ تاریخ وفات ہے۔ &nbsp...

بقالی

    محمد بن ابی القاسم خوارزمی نحومی المعروف بہ بقالی: امام فاضل فقیہ مناظر محدث کامل،ادیب شاعر ،منشی ماہر معانی دبیان،عربیزبان کی حجت تھے زین المشائخ لقب تھا اور بڑے حسن الاعتقاد کریم النفس جم الفوائد تھے۔علوم علامہ جار اللہ زمخشری سے پڑھے اور حدیث کو ان سے اور دیگر محدثین سے سنا اور بعد وفات جا راللہ کے ان کے جانشین ہوئے اور کچھ اوپر نوّے سال کی عمر میں شہر جر جانیہ میں ۵۷۶؁ھ کو وفات پائی۔چونکہ آپ آٹادانہ وغیرہ کی تجاری کرتے تھے اس لی...

امام زادہ چوغی

          محمد بن ابی بکر المعروف بہ امام زادۂ چوغی: امام فاضل ادیب کامل،صاحب البیان فصیح اللسان،واسع التقریر،کامل التحریر،واعظ،صوفی،متی بخارا تھے۔رکن الاسلام لقب تھا،فقہ مجد الائمہ محمد بن عبداللہ سر خکستی اور شمس الائمہ بکر بن محمد زرنجری سے پڑھی اور علم خلاف کا رضی الدین نیشا پوری سے حاصل کیا اور تصوف کو خواجہ یوسف ہمدانی سے اخذ کیا اور آپ سے برہان الاسلام زر نوجی صاحب تعلیم المتعلم اور عبید اللہ بن...

محمد سجستانی

          محمد بن محمود سجستانی: فخر الدین لقب تھا،اپنے وقت کے امام فاضل عالم کامل،جامع فروع واصول اور مفتی سجستان تھے۔۵۷۰؁ھ کے بعد محمد بن ابی المفاخر عبدالرشید کرمانی معاصرین میں سے ہوکر فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

جعفر بن عبداللہ دامغانی

                جعفر بن عبداللہ بن ابی جعفر بن قاضی القضاۃ ابی عبداللہ دامغانی: ۴۹۶؁ھ[1] میں شہر دامغان واقع ملک خراسان میں پیدا ہوئے۔ابو منؔصور کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے شیخ فاضل فقیہ و محدث کامل،پسندیدہ اکلاق،لطیف الکلام،نیک سیرت و صدوق، قضاء و عدالت اور علم و روایت میں مشہور آفاق تھے۔۵۶۰؁ھ میں وفات پائی۔ ’’شمع محفل‘‘تاریخ وفات ہے۔   1۔ ۱۶؍صفر ۴۹۰؁ھ’&rsq...