متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبدالرحمن بن عبداللہ بن عثمان رضی اللہ عنہ

  ا۔یہ عبدالرحمن امیرالمومنین ابوبکرصدیق بن ابی قحافہ کے بیتے ہیں ان کے والد کے ذکر میں ان کا نسب بیان ہوچکاان کی کنیت ابوعبداللہ تھی اور بعض نے بیان کیا ہے کہ ان کی کنیت ابومحمد تھی وہ اس وجہ سے کہ ان کے بیٹے کانام محمد تھاجن کولوگ ابوعتیق کہتے ہیں اور بعض ابو عثمان بیان کرتے ہیں ان کی والدہ ام رومان تھی یہ مدینہ میں رہتے تھے اور مکہ میں وفات ہوئی ۔ صحابہ میں کوئی چارشخص ایسے نہیں ہیں جن کی چارپشت کے لوگ اسلام لائے ہوں اور صحابی ہوں سوا ابو...

سیّدنا عبید ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ

   انصاری بنی نجار (کے خاندان)سے ہیں ابن اسحاق سے ان انصار کے ناموں میں جوقبیلۂ خزرج کی شاخ بنی ثعلبہ بن غنم بن مالک سےشریک بدرتھےعبیدبن ثعلبہ کا نام بھی روایت کیاگیا ہے۔ان کا تذکرہ ابونعیم اور ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبید ابن تیہان رضی اللہ عنہ

 بن مالک ابوہیثم بن تیہان کے والدتھےان کانسب پہلے بیان ہوچکاہے اوراب انشاءاللہ تعالیٰ ابوہیثم مالک ابن تیہان (کےحال)میں بیان ہوگا۔اورابوعمرنے یہاں پران کا نسب اوس انصاری تک بیان کیاہے اوران کے سوائے دوسروں نے ان کی مخالفت کی ہے اورعبدالاشہل کی اولاد کا ان کوحلیف کہاہے۔ان کوجس نے حلیف کہا ہے وہ ابن اسحاق اورواقدی اور موسیٰ بن عقبہ اورابومعشرہیں اورابن اسحاق اورواقدی کہتے ہیں کہ (ان کا نام)عبیدہے اور موسیٰ بن عقبہ اور ابومعشراورعبداللہ بن محمد...

سیّدنا عبید ابن اوس رضی اللہ عنہ

   بن مالک بن سواد بن کعب انصاری ظفی ہیں اس کوابوعمرنے بیان کیاہےاورابن مندہ اور ابونعیم نے لکاہے کہ عبیدبن اوس انصاری ہیں ان دونوں نے اس سے زیادہ ان کا نسب نہیں بیان کیا اورابن کلبی نے ان کانسب اس طرح بیان کیاہے عبیدبن اوس بن مالک بن زیدبن عامربن سواد بن ظفر۔ظفرکانام کعب ہے وہ خزرج ابن عمروبن مالک بن اوس کے بیٹے تھے۔ابوعمرنے(سیاق نسب میں)زیداورعامرکوساقط کردیاہے۔ان کی کنیت نعمان تھی غزوۂ بدرمیں شریک تھے ان کا نسب مقرن اس وجہ سے مشہورہ...

سیّدنا عبید انصاری رضی اللہ عنہ

   ہیں ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہےیہ پہلے عبیدکے علاوہ ہیں یہ کہتے تھے کہ مجھ کوحضرت عمر نے تجارت کے واسطے مال دیاتھااورنفع کی شرکت تھی ان کی حدیث اہل کوفہ میں سے فضل بن وکین نےانھوں نے عبداللہ بن حمید بن عبیدسے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے اپنے داداسے روایت کی ہے ۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے مگرکہاہے کہ ان عبیداوران سے پہلے والے عبیدمیں کچھ کلام ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبید ابن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہ

   عبداللہ فقیہ کے والد تھے حکم نے عبداللہ سے انھوں نے اپنے والدعبیداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی ماں کی نسبت پوچھاکہ وہ بڑی نیک اور بڑی صلہ رحم کرنے والی اور بڑی نیکوکارتھیں کیاہم ان کی مغفرت کی امیدرکھیں حضرت نے فرمایا انھوں نے کبھی کسی لڑکی کوزندہ درگور۱؎کیاتھا(انھوں نے )کہاہاں حضرت نے فرمایاتووہ دوزخ میں ہے ۔ان کاتذکرہ غسانی نےلکھاہے۔ ۱؎زمانۂ جاہلیت میں لڑکی کی ولادت بہت بری سمجھی جاتی ...

سیّدنا عبیداللہ بن معیہ رضی اللہ عنہ

  ا سوائی سواءبن عامربن صعصعہ کی اولاد سے تھے۔انھوں نے جاہلیت کازمانہ پایاہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے طائف میں رہتے تھےبعض نے ان کوعبداللہ بن معیہ بیان  کیا ہے اورہم نے ان کا ذکرپیشترلکھاہےوکیع نے سعدبن سائب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں نے ایک بوڑھے آدمی کوعامرکے خاندان سے جو سواءہ بن عامربن صعصعہ کی اولادسے تھے اور عبیداللہ بن معیہ کے نام سے مشہورتھے کہتے ہوئے سنا کہ واقعۂ طائف کے دن مسلمانوں میں سے دو آدمی شہید...

سیّدنا عبیداللہ ابن معمر رضی اللہ عنہ

   انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاہےاوراہل مدینہ میں ان کاشمارہےان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے ان سے عروہ بن زبراورمحمدبن سیرین نے روایت کی ہےمگر ان کی کوئی حدیث  صحیح نہیں ہے یہ سب ابن مندہ کابیان تھااورابونعیم نے (ان کے تذکرے میں) یہ بات زیادہ بیان کی ہے کہ یہ مدینہ میں رہتے تھے اورانھوں نے اپنی سندکے ساتھ ہشام ابن عروہ انھوں نے اپنے والدسےانھوں نے عبیداللہ بن معمرسےروایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما...