علمائے احناف  

احمد محمد بزدوی  

           احمد بن ابی الیسر صدر الاسلام بن محمد بن حسین بن عبدالکریم بن موسیٰ بن عیسیٰ بزدوی صدر الائمہ لقب تھا اور ابو المعالی کی کنیت سےپکارے جاتے تھے۔ابو سعید کا قول ہے کہ آپ اپنے زمانہ کے امام فاضل اور مفتی مناظر نیک سیرت،پسندیدہ اخلاق خاندان حدیث و علم میں سے تھے،فقہ اپنے والد محمد ابی الیسر صدر الاسلام سے حاصل کی،مدت تک بخار ا کی قجا کے متولی رہے،حج سے واپس ہو کر جب شہر سرخس میں پہنچے تو وہاں ۵۴۲؁ھ میں آپ نے ا...

محمد قنطری

          محمد بن یوسف بن احمد قنطری: ابو الفتح کنیت تھی،عالم فاضل فقیہ بے بدل تھے،ابی الفضل عبدالرحمٰن کرمانی سے تفقہ کیا اور کمالیت و فضیلت کے رتبہ کو پہنچے، کچھ اوپر ۵۴۰؁ھ میںملک حجاز کو تشریف لے گئے اور وہاں پر وفات[1]پائی۔قنطری منسوب طرف راس قنطرہ کے ہے جو نیشاپور میں ایک محلہ کا نام ہے۔   1۔ ولادت ۴۹۲ حج سے واپس آکر وفات پائی (حدائق الحنفیہ)   ...

صاحب فتاویٰ ولوالجیہ  

              عبدالرشید بن ابی حنفیہ بن عبدالرزاق ولوالجی: ابو الفتح کنیت[1]تھی،۴۲۷؁ھ کو شہر ولوالج میں جو بد خشاں کے ملک میں واقع ہے،پیدا ہوئے،اپنے زمانہ کے امام فاضل فقیہ و نظار کامل تھے،بلخ میں جاکر فقہ ابی بکر قزار محمد بن علی اور علی بن حسن برہان بلخی سے پڑھی اور ولواج میں بعد ۵۴۰؁ھ کو فوت ہوئے۔فتاویٰ ولواجیہ آپ کی تصنیفات سے یادگار ہے۔’’تاج کونین‘‘تاریخ وفات ہے۔ ...

علی خوارزمی  

              علی بن عراق بن محمد بن علی عمرانی خوارزمی: ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے فقیہ فاضل مفسر کامل شیخ حنفیہ مرجع انام تھے۔آپ کی تصنیفات سے تفسیر خوارزمی یادگار ہے۔۵۳۹؁ھ میں وفات پائی۔’’طوطئی شہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مفتی ثقلین

           عمر بن محمد بن احمد بن اسمٰعیل بن محمد بن لقمان نسفی المعروف بہ مفتی ثقلین: نجم الدین لقباور ابو حفص کنیت تھی۔شہر نسف میں ۴۲۶؁ھ میں پیدا ہوئے۔ امام فاضل،اصولی،متکلم،مفسر،محدث فقی،حافظ،متقن،لغوی،نحوی،ادیب،عارف مذہب تھے اور بسبب کثرت حفظ اور قبولیت خواص وعوام کے ائمہ مشہور بن میں سے ہوئے ہیں۔فقہ صدر الاسلام ابی الیسر محمد بزدوی شاگرد ابی یعقوب یوسف سیّاری تلمیذ ابی اسحٰق حاکم نوقدی شاگرد ...

عبد الغافر  

              عبد الغافر[1]: اپنے زمانہ کے امام فاضل شیخ کامل فقیہ جید محدث ثقہ جامع علوم و فنون ظاہر یہ ورسمیہ تھے۔کتاب مجمع الغرائب فی غریب الحدیث نہایت نفیس بڑی تحقیق و تدقیق کے ساتھ تصنیف کی اور ۵۳۷؁ھ میں وفات پائی،تاریخ وفات آپ کی ’’زیب ادبستان‘‘ ہے۔   1۔ عبدالغافر بن اسمٰعیل فارسی امام قیشری کے اسے شافعی المذہب تھے ’’معجم المؤیضین‘‘(م...

عبد المجید قیسی ہروی

                عبدالمجید بن اسمٰعیل بن محمد ابو سعد قیسی ہروی: آپ اصل میں ہرات کے رہنے والتے تھے،ماوراء النہر کے علماء و فضلاء مثل فخل الاسلام بزدوی وغیرہ سے فقہ حاصل کی اور مدت تک بغداد،بصرہ،ہمدان و بلا روم میں درس و تدریس میں مشغول رہے،اخیر کو بلا دروم کے قاضی مقرر ہوئے۔فروع واصول میں کتابیں تصنیف کیں۔آپ کے دونون بیٹوں اسمٰعیل و احمد نے آپ سے اخذ کیا اور علم پڑھا۔۵۳۴؁ھ میں دمشق میں آئ...

صدر الشہید

           عمر بن عبد العزیزبن عمر بن مازہ المعروف بہ صدر الشہید: ابو محمد کنیت اور حسام الدین لقب تھا،۴۸۳؁ھ میں پیدا ہوئے،اپنے زمانہ کے ائمہ کبار میں سے فقیہ محدث اصول و فروع میں امام اور منقول و معقول کے بڑے عالم تھے۔خلاف و مذہب میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا،مناظرہ میں مخالف کے مسکت کرنے میں یگانۂ زمانہ تھے،فقہ وغیرہ علوم اپنے باپ برہان الدین کبیر عبد العزیز سے پڑھے اور اس قدر تحصیل علوم میں کوشش ...

شمس بن عطاء اللہ

          شمس بن عطاء اللہ بن محمد بن احمد بن محمود بن محمد بن امام فخر الدین رازی: بڑے عالم فاضل اور محدث تھے،کچھ اویر ۸۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے،بعد تحصیل علوم و فنون کے بیت اللہ کاحج کیا اور بیت المقدس میں سکونت اختیار کی اور مدرسہ صلاحیہ کی تدریس کے متولی ہوئے۔ابن حجر عسقلانی اپنی کتاب مجمع موسس میں لکھتے ہیں کہ میں نے فوائد کثیرہ آپ سے سماعت کیے لیکن اکثر ان میں سے مجازفت کے طور پر ہیں،وفات آپ کی ماہ ذی ...

قاری الہدایہ

              عمرو بن الشہیر بہ قاری الہدایہ: سراج الدین لقب تھا،ابتداء میں خیاطت کا کام کرتے تھے پھر تحصیل علوم میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ فقہ وغیرہ علوم منقول و معقول ہیں ایسے ماہر ہوئے کہ مذہب حنفیہ اور کثرت تلامذہ میں مشار الیہ زمانہ ہوئے۔مصر میں شیخو نیہ کی مشیخت آپ کے تفویض ہوئی اور ماہ ربیع الآخر ۸۲۹؁ھ میں وفات پائی۔’’خدیو دہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصانیف سے تعلی...